وزیراعظم کی سربراہی میں اجلاس ، سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6کے مقدمے میں دیگر افراد کی مقدمے میں شمولیت بارے خصوصی عدالت کے فیصلے پر تفصیلی مشاورت ، سابق وزیر قانون زاہد حامد خصوصی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے، اپیل دائر کرینگے ،فیصلہ اجلاس میں فیصلہ،زاہد حامد نے اپیل کی تیاری اور قانونی رہنمائی کے لیے سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور سینئر قانون دان خواجہ حارث کی خدمات حاصل کرلیں ، اپیل آج سپریم کورٹ میں دائر کئے جانے کا امکان

منگل 25 نومبر 2014 08:54

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25نومبر۔2014ء ) وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6کے مقدمے میں دیگر افراد کی مقدمے میں شمولیت بارے خصوصی عدالت کے فیصلے پر تفصیلی مشاورت کی گئی ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ سابق وزیر قانون زاہد حامد خصوصی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے اور اس حوالے سے اپیل دائر کرینگے ۔

زاہد حامد نے اپیل کی تیاری اور قانونی رہنمائی کے لیے سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور سینئر قانون دان خواجہ حارث کی خدمات حاصل کی ہیں ۔ اپیل آج ( منگل کو ) سپریم کورٹ میں دائر کئے جانے کا امکان ہے ۔ ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے دن ڈیڑھ بجے وزیراعظم ہاؤس میں خصوصی عدالت کے فیصلے بارے اہم اجلاس بلایا تھا جس میں سابق وزیر قانون زاہد حامد ، سیکرٹری قانون ، سینئر قانون دانوں ، وزیر دفاع اور داخلہ سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی جس میں خصوصی عدالت کے جاری کردہ حکمنامے پر تفصیلی غوروحوض کیا گیا اور سابق وزیر قانون زاہد حامد کے حوالے سے معاملے کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کرنے پر بھی غور وحوض کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ زاہد حامد نے وزیراعظم پاکستان کو بتایا کہ انہوں نے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے انہوں نے سابق ایڈووکیٹ جنرل خواجہ حارث ایڈووکیٹ کی خدمات بھی حاصل کرلی ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل آج منگل کو دائر کئے جانے کا امکان ہے اس حوالے سے خصوصی عدالت کا دستخط شدہ فیصلہ بھی حاصل کرلیا گیا ہے ۔