سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں سے سٹون کریشنگ فیکٹریوں، عملہ، فوت شدہ اور متاثرہ افراد کی تفصیلات طلب کر لیں،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب سے غیر رجسٹرڈ فیکٹریوں کی تفصیلات بھی مانگ لی گئیں

جمعرات 4 دسمبر 2014 08:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4دسمبر۔2014ء)سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں میں سٹون کریشنگ فیکٹریوں، عملہ، فوت شدہ اور متاثرہ افراد کی تفصیلات جبکہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب سے غیر رجسٹرڈ فیکٹریوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ یہ تفصیلات عدالت عظمیٰ نے گوجرانوالہ میں سٹون کریشننگ سے مرنے والوں کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے چاروں صوبوں کے صحت کے سیکرٹریوں سے تفصیلی رپورٹ کی صورت میں مانگی ہیں کہ وہ بتائیں کہ ان کے علاقوں میں ایسی کتنی فیکٹریاں کام کر رہی ہیں ،ان میں کتنے افراد فوت ہوئے ،کتنے متاثرہ ہیں اور ہسپتالوں میں داخل ہیں۔

ان مریضوں کا مکمل ڈیٹا دیا جائے،اس کے علاوہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو ہدایت کی ہے وہ رپورٹ دیں کہ ایسی کتنی فیکٹریاں کام کر رہی ہیں جو رجسٹرڈ نہیں ہیں اور صوبائی سیکرٹریز ماحولیات اور محنت بھی اسی طرز کی رپورٹس دو ہفتے میں دیں ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تو صوبہ پنجاب کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رزاق اے مرزا نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے ان اقدامات سے عدالت کو آگاہ کیا جو اس طرح کی فیکٹریوں کیخلاف اٹھائے جارہے ہیں انہوں نے بتایا کہ ایسے فیکٹری مالکان جو حفاظتی انتظامات نہیں کر رہے ان کو نوٹس جاری کئے گئے اور اب ان کیخلاف مقدمات دائر کردیئے گئے ہیں جبکہ متاثرہ افراد کو تین تین لاکھ روپے دیئے گئے ہیں ۔

درخواست گذار کے وکیل راحیل کامران نے کہا کہ عملی طور پر اب بہت سے متاثرین کو معاوضہ نہیں ملا ۔

متعلقہ عنوان :