طالبان اور داعش ایک ہی ہیں، دہشت گردی کو کچلنے کیلئے پاکستان کی ہرممکن مدد کررہے ہیں ، یورپی یونین ،داعش یورپ سے جنگجووں کو بھرتی کررہی ہے جو تشویش کی بات ہے ،مسئلہ کشمیر سمیت بھارت کے ساتھ دیگر معاملات پر بھی مذاکرات ہونے چاہیئں ،سفیر وگ مارک کا قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی امورخارجہ میں اظہار خیال ،چیرمین کمیٹی کا پاکستان کو جی ایس پی پلس کادرجہ دینے پر یورپی یونین سے اظہار تشکر

جمعرات 4 دسمبر 2014 08:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2014ء )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس میں یورپی یونین کے سفیر وگ مارک نے کہا ہے کہ طالبان اور داعش ایک ہی ہیں، دہشت گردی کو کچلنے کیلئے پاکستان کی ہرممکن مدد کررہے ہیں ،داعش یورپ سے جنگجووں کو بھرتی کررہی ہے جو تشویش کی بات ہے ،مسلہ کشمیر سمیت بھارت کے ساتھ دیگر معاملات پر بھی مذاکرات ہونے چاہیئں ،چیرمین کمیٹی اویس لغاری نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کادرجہ دینے پر یورپی یونین کا شکریہ ادا کیا ۔

یورپی یونین کے سفیر نے کہاکہ پاکستان اور یورپی یونین پانچ میں کیارہ بلین ڈالر کے منصوبوں پر کام کررہے ہیں جن میں جمہوریت سلامتی انسانی حقوق کے شعبوں سماجی واقتصادی تعلقات تجارت سرمایہ کاری توانائی اور گورننس کے شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے یورپی یونین کے 2015میں وزراء اعظم سطح کے اجلاس کے انعقاد کی امید ظاہر کی ہے ،پاکستانی ہنر مندوں کیلئے بلوکارڈ سکیم جاری کی ہے جس میں کئی پاکستانی یورپ میں محنت مزدوری کررہے ہیں ، یورپ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی حصہ دار ہے پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس کیلئے تعاون جاری رہے گا ،قدرتی آفات سمیت آئی ڈی پیز کے ساتھ ہمارا تعاون جاری رہے گا،پاکستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ہے دوطرفہ تعاون کے فروغ کیلئے ہرسطح پر کام کیا جارہا ہے ،2013کے انتخابات شفاف اور قابل قبول انتخابات تھے انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے جو ایک خوش آئندبات ہے ،ایل او سی اور ورکنگ باونڈی پر کشیدہ صورتحال پر یشویش ہے ،پاکستان افغان تعلقات میں بہتری کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔

بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس چیئرمین اویس احمد خان لغاری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا ۔اجلاس میں یورپی یونین کے سفیر وگ مارگ نے خصوصی طور پر شرکت کی جس میں پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کے حوالے سے کمیٹی میں اظہار خیال کیا ۔انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ طالبان اور داعش ایک ہی سکے کے دور رخ ہیں اور داعش یورپ میں بھی جنگجووں کو بھرتی کررہا ہے جو ایک تشویشناک بات ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں جس کو یورپی یونین قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین ہمیشہ پاکستان کی خودمختاری کی حمایت کرتا آیا ہے اور آگے بھی کرتا رہے ۔یورپی یونین کے سفیر وگ مارک نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر سمیت دیگر معاملات کو مذاکرات کے میز پر حل کریں ،انہوں نے بتایا کہ یورپ میں پاکستانی ہنر مندوں کیلئے بلو کارڈ سکیم جاری کی جس کے تحت ہزاروں پاکستانی ہنر مند یورپ کی معیشت میں مثبت کردار ادا کررہے ہیں لیکن بدقسمتی سے 50فیصد ایسے لوگ بھی ہیں جو وہاں پر غیر قانونی طور پر رہائش پزیر ہیں اور ان میں اکثر غیر قانونی کاموں میں ملوث پائے جاتے ہیں جو کہ باقی ہنر مند لوگوں کیلئے تکلیف کا باعث بنتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یورپی منڈیوں میں پاکستانی نوجوانوں کیلئے لیدر اور معدنیا ت کے خودمختار کارروبار کے کئی مواقع پیدا کیئے ہیں ۔انہوں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی طرف سے کیئے گئے اقدامات کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رہے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں قدرتی آفات کے حوالے سے بھی ہنگامی اقدامات کیلئے بھرپور امداد کی جارہی ہے اور خاص طور پر شمالی وزیرستان میں جاری اپریشن کے باعث نقل مکانی کرنے والے آئی ڈی پیز کی ہرممکن مدد کررہے ہیں ۔کمیٹی نے یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو یورپی منڈیوں تک رسائی اور دیگر اقدامات پر تعریف کی ۔رکن کمیٹی محمود خان اچکزئی نے سوال اٹھایا کہ بدقسمتی سے امریکہ نے ہمیشہ مارشل الاء کی حمایت کی ہے جو کہ پاکستان میں جمہوریت کیلئے نقصان دیہہ ثابت ہوا ،یورپی یونین چائیہ امریکہ ایران مل کر پاکستان اور افغانستان میں امن کیلئے مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں پاکستان کی خودمختاری کا خیال رکھنا چاہئے پاکستان کی عوام مزید خون خرابہ نہیں چاہتی ۔

رکن کمیٹی دانیا ل عزیز نے کہا کہ ہنر مند افراد کیلئے یورپ میں روزگار کے مواقع فراہم کرے پاکستانی نوجوان خودمختار کارروبار کرنا چاہتے ہیں ۔کمیٹی میں محمد خان ڈاہا نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ سکاٹ لینڈ یارڈ طرز پر حل کرنے کرنے کیلئے مدد فراہم کرے ۔چیئرمین کمیٹی اویس لغاری نے کہا کہ داعش پاکستان میں اہمیت اختیار کررہی ہے جس کے حوالے سے یورپی یونین اقدامات اٹھائے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہنر مند نوجوان یورپی یونین کی معیشت میں فائدہ دے سکتے ہیں ،یوتھ پارلیمنٹیڑین ریسرچ پروگرام کو مزید آگے بڑھایا جائے ۔