مسلم لیگ کو شریف براداران کے گھر کی لونڈی نہیں بننے دینگے ،مسلم لیگ کو اکٹھا کرنے کے لیے سندھ سے تحریک کا آغاز کردیا ہے ،نہ کوئی فاروڈ بلاک بنے گا اور نہ ہی نئی مسلم لیگ بنے گی ،ناراض رہنماؤں سے رابطے میں ہیں ،جہاں چوٹ لگی گئی وہاں سے آواز آئیگی،مسلم لیگ ن کے ناراض رہنماؤں کا اعلان، کراچی میں سید غوث علی شاہ کی رہائش گاہ پر مسلم لیگ کے ناراض رہنماؤں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ، سردار ذوالفقار کھوسہ اور دوست محمد کھوسہ کی ملاقات میں ملکی اور سیاسی صورتحال پر گفتگو ،مسلم لیگ کی دیگر جماعتوں کو بھی اکٹھا کرنے سے متعلق بات چیت کی گئی

منگل 2 دسمبر 2014 04:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2دسمبر۔2014ء) مسلم لیگ ن کے ناراض رہنماؤں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کو شریف براداران کے گھر کی لونڈی نہیں بننے دینگے ،مسلم لیگ کو اکٹھا کرنے کے لیے سندھ سے تحریک کا آغاز کردیا ہے ،نہ کوئی فاروڈ بلاک بنے گا اور نہ ہی نئی مسلم لیگ بنے گی ،ناراض رہنماؤں سے رابطے میں ہیں ،جہاں چوٹ لگی گئی وہاں سے آواز آئیگی ۔پیر کو کراچی میں سید غوث علی شاہ کی رہائش گاہ پر مسلم لیگ کے ناراض رہنماؤں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ، سردار ذوالفقار کھوسہ اور دوست محمد کھوسہ نے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

قبل ازیں ملاقات میں تینوں رہنماؤں نے ملکی اور سیاسی صورتحال پر گفتگو کی اور مسلم لیگ کی دیگر جماعتوں کو بھی اکٹھا کرنے سے متعلق بات چیت کی گئی ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے مسلم لیگ ن کے ناراض رہنماء ذوالفقار کھوسہ نے کہا کہ ہم مسلم لیگ کو اکٹھا کریں گے اور اسے بچانے کیلئے سندھ سے تحریک کا آغاز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنی ذمہ داری مسلم لیگ ن کو بحال کرنے کی ذمہ داری شریف برادران کی ہے اتنی ہماری ہے‘ ہم مسلم لیگ ن کو شریف خاندان کی لونڈی نہیں بننے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ من پسند افراد کو وزارتیں دی گئیں‘ پوٹھوہار سے تعلق رکھنے والے چوہدری نثار قریبی دوست ہونے کی وجہ سے وزیر داخلہ بنے‘انہوں نے کہا کہ اہم وزارتیں لاہور کو دی جاتی ہیں‘ اس وقت وزیراعظم‘ وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر ریلوے کا تعلق لاہور سے ہے‘ مسلم لیگ ن کے کارکنان کی اعلیٰ قیادت تک رسائی نہیں ہے‘ جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ ن نظر نہیں آتی‘ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی مسلم لیگ میں کوئی فارورڈ بلاک بنانے یا نئی جماعت بنانے سے متعلق اعلان نہیں کیا‘ انہوں نے کہا کہ جلاوطن رہنماؤں نے وطن واپس آکر آپس میں ڈیل کرلی ہے۔

جبکہ سابق وزیراعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے کہا کہ پاکستان دو قومی نظریئے کی بنیاد پر بنا‘ پاکستان بننے کے بعد ملک کو سنبھالنے کی ذمہ داری مسلم لیگ کی تھی تاہم مسلم لیگ قومی جماعت ہونے کے باوجود تقسیم ہوچکی ہے‘ اگر ملک میں بہتری لانے ہے تو مسلم لیگ کو وہی جذبہ برقرار رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سیاست جماعت یا ملک اس وقت تک نہیں بہتر چل سکتے جب تک اس میں عدل نہ ہو‘ عام انتخابات میں سندھ میں ریکارڈ دھاندلی ہوئی جبکہ شور اور دھرنے پنجاب میں دیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں دھاندلی پر ہر صوبے سے آواز آئی کہ شاہ صاحب آپ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بھی دھاندلی کے ذریعے انتخابات میں شکست دی گئی‘ تاہم مجھ سمیت کئی لوگوں نے پارٹی تبدیل نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ناراض رہنماؤں سے رابطے میں ہوں‘ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے بھی ناراض رہنما رابطے میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں چوٹ لگے گی وہاں سے آواز آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو اس وقت آزادی والے جذبے کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے‘ عوام کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے‘ مسلم لیگ ن قومی جذبے کو ابھارے گی اور تمام مسلم لیگیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں گے تو معاملات حل ہوں گے۔