سانحہ ماڈل ٹاؤن ہمارے دور میں ہوتا تو ہمیں واجب القتل قرار دیا جاتا ، سید یوسف رضا گیلانی،عمران خان اور شریف برادران نے ہمارے خلاف تحریکیں چلائیں لیکن عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے ، بلاول کے بہت سے انکلز پارٹی چھوڑ گئے ان کے جانے سے انقلاب نہیں آئے گا ، بلاول ہی نوجوانوں کا حقیقی نمائندہ ہیں ، عمران خان جو کہتے ہیں وہی سچ نہیں ہوتا ، پارلیمنٹ کے فلور اور سڑک پر بات کرنے میں بہت فرق ہے ، عمران خان جہاں چاہیں جلسہ کریں ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں ، ، تشدد کی سیاست نہیں ہونی چاہیے پارلیمنٹ کے فلور اور سڑک پر بات کرنے میں بہت بڑا فرق ہے ، عمران خان کو پہلے دن ہی نتائج تسلیم کرلینے چاہیے تھے ،نجی ٹی وی سے گفتگو

اتوار 23 نومبر 2014 08:24

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23نومبر۔2014ء ) سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ہمارے دور میں ہوتا تو ہمیں واجب القتل قرار دیا جاتا ، عمران خان اور شریف برادران نے ہمارے خلاف تحریکیں چلائیں لیکن عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے ، بلاول کے بہت سے انکلز پارٹی چھوڑ گئے ان کے جانے سے انقلاب نہیں آئے گا ، بلاول ہی نوجوانوں کا حقیقی نمائندہ ہیں ، عمران خان جو کہتے ہیں وہی سچ نہیں ہوتا ، پارلیمنٹ کے فلور اور سڑک پر بات کرنے میں بہت فرق ہے ، عمران خان جہاں چاہیں جلسہ کریں ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں ، جب میں وزیراعظم بنا تو میرے وزیر خزانہ اس وقت اسحاق ڈار تھے جنہوں نے کہا کہ معیشت دیوالیہ سے نکل چکا ہے، مجھے سوئس حکام کو خط لکھنے کا کہا گیا لیکن میں نے نہیں لکھا کیونکہ صدر کو استثنیٰ حاصل ہے، تشدد کی سیاست نہیں ہونی چاہیے پارلیمنٹ کے فلور اور سڑک پر بات کرنے میں بہت بڑا فرق ہے ، عمران خان کو پہلے دن ہی نتائج تسلیم کرلینے چاہیے تھے ،نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم نے صوبوں کو خود مختاری این ایف سی ایوارڈ اور آئین میں ترامیم کیں اور بہت سے ترقیاتی کام کروائے جب میں وزیراعظم بنا تو میرے وزیر خزانہ اس وقت اسحاق ڈار تھے جنہوں نے کہا کہ معیشت دیوالیہ سے نکل چکا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بر آمدات کو بڑھای ملک میں انوسٹمنٹ ہوئی اور اپنی معیشت کو بہتر بنایا ہم نے زراعت پر توجہ دی مجھے سوئس حکام کو خط لکھنے کا کہا گیا لیکن میں نے نہیں لکھا کیونکہ صدر کو استثنیٰ حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے نو سال حکومت کی لیکن کوئی ڈیم شروع نہیں کئے ۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ پیپلز پارٹی کا ہے اور رہے گا اس سے پہلے انتخابات میں پیپلز پارٹی ہمیشہ جیتی ہے اور اب بھی جیتے گی جلسے جلوس ہوں لیکن تشدد کی سیاست نہیں ہونی چاہیے پارلیمنٹ کے فلور اور سڑک پر بات کرنے میں بہت بڑا فرق ہے ۔

عمران خان کو نتائج پہلے ہی دن تسلیم کرلینے چاہیے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے متفقہ طورپر وزیراعظم کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا ایم کیو ایم نے ہر لحاظ سے مجھے سپورٹ کیا تاہم ان کا اپنا منشور ہے وہ ایک پارٹی ہے عدلیہ نے میرے موقف کو تسلیم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے استثنیٰ کے حوالے سے اس وقت ایک جوڈیشل ایکٹو ازم تھا جس کے باعث ہمارے کام رکے رہے اس کے باوجود ہم نے کوشش کی راجہ پرویز اشرف و درمیانی راستے کا کہا گیا تو انہوں نے خط لکھ دیا جو مجھے نہیں کہاگیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کا منشور اہم ہوتا ہے ہم نے اپنے دور میں منشور پر عمل کیا اور شریف برادران اور عمران خان ہمارے خلاف تحریک چلاتے رہے لیکن انہوں نے عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے ۔ ہم اسمبلی میں فرینڈلی نہیں ایک ذمہ دار اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں آئی ڈی پیز کے لیے جو کام میں نے کئے تھے وہ اب نہیں ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ہماری مشترکہ غلطی یہ ہے کہ ہم نے نتائج تسلیم کئے عمران خان کو پہلے دن نتائج تسلیم کرلینے چاہیے تھے لاڑکانہ میں عمران خان نے وہی باتیں کیں جو ہم کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نوجوان نسل کے حقیقی نمائندہ ہیں بھٹو صاحب کے بعد بہت سے انکل پارٹی چھوڑ گئے تھے اور بے نظیر کے بعد بلاول کے کچھ انکلز بھی پارٹی چھوڑ گئے جو پارٹی چھوڑ گئے ان کے جانے سے کیا انقلاب آجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں بچوں کی ہلاکت پر افسوس ہے ذمہ داران کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔ ایک سوال پر گیلانی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ہمارے دور میں ہوتا تو ہمیں واجب القتل قرار دیا جاتا اختلاف جمہوریت کی روح ہے پیپلز پارٹی کے کسی ناراض گروپ کو نہیں جانتا ان کا کہنا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں ایک بھی طریقہ کار پر بلدیاتی انتخابات ہونے چاہیے انہوں نے کہا کہ عمران خان جو کہتے ہیں وہ سچ نہیں ہوتا وزیراعلیٰ سندھ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر آئے وہ بہتر کام کررہے ہیں پارلیمنٹ چاہے تو وزیراعلیٰ سندھ کو تبدیل کرسکتی ہے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے تھر میں بچوں کی ہلاکتوں کانوٹس لیا اور ذمہ داران کیخلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نندی پور منصوبے پر شور کیا جاتا رہا آج وفاق میں بھی نواز لیگ کی حکومت ہے تو یہ کیوں نہیں ہورہا آج کون سی ر کاوٹ ہے