تیار رہو نیا بلا آرہا ہے، عمران خان کی نواز شریف اور آصف زرداری کو للکار،جلاوٴ گھیراوٴ کے ذریعے شہر یا ملک بند نہیں کرنا چاہتے، ، شہر کیسے بند کرنا ہے، جلد پتہ چل جائے گا، نوازشریف غلط فہمی میں نہ رہنا، انصاف کے بغیر نہیں جائیں گے،عوام فیصلہ کرچکے ہیں ،دھرنے سے خطاب ، نجی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 2 دسمبر 2014 04:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2دسمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے واضح کیا ہے کہ وہ جلاوٴ گھیراوٴ کے ذریعے شہر یا ملک بند نہیں کرنا چاہتے، کپتان نے وزیراعظم نواز شریف کیساتھ سابق صدر آصف زرداری کو بھی مخاطب کیا ہے کہ خوفناک بلا آرہا ہے میاں صاحب، آصف زرداری! میں آپ کیلئے بھیڑیا ہی ہوں، اِس بھیڑیے سے ڈریں، نواز شریف اور آصف زرداری سب سے کرپٹ آدمی ہیں۔

اسلام آباد میں آزادی دھرنے سے خطاب میں عمران خان نے سخت زبان استعمال کی، ان کا کہنا تھا کہ کل تقریر ختم ہونے کے وقت تک لوگ آرہے تھے، شہر کیسے بند کرنا ہے، جلد آپ کو پتہ چل جائے گا، نواز شریف سمجھ رہے تھے ہم لوگ تھک جائیں گے، غلط فہمی میں نہ رہنا، انصاف کے بغیر نہیں جائیں گے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کپتان نے کہا کہ ہمارے خوف سے ن لیگ کو مزدور یاد آگئے، نواز شریف کو حویلیاں میں مہنگائی کی بھی فکر ہوگئی، میاں صاحب! اصل اپوزیشن یہاں بیٹھی ہے، لگتا ہے امریکا نے میاں صاحب کو تھپکی دی ہے، حکمران فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، میاں صاحب کے دن گنے جاچکے، عوام فیصلہ کرچکے ہیں۔

عمران خان نے ایک بار پھر چیلنج کیا کہ پختونخوا کے کسی حلقے میں فراڈ ہے تو گنتی کرالو، انصاف کیلئے کھڑے نہ ہوئے تو مستقبل میں حق نہیں ملے گا، پریشر نہیں ڈالا تو حکمران الیکشن کا احتساب نہیں کرینگے، 2015ء میں نیا پاکستان بناکر رہیں گے۔ چیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پاکستان اور شہروں کو بند نہیں کرنا چاہتے لیکن اب قوم تیار بیٹھی ہیں جب کال دوں گا تو پورا پاکستان جام ہوجائے گا اور سب کو پتا چل جائے گا کہ شہر اور ملک کس طرح بند ہوتے ہیں۔

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انصاف لیے بغیر ہمارا دھرنا نہیں اٹھے گا اور نوازشریف سن لیں ہمارا برگر کراوٴڈ انصاف لے کر رہے گا، لوگ حکمرانوں سے تنگ ہیں اگر کل ہی کہتا تو تمام سرکاری عمارتوں کا گھیراوٴ ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور شہر کو بند کرنا نہیں چاہتے میں صرف شہر شہر جاوٴں گا اور عوام خود نکل کر شہر بند کریں گے کیونکہ قوم اب تیار بیٹھی ہے جب کال دوں گا تو پورا پاکستان رک جائے جس سے سب کو پتا چلے گا کہ ملک اور شہر کس طرح بند ہوتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم صرف انصاف کیلئے سب کررہے ہیں اور جرم کی تفتیش چاہتے ہیں اگر اس وقت نہ نکلے تو عوام سے ان کا ووٹ کا بنیادی حق بھی چھن جائے گا، حکمران بادشاہ بن کر بیٹھے ہیں اور قوم کے حق ماررہے ہیں، قوم کے پاس تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف سمیت کچھ بھی نہیں ہے، حکمرانوں کے پیسے باہر پڑے ہیں اور یہ لوگ ٹیکس بھی ادا نہیں کرتے، پارلیمنٹ کا کام عوام کے حقوق کی حفاظت کرنا ہے لیکن وہاں بھی سب نے مک مکا کرکے اپس میں بندر بانٹ کررکھی ہے اور کوئی کسی کو نہیں پکڑے گا۔

انہوں نے کہا یہ جنگ میری نہیں بلکہ قوم کے حقوق کی ہے، میرے پاس صوبے کی حکومت ہے چاہوں تو آصف زرداری کی طرح بادشاہوں جیسی زندگی گزار سکتا ہوں لیکن ہم ایک فیصلہ کن جنگ لڑرہے ہیں جس کے نتیجے میں یا تو اسٹیٹس کو رہے گا یا پھر نیا پاکستان بن جائے گا۔چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ ایک جہاد ہے جس میں قربانی دینا پڑتی ہے کیونکہ آزادی گھر بیٹھ کر نہیں ملتی، احتجاج کے نتیجے میں مزدور کو ایک دن کی مزدوری نہ ملنا چھوٹی قربانی ہے لیکن اگر اس سے ملک ٹھیک ہوگیا تو ہم سب کہاں سے کہاں جاسکتے ہیں، آج قوم ویسے ہی حکمرانوں کی وجہ سے مررہی ہے (ن) لیگ کو غریب کا کوئی خیال نہیں وہ صرف میٹرو میں مصروف ہے۔

عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری کا اربوں روپیہ باہر پڑا ہے لیکن نوازشریف کبھی بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے کیونکہ آصف زرداری کو بھی نوازشریف کے تمام اکاوٴنٹس کا پتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ دھرنوں کے پیچھے فوج نہیں ہے، حکمران ہماری فوج کو بدنام کررہے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں ملک میں مارشل لا چاہتاہوں کیا میں نے اتنی قربانیاں اس لیے دی ہیں کہ ملک میں مارشل لا لگ جائے، پہلے دن ہی بتا چکا تھا کہ انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر نکلیں گے کیونکہ شفاف الیکشن جمہوریت کی بنیاد ہیں اور ہم وہی مانگ رہے ہیں اور یہ ہمارا جائز حق ہے، ہم جرم کی تفتیش چاہتے ہیں جس کے لیے حکومت کوئی کمیشن نہیں بنا رہی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے سول نافرمانی کی تحریک میں صرف بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا کہا جس کے بعد میری بجلی کاٹ گئی، حکومت کے 580 ارب روپے بجلی کے بل میں واجب الادا ہیں جس کا مطلب ہے کہ لوگ بل نہیں دے رہے، اب ہم پلان ڈی میں مکمل سول نافرمانی کا بھی اعلان کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور کو (ن) لیگ کا شہر کہنا غلط ہے، (ن) لیگ آدھا مینار پاکستان بھر کر دکھا دے وہاں گو نواز گو ہوجائے گا۔

چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف سے ہمیں حکومت نے ہی ملنے کا کہا تھا کیونکہ حکومت ڈری ہوئی تھی اور اس کے ذہن میں تھا کہ فوج آجائے گی اس لیے یہ لوگ مذاکرات کی میز پر آئے، مذاکرات کے دوران تحریری معاہدا ہوا تھا کہ سپریم کورٹ کا جوڈیشل کمیشن اور اس کے نیچے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنے گی جس میں آئی ایس آئی اور ایم آئی سمیت باقی ادارے بھی شامل ہوں گے جبکہ دھاندلی کا فیصلہ 4 سے 6 ہفتے میں ہوگا، اور اگر دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو ہم اپنا دھرنا ختم کردیں گے لیکن حکومت نے نوازشریف کے استعفیٰ کے بغیر دھرنا ختم کرنے کا کہا جس پر انکار کیا کیونکہ اگر دھرنا ختم ہوجاتا تو حکومت کے اوپر سے دباوٴ بھی ختم ہوجاتا اور نوازشریف مکر جاتے۔

عمران خان نے کہا کہ مذاکرات جہاں ختم ہوئے تھے وہیں سے شروع ہونے چاہئیں، نوازشریف بے شک استعفیٰ نہ دیں لیکن دھرنا ختم نہیں کریں گے کیونکہ الیکشن میں دھاندلی جرم ہے اور جب تک مجرم نہ پکڑا جائے تب تک جرم ختم نہیں ہوگا، افغانستان میں جب 70 لاکھ ووٹ گنے جاسکتے ہیں تو پھر ہمارے یہاں چار حلقے کیوں نہیں کھل سکتے، حکومت ڈری ہوئی ہے اگر حلقے کھل گئے تو ان کی اصلیت سامنے آجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان لوگوں نے ہماری بات نہ مانی تو ان کے لیے حکومت کرنا مشکل ہوجائے، ہم کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، اگر آج کھڑے نہ ہوئے تو یہ لوگ باریاں لیتے رہیں گے اور ہم ان کی غلامی کرتے رہیں گے۔چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اب بات مزید بڑھے گی، عوام سڑکوں پر نکلیں گے تو حکومت کو معاشی نقصان ہوگا، ایک وقت آئے گا کہ جب لوگ ان سے پوچھیں گے کہ ہم انصاف کے علاوہ اور کیا مانگ رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ سب جدوجہد وزیراعظم بننے کے لیے نہیں کررہا ہم ایک شفاف الیکشن چاہتے ہیں، اگر حکومت نے ووٹ سے نہیں آنا تو عوام کی اہمیت ختم ہوجائے گی کیونکہ عوام کے پاس صرف ایک ہی طاقت ہے، ہم صرف پاکستان کے مستقبل کی جنگ لڑرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم لاہور کو مکمل جام کریں گے، عوام ہمارے ساتھ ہیں مجھے آصف زرداری جیسے سیاسی لوگوں کی ضرورت نہیں، ایسی سیاست میں تنہا ہی رہنا چاہتا ہوں جو اسٹیٹس کو کو بچانا چاہتی ہے