سپاہ صحابہ پاکستان اور تحریک جعفریہ پاکستان پر عائد پابندی 12 سال بعد ہٹا دی گئی،دونوں تنظیموں کو وزارت داخلہ سے نوٹیفکیشن کا انتظار ، 13 سال تک بلا جواز پابندی کا سامنا کرنا پڑا، ایسا کوئی جرم بھی نہیں کیا جس کی سزا بھگتے لیکن قومی سلامتی کی خاطر ایک دہائی سے زائد عرصہ کرب و تکلیف میں برداشت کیا ، ترجمان تحریک جعفریہ ، درخواست خارج ہونے کے بعد کالعدم نہیں رہے، قانونی مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے،سپاہ صحابہ پاکستان، کاز لسٹ میں لگائے گئے کیسز کے ساتھ ڈیڈووڈ کا لفظ استعمال کیاگیاہے ، وزارت داخلہ کی رسمی کارروائی ہونا باقی ہے، لگتا نہیں حکومت اس فیصلے کے خلاف اپیل کر ے، قانونی ماہرین کی رائے

جمعرات 20 نومبر 2014 08:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20نومبر۔2014ء)سپاہ صحابہ پاکستان اور تحریک جعفریہ پاکستان پر عائد پابندی 12 سال بعد ہٹا دی گئی،وزارت داخلہ سے نوٹیفکیشن کا انتظار ، ترجمان تحریک جعفریہ نے کہاہے کہ 13 سال تک بلا جواز پابندی کا سامنا کرنا پڑا، ایسا کوئی جرم بھی نہیں کیا جس کی سزا بھگتے لیکن قومی سلامتی کی خاطر ایک دہائی سے زائد عرصہ کرب و تکلیف میں برداشت کیا جبکہ سپاہ صحابہ نے کہاہے کہ درخواست خارج ہونے کے بعد کالعدم نہیں رہے، قانونی مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے،کاز لسٹ میں لگائے گئے تقریباً کیسز کے ساتھ ڈیڈووڈ کا لفظ استعمال کیاگیاہے ، وزارت داخلہ کی رسمی کارروائی ہونا باقی ہے، لگتا نہیں حکومت اس فیصلے کے خلاف اپیل کر ے، قانونی ماہرین کی رائے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سپاہ صحابہ پاکستان اور تحریک جعفریہ پاکستان پر 12 سال سے لگائی گئی پابندی کو سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیدیا جس کے بعد اب دونوں تنظیمیں وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کا انتظار کررہی ہیں جوکہ وفاق کی جانب سے چاروں صوبوں کو جاری ہوناہے ۔ اس سلسلے میں ”خبر رساں ادارے“نے تحریک جعفریہ پاکستان کے ترجمان سے موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایاکہ 13 سال تک بلا جواز پابندی کا سامنا کرنا پڑا حالانکہ کوئی ایسا جرم بھی نہیں کیا جس کی سزا بھگتے لیکن قومی سلامتی کی خاطر ایک دہائی سے زائد عرصہ کرب و تکلیف میں برداشت کیا ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہمارا وکیل سپریم کورٹ میں پیش ہوا جس نے دلائل دیئے بعدازاں سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس کو کالعدم قراردے کر ہمارے حق میں فیصلہ دیدیا ۔ اسی سلسلے میں موقف جاننے کیلئے ”خبر رساں ادارے“نے سپاہ صحابہ کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے اور اس سے ثابت ہوتاہے کہ ہم پرامن لوگ ہیں اب اس فیصلے کے بعد ہم کالعدم نہیں رہے البتہ قانونی مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔

ذرائع نے بتایاکہ دونوں جماعتیں فی الوقت وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کا انتظار کررہی ہیں جو وفاق کی جانب سے چاروں صوبوں کو جاری ہونا ہے جس کے بعد ان کے تمام کارکنان جو شیڈول فور کے باعث پابند ہیں یہ پابندی بھی اٹھ جائیگی ۔ اس سلسلے میں جب ”خبر رساں ادارے“ مختلف قانونی ماہرین سے مشاورت چاہی تو انہوں نے بتایاکہ اس طرح کے کیسز کی کاز لسٹ جو سپریم کورٹ میں ہے اس میں حکومت کی جانب سے لفظ ”ڈیڈووڈ“ لکھاگیاہے جس کا مطلب خود حکومت نے اس معاملے کو ختم کردیاہے اس لئے اب یہ لگتا نہیں حکومت اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیگی سپریم کورٹ کے فیصلے بعد اب وزارت داخلہ کی جانب سے رسمی کارروائی ہونا باقی ہے ۔

متعلقہ عنوان :