اسلامی نظام اور اسلامی پاکستان کیلئے عوام اٹھ کھڑے ہوں،سراج الحق، عوام جب چوروں کو ووٹ دیتے ہیں تو چوری کیسے ختم ہوگی ،عوام کو بیدار ہونا ہوگا، عدل و انصاف کا نظام صرف جماعت اسلامی دے سکتی ہے،امیر جماعت اسلامی و قائدین کا اجتماع عام کے اختتامی سیشن سے خطاب

پیر 24 نومبر 2014 08:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24نومبر۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے سہ روزہ اجتماع کے آخری روز اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ اسلامی نظام اور اسلامی پاکستان کے لیے عوام اٹھ کھڑے ہوں ۔ 25دسمبر کو مزار قائد پر اسلامی پاکستان کا روڈ میپ دوں گا ۔ ناراض بلوچوں سے بات چیت کر کے انہیں واپس پاکستان لاؤں گا۔ آپریشن کا ڈرامہ ختم کر کے آئی ڈی پیز کو فورا واپس گھروں کو بھیجاجائے۔

امریکہ پاکستان میں مداخلت بند کرے ۔ بھارت نے اگر جارحیت کی تو بڑا ملک ہونے کے ناطے انہیں بڑا نقصان ہوگا۔ ہم امریکہ اور ورلڈ بینک کی مداخلت کو بھی مسترد کرتے ہیں، الله کی زمین پر الله کا نظام اور حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کو ماڈل ریاست بنانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

میں سیاستدانوں کے پاس جا کر اس بات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کروں گاکہ آئیے ہم مل کر اسلامی پاکستان اور عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی ، امیر پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر ، جماعت اسلامی سندھ کے امیر معراج الہدیٰ صدیقی ، کے پی کے کے امیر پروفیسر ابراہیم اور بلوچستان کے امیر عبدالمتین اخون زادہ نے بھی خطاب کیا۔ اختتامی تقریب میں وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک، سپیکر کے پی کے اسد قیصر، نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر حاصل بزنجو، ڈاکٹر عبدالحی بلوچ، کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں، غیر ملکی مندوبین سمیت مسیحی ، ہنداور سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔

سراج الحق نے کہا کہ ہمیں اب امریکہ اورمدینہ سے سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہوگا۔ پاکستان میں دو طبقے ہیں۔ ایک ظالم اور دوسرا مظلوم۔ ہمیں مظلوموں کا ساتھ دینا ہوگا۔ ظالم ایک دوسرے کا احتساب نہیں کرتے۔ بلکہ احتساب کے نام پر مذاق کرتے ہیں۔ اسلامی حکومت حقیقی احتساب کرے گی۔ قوم کی لٹی دولت واپس لائے گی۔ پاکستان کو فلاحی ریاست بنا کر دم لیں گے۔

آئین پر مکمل عمل درآمد کرائیں گے۔ آج تک آئین پر مکمل عمل درآمد نہیں کیاگیا۔ ملک سے وی آئی پی کلچرکا کاتمہ کریں گے۔ ایسی پالیسی بنائیں گے جس سے پاکستان امامت اور خلافت کا مرکز بن جائے۔ذریعہ تعلیم قومی زبان ہوگی۔ اشرافیہ کی تعلیم پر سے اجارہ داری ختم کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ظالم طبقہ اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ عوام جب چوروں کو ووٹ دیتے ہیں تو چوری کیسے ختم ہوگی۔

جب کرپٹ لوگوں کو ووٹ د یں گے تو کرپشن کیسے ختم ہوگی۔ ظالموں کو ووٹ دیں گے تو ظلم کیسے ختم ہوگا؟ عوام کو بیدار ہونا ہوگا۔ عدل و انصاف کا نظام صرف جماعت اسلامی دے سکتی ہے ۔ ہمارے پاس ٹیم اور ویژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آر او کے تحت اب تک چھ ہزار کیس ارکان اسمبلی اور بیوروکیٹس پر بنے ہیں۔ میں قوم سے پوچھناچاہتا ہوں کہ ان چھ ہزار کیسوں میں سے کوئی کیس جماعت اسلامی کے ارکان پر بنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم غربت مہنگائی بیرروزگاری کے خلاف جہاد کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے کشمیریوں کے ساتھ غداری کی ہے۔ مگر اٹھارہ کروڑ عوام کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ موجودہ حکمران بھارتی حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کر سکتے۔ یہ صرف ہم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بھارتی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مودی صاحب اگر آپ میں عقل ہو تو ہم سے لڑ نے کی بجائے غربت بیروزگاری سے لڑو۔

انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ بلوچ آزاد بلوچستان بنانا چاہتے ہیں سندھی سندھودیش بنانا چاہتے ہیں ۔ پختون پختونستان بنانا چاہتے ہیں میں کہتا ہوں کہ یہ لوگ پاکستان سے نہیں ظالموں سے آزادی چاہتے ہیں۔ اسلام آباد کی پالیسیوں سے آزادی چاہتے ہیں۔ اسلام آباد کے ظالمانہ اور منافقانہ رویے نے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنایا تھا۔ استحصالی نظام کی وجہ سے لوگ زندگی پر موت کو ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مزدودوں کو بے روزگار نہیں ہونے دیں گے۔ ہم اداروں کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔ اگر کسی نے مزدور پر ظلم کیا تو میں خود اس کے گریبان پر ہاتھ ڈالوں گا۔ جاگیرداروں نے کسانوں کو غلام بنا رکھا ہے۔ میں کسانوں کے ساتھ ہوں۔ آپ شریعت کا ساتھ دیں میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو جس نے امریکہ کے حوالے کیا ہم اس کا احتساب کریں گے۔

اور ہر وہ طریقہ استعمال کریں گے جس سے وہ پاکستان واپس آ سکے ۔ امریکہ نے عافیہ صدیقی کو نہیں اٹھارہ کروڑ عوام کو اغوا کیا ہے۔ جس قانون کے تحت ریمنڈ ڈیوس کو چھوڑ اگیا تھا اسی قانون کے تحت ڈاکٹر عافیہ کو بھی واپس لایاجائے۔ انہوں نے اجتماع کے شرکاء سے کہا کہ آپ وعدہ کریں کہ آپ مجھے نئے سو ووٹر دیں گے اگر آپ نے مجھے ایک کروڑ ووٹر دیے تو میں آپ کو ایک فلاحی اور اسلامی ریاست دوں گا۔

اجتماع کے شرکاء جھوٹ بولنے غیبت کرنے اور حرام کھانے سے توبہ کریں اور وعدہ کریں کہ آئندہ زندگی میں ان تین گناہوں سے بچیں گے ۔ا میر جماعت اسلامی آزاد کشمیرنے کہا کہ مشرف نے کشمیر کے مسئلے پر ہمارے قومی موقف میں شگاف ڈالا تاہم اس کو ناکامی ہوئی۔ بھارت کی کوشش ہے کہ وہ کشمیریوں کو پاکستان کے کردار سے مایوس کرے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت کے ساتھ معاہدے اور تجارت جس سے کشمیر کازکو متاثر نہ کیاجائے۔

ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا کہ ملک کو اسلامی اور خوشحال بنانے کے لیے پنجاب ہراول دستے کا کردار ادا کرے گا۔ پنجاب میں مزدور کسانوں محنت کشوں کو اشرفیہ کی چکی نے پیس ڈالا ہے۔ جماعت اسلامی ان ظالموں سے نجات دلائے گی۔ ڈاکٹر منہاج الھدی نے کہا کہ سندھ کی اجرک اور ٹوپی کو مینار پاکستان تلے عظمت ملی ہے۔ آج مینار پاکستان تلے تمام مسالک کے لوگ کھڑے ہیں۔

سندھ میں آج تھرپارکر میں لوگ قحط اور بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ یہ وہ دھرتی ہے جہاں جان محمد عباسی نے کام کیا۔ ہم ظلم کی زنجیروں کو توڑ کر دم لیں گے۔ فتح مصطفیٰ کے غلاموں کی ہوگی اور شکست امریکہ کے حواریوں کی ہوگی۔ پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ آج کے پی کے کے عوام کو لاشوں کو تحفہ دیاجارہا ہے۔ میں فوجی حکام اور حکمرانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آزاد کشمیر کو آزاد کرانے والے قبائلیوں پر ظلم بند کردیں۔

کے پی کے کے عوام کشمیر کو آزاد کر کے دم لیں گے۔ کشمیر کی آزادی کا راستہ جہاد کے علاوہ اور کوئی نہیں۔ کشمیر کی آزادی کی راہ میں رکاوٹ حکمران اور جرنیل ہیں۔ جو دشمنوں کے ساتھ پینگیں بڑھاتے ہیں۔ آج پچیس سے تیس لاکھ افراد کے پی کے میں فوجی آپریشن کی وجہ سے بے گھر ہیں ۔ فوجی آپریشن کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔ ہمیں 1977کا فوجی آپریشن بھی یاد ہے جس کی وجہ سے ہم آدھا پاکستان گنوا چکے ہیں۔

عبدالمتین اخون زادہ نے کہا کہ بلوچستان بحران کا شکار ہے۔ پسماندگی غربت اور بیروزگاری نے بلوچستان کو بے حال کر دیا ہے ۔ 24ہزار دیہاتوں میں سکولز نہیں ۔ ۲۳ فیصدآبادی کو صاف پانی میسر نہیں۔ اکبر بگٹی جو وفاق کی سیاست کرتے تھے انہیں فوج اور بیوروکریسی نے قتل کر دیا۔ اگر خدانخواستہ بلوچستا ن ہاتھ سے نکل گیا تو مینار پاکستان کے سائے تلے ایک چھوٹا سا پاکستان رہ جائے گا۔