وفاقی وزیر زاہد حامد نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا، عدالتی فیصلے کے بعد زاہد حامد نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کو ارسال کردیا،عدالت کا عارضی فیصلہ ہے ، وزیر اعظم زاہد حامد کے استعفیٰ بارے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے،اسحاق ڈار

ہفتہ 22 نومبر 2014 04:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22نومبر۔2014ء )سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں عدالت کی جانب سے شریک ملزم ٹھہرائے جانے کے فیصلے پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد نے استعفٰی دے دیا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ پرویز مشرف غداری کیس میں ملزم ٹھہرائے جانے پر وزارت رکھنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بنتا۔تفصیلات مطابق وفاقی وزیر زاہد حامد نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں شریک ملزم ٹھہرائے جانے کے فیصلے کے بعد اپنی وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد زاہد حامد نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم نواز شریف کو ارسال کیا ہے۔ اس موقع پر زاہد حامد کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھی وزیر نہیں بننا چاہتا تھا لیکن دوستوں کے کہنے پر ذمہ داری سنبھالی لیکن چونکہ اب مجھے عدالت نے ملزم ٹھہرایا ہے اس لئے مزید کام نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ عدالت کا متفقہ فیصلہ نہیں ہے وزیر اعظم مشاورت کے بعد اس بار ے میں فیصلہ کریں گے ۔

واضح رہے کہ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بنچ نے حکومت کو 15 روز میں سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد سمیت سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو شریک ملزم بنا کر دوبارہ درخواست جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :