شدت پسند تنظیمیں پاکستان ہو یا امریکہ سب کے لیے خطر ہ ہیں ، امریکہ ،شدت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کی جائیں، یہی پیغام پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کو بھی دیں گے، ترجمان امریکی محکمہ خا رجہ

جمعرات 20 نومبر 2014 08:25

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20نومبر۔2014ء)امر یکہ نے کہا ہے کہ شدت پسند تنظیمیں جس میں پاکستانی طالبان اور حقانی نیٹ ورک شامل ہیں نہ صرف پاکستان اور پورے خطے کے لیے بلکہ امریکہ کے لیے بھی خطرہ ہیں۔امریکی دفترِ خارجہ کے ترجمان جیف راتھکی نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ بات بہت اہم ہے کہ ان شدت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کی جائیں۔

امریکی دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم یہی پیغام پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کو بھی دیں گے۔جیف راتھکی کے مطابق ہمیں پاکستان کے اعلیٰ اہل کاروں نے بتایا ہے کہ ان کی حکومت کی پالیسی ہے کہ وہ تمام شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ترجمان کے مطابق جہاں تک پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز کا بی بی سی کو دیے گئے بیان کی بات ہے تو ہم پاکستانی حکومت کی اس وضاحت کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ وہ ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور شمالی وزیرستان میں تمام دہشت گرد گروہوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ دفتر خارجہ نے منگل کو پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہو رہی ہے پاکستان کے دفتِر خارجہ کے مطابق سرتاج عزیز نے پیر کو بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کو ان عسکریت پسندوں کو ہدف نہیں بنانا چاہیے جو اس کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ پاکستان ان شدت پسندوں کو کیوں نشانہ بنائے جو پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہیں؟