وفاقی حکومت اور چیئرمین نجکاری کمیشن کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتا ہوں، جہانگیر خان ترین ، محمد زبیر عمر کو الزامات لگانے سے پہلے اپنے بھائی اسدعمر سے تصدیق کرلینی چاہیے تھی ۔ میرے اوپر ٹکسٹائل ملز کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں ،جس ٹیکسٹائل مل کا الزام لگایا گیا ہے میں کبھی بھی اس میں کاروباری شریک نہیں رہاہوںَ ۔ حکومت کو چیلنج کرتا ہوں کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف بھی اپنے کاروبار کی تمام تفصیلات قوم کے سامنے لائیں،قوم کو بتائیں کہ انہوں نے کتنا کمایااور کتنی انکم ٹیکس دی ہے ۔ حکومت نے الزامات واپس نہ لیے تو قانونی کاروائی کا حق رکھتا ہوں،پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹر ی جنرل کی گفتگو

جمعرات 27 نومبر 2014 09:11

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27نومبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹر ی جنرل جہانگیر خان ترین نے مسلم لیگ نواز اور نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زیبر عمر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا نجی ٹی وی جواب دیتے ہوئے کہا ہے ۔ 1974 ء میں ایم بی اے کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی میں کچھ عرصہ پڑھاتا رہا ہوں بعد میں ایک بنک کی نوکر ی کی ۔

بعدازاں بنک کی نوکری کو چھوڑ کراپنے خاند ان کے کاروبار کو جوائن کیا اور 10 سال تک خاندا ن کے بیوریج کمپنی چلائی ۔ انہوں نے کہا وفاقی حکومت اور چیئرمین نجکاری کمیشن کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا میں نے تقریبا 900 ایکٹر پر آموں کے باغ کے رقبے کو آبادکیا اور دیگر زرعی زمین کو کاشت کے لیے قابل استعمال بنایا ہے ۔

(جاری ہے)

جہانگیر خان ترین نے کہا دوپارو پروجیکٹس بھی لگائے تھے۔ انہوں نے کہا محمد زبیر عمر کو الزامات لگانے سے پہلے اپنے بھائی اسدعمر سے تصدیق کرلینی چاہیے تھی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ میرے اوپر ٹکسٹائل ملز کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں جس ٹیکسٹائل مل کا الزام لگایا گیا ہے میں کبھی بھی اس میں کاروباری شریک نہیں رہاہوںَ ۔جہانگیر خان ترین نے کہا وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف اپنی شوگر ملوں سے تنخواہیں لے رہے ہیں جبکہ حکومت پاکستان کے وزیراعظم اور وزاعلی بھی ہیں ۔

انہوں نے کہا جب میں سابقہ حکومت میں وزیر بناتھا تو اپنی وزارت سے استعفی دے دیا تھا۔ ۔ انہوں نے کہا میں حکومت کو چیلنج کرتا ہوں کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف بھی اپنے کاروبار کی تمام تفصیلات قوم کے سامنے لائیں اور بتائیں کہ انہوں نے کتنا کمایااور کتنی انکم ٹیکس دی ہے ۔ حکومت نے الزامات واپس نہ لیے تو قانونی کاروائی کا حق رکھتا ہوں ۔