الیکشن کمیشن ابھی تک انتخابات میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال بارے کوئی جامع تجاویز پیش نہیں کر سکا بہت سے موضوع جواب طلب ہے، ذیلی پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات ، گذشتہ چھ اجلاسوں کے دوران انتخابی حلقوں کی حد بندیوں،انتخابی فہرستوں کی تیاری و ترتیب،سیاسی جماعتوں سے متعلقہ قوانین،انتخابی نشانات کی تفویض،انتخابی مہم کے حوالے سے موجود قوانین اور عوامی نمائندگی ایکٹ کے حوالے سے موجود قوانین پرکام مکمل کر لیا گیا ہے، ذیلی کمیٹی جلد اپنا کام مکمل کر لے گی، ذیلی کمیٹی کی بریفنگ

جمعرات 20 نومبر 2014 08:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20نومبر۔2014ء )وفا قی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈارنے ہدایت کی ہے کہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے ذیلی پارلیمانی کمیٹی اپنا کام6 سے 8 ہفتے کے اندر مکمل کرے،ذیلی کمیٹی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے مرکزی کمیٹی کا ایک اجلاس بھی طلب کیا جائے گا۔ جبکہ پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے بتایا ہے کہ گذشتہ چھ اجلاسوں کے دوران انتخابی حلقوں کی حد بندیوں،انتخابی فہرستوں کی تیاری و ترتیب،سیاسی جماعتوں سے متعلقہ قوانین،انتخابی نشانات کی تفویض،انتخابی مہم کے حوالے سے موجود قوانین اور عوامی نمائندگی ایکٹ کے حوالے سے موجود قوانین پرکام مکمل کر لیا گیا ہے، ذیلی کمیٹی جلد اپنا کام مکمل کر لے گی، سینیٹ الیکشن ایکٹ اور اس سے عام انتخابات سے متعلقہ حصہ پر کام بعد میں کیا جائے گا، الیکشن کمیشن آف پاکستان ابھی تک انتخابات میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے کوئی جامع تجاویز پیش نہیں کر سکا بہت سے موضوع جواب طلب ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت انتخابی اصلاحات کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی کا 10 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک میں انتخابی اصلاحات اور اس حوالے سے قائم ذیلی پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات جو کہ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد کی زیر قیادت کام کر رہی ہے کی اب تک کی کار کردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اس حوالے سے مرکزی پارلیمانی کمیٹی کو ایک بریفنگ دیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے چئیر مین زاہد حامد نے اجلاس سے شرکاء کو مطلع کیا کہ ان کی سربراہی میں کام کرنے والی ذیلی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن 24 اکتوبر کو ہوا تھا اور ابھی تک ذیلی کمیٹی 6 اجلاس منعقد کر چکی ہے، ذیلی کمیٹی انتخابات کے حوالے سے ملک میں موجود قوانین پر غور و نظر ثانی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک کمیٹی اپنے گذشتہ چھ اجلاسوں کے دوران انتخابی حلقوں کی حد بندیوں،انتخابی فہرستوں کی تیاری و ترتیب،سیاسی جماعتوں سے متعلقہ قوانین،انتخابی نشانات کی تفویض،انتخابی مہم کے حوالے سے موجود قوانین اور عوامی نمائندگی ایکٹ کے حوالے سے موجود قوانین پر اپنا کام مکمل کر چکی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ذیلی کمیٹی کے چیئر مین زاہد حامد نے شرکاء کو بتایا کہ جلد ہی ذیلی کمیٹی اپنا کام مکمل کر لے گی اور سینٹ الیکشن ایکٹ اور اس سے عام انتخابات سے متعلقہ حصہ پر کام بعد میں کیا جائے گا ۔

اس موقع پر وزیر خزانہ و چیئر مین پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات اسحاق ڈار نے کمیٹی کی کارکردگی اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے اس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس کے اراکین بالخصوص خواتین اراکین کی اپنے ذمہ لگائے گئے کام کو بہتر انداز میں سرنجام دینے اور اس حوالے سے باقائدگی سے اجلاس منعقد کرنے اور ان اجلاسوں میں ممبران کی شرکت پر ان کی تعریف کی۔

انہوں نے کمیٹی کی ضرورت پڑنے پر اس میں مزید اراکین کو شامل کرنے کیی تجویز کی بھی منظوری دی جس پر چیئر مین ذیلی کمیٹی زاہد حامد کی جانب سے رکن قومی اسمبلی نعیمہ کشور خان،بیرسٹر ظفراللہ خان ، اورخواجہ ظہیر احمد کے نام نئے اراکین ذیلی کمیٹی کے طور پر تجویز کئے جن کی منظوری دے دی گئی۔اس موقر پر وزیر خزانہ نے سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان اشتیاق احمد خان کو بھی ذیلی کمیٹی میں شامل کرنے کی تجویز دی بشرطیکہ وہ آمادگی ظاہر کریں تا کہ کمیٹی ان سے بہتر تجربات سے استفادہ کر سکے۔

اجلاس کے دوران انتخابات کے دوران جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت کی گئی جو کہ الیکشن کمیشن آ ف پاکستان نے پہلے پیش کی تھی۔ اس پر چیئر مین کمیٹی سینیٹر اسحاق ڈارنے ہدایت کی کہ انتخابات میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان باقائدہ تجاویز و منصوبہ مرکزی پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کے سامنے پیش کرے کیونکہ کہ یہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ انتخابات کو صاف و شفاف بنانے کے حوالے سے اقدامات تجویز کرے۔

اس موقع پرشرکاء پارلیمانی کمیٹی کو بتایاگیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ابھی تک انتخابات میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے کوئی جامع اور مفصل منصوبہ ذیلی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں کر سکا اور اس حوالے سے کافی سولات ابھی تک جواب سے محروم ہیں۔اس موقع پر چیئر مین کمیٹی اور وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار یہ فیصلہ کیا اور ہدایت جاری کی کہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے ذیلی پارلیمانی کمیٹی اپنا کام 6 سے 8 ہفتے کے اندر مکمل کرے، انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ اس حوالے سے ذیلی کمیٹی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے مرکزی کمیٹی کا ایک اجلاس بھی طلب کیا جائے گا ۔