پاکستان اور امریکا کے عوام اور کاروباری تعلقات دونوں حکومتوں سے زیادہ اہم کردار ادا کرسکتے ہیں،رچرڈ اولسن،دونوں ملک مل کر ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے بہتر ماحول بنانے پر کام کررہے ہیں، امریکا پاکستان کا بڑا کاروباری شراکت دار اور ملک میں سرمایہ کاری کرنے والا بڑا ملک ہے، 2013ء میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 5ارب ڈالر جبکہ پچھلے 7برسوں میں امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں 1.3ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی ہے،او آئی سی سی آئی کے دورے کے موقع پر گفتگو

جمعرات 4 دسمبر 2014 08:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2014ء) پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ جی اولسن نے کہاہے کہ پاکستان اور امریکا کے عوام اور کاروباری تعلقات دونوں حکومتوں سے زیادہ اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، امریکا اور پاکستان مل کر ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے بہتر ماحول بنانے پر کام کررہے ہیں، امریکا پاکستان کا بڑا کاروباری شراکت دار اور ملک میں سرمایہ کاری کرنے والا بڑا ملک ہے، سال 2013ء میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 5ارب ڈالر جبکہ پچھلے 7برسوں میں امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں 1.3ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔

انہوں نے بدھ کوکراچی میں امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ اور دوسرے سینئر امریکی عہدیداروں کے ہمراہ اووسیزانوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر او آئی سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی اور ممبران سے گفتگو کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

رچرڈ اولسن نے کہاکہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلق کی نوعیت امداد سے زیادہ تجارت اور سرمایہ کاری کی جانب بڑھ رہی ہے اور امریکا پاکستان کو خود انحصاری کی منزل کی جانب گامزن دیکھنا چاہتاہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکی حکومت پاکستان میں معاشی بہتری اور کاروباری سرگرمیوں کے اضافے کیلئے ہرطرح کا تعاون کررہی ہے۔امریکی سفیر نے اکتوبر 2014ء میں اکنامک اینڈ فنانس ورکنگ گروپ کی میٹنگ جس میں پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور امریکی انڈر سیکریٹری برائے انرجی،معیشت اور کاروبای کھیترین نویلی نے شرکت کی تھی، کے متعلق بتایاکہ اس اسٹریٹیجک میٹنگ میں بھی پاکستان اور امریکا کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات بڑھانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیاگیا جن میں 2015ء کے اوائل میں یو ایس پاکستان اکنامک پارٹنرشپ ویک کا مشترکہ اعلان بھی شامل ہے۔

امریکی سفیر نے کہاکہ پاکستان میں کام کرنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں سے ملنا اور ان کے تجربات جاننا نہایت اہم اور باعثِ مسرت ہے، او آئی سی سی آئی ممبران کا پاکستانی معیشت میں کردار اور جی ڈی پی میں 14فیصد جبکہ کل ٹیکس آمدن میں 33فیصد حصہ ہونا خوش آئند علامت ہے، یہ کمپنیاں پاکستان کی بڑی آبادی کو معاشی مواقع بھی فراہم کررہی ہیں۔اس موقع پر او آئی سی سی آئی کے نائب صدر عاطف باجوہ نے او آئی سی سی آئی کے ممبران کی جانب سے پاکستانی معیشت میں اپنی شراکت داری اور براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے علاوہ ٹیکنالوجی کے ٹرانسفر اور بیسٹ پریکٹیسز متعارف کرانے جیسی کوششوں سے آگاہ کیا۔

او آئی سی سی آئی پاکستان میں کام کرنے والی 200بڑی کمپنیوں کی نمائندہ آواز ہے اور پاکستان میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری لانے میں او آئی سی سی آئی کا بہت اہم کردار ہے۔انہوں نے ورلڈ بینک کے Ease of Doing Businessمیں پاکستان کی گرتی ہوئی پوزیشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ملک کو ترقی کیلئے اس معاملے پرٹھوس اور فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

عاطف باجوہ نے امریکی حکومت کی جانب سے پچھلی 6دہائیوں میں پاکستان کیلئے تعاون اور امریکی کاروباری اداروں کی جانب سے پاکستانی معیشت میں کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان مزید معاشی اور کاروبای تعاون بڑھانے پر زوردیا۔ انہوں نے پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے جلد بات چیت پر زوردیا اور اس سلسلے میں کاروباری تعاون کے معاہدے پر جلد عمل کو اہم قرار دیا۔