پنجاب میں ٹیکسٹائل کو گیس کی فراہمی ، خصوصی کمیٹی مسئلہ کا حل تلاش کرنے میں ناکام ،قابل قبول حل آئندہ اجلاس میں ڈھونڈا جائے گا، وفاقی وزراء خواجہ آصف ، شاہد خاقان عباسی کا ٹیکسٹائل یونٹس کو بجلی پر منتقل کرنے پر اصرار،ٹیکسٹائل نمائندوں کو گیس کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ، دونوں اطراف سے سخت موقف کے باعث اجلاس ڈیڈ لاک کا شکار ہو گیا، وزیر خزانہ نے متعلقہ اداروں کو حل کی تلاش تک پنجاب بھر میں ٹیکسٹائل انڈسٹری یونٹس کو بلا تعطل گیس کی فراہمی جاری رکھنے کی ہدایت کر دی، وزیر اعظم کی ہدایت پر بننے والی خصوصی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی اندرونی کہانی

بدھ 19 نومبر 2014 08:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19نومبر۔2014ء )وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے پنجاب میں ٹیکسٹائل یونٹس کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے خصوصی طور پر تشکیل کردہ کمیٹی پنجاب بھر میں ٹیکسٹائل یونٹس کو گیس کی بلا تعطل فراہمی کے مسئلہ کا حل تلاش کرنے میں ناکام ہو گئیاور اس حوالے سے خصوصی کمیٹی کا منعقدہ اجلاس دونوں اطراف سے سخت موقف کے باعث ڈیڈ لاک کا شکار ہو گیا ، ذرائع کے مطابق وفاقی وزراء خواجہ آصف اور شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی بجائے بجلی سے استفادہ کرنے ، صنعت کو گیس سے بجلی پر منتقل کرنے پر اصرار، اپٹما اور ٹیکسٹائل نمائندوں کی جانب سے یہ کہہ کر مسترد کر دیا گیا کہ پوری صنعت کو بجلی پر منتقل کرنا ناممکن ہے، اگر ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ کرنا ہے اور صنعت کو ہمسایہ ممالک کی ٹیکسٹائل صنعتوں کے ساتھ مقابلہ میں رکھنا ہے تو گیس فراہم کرنا ہو گی، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حل کی تلاش کو آئندہ اجلاس تک موخر کرتے ہوئے اس عرصہ کے دوران متعلقہ وزارتوں اور اداروں کوپنجاب کے تمام ٹیکسٹائل انڈسٹری یونٹس کو گیس کی بلا تعطل فراہمی جاری رکھنے کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

منگل کے روز وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے پنجاب میں ٹیکسٹائل یونٹس کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے خصوصی طور پر تشکیل کردہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ،جس میں وفاقی وزیر برائے پانی وبجلی خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی ،وفاقی وزیر برائے ٹیکسٹائل عباس خان آفریدی ،آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹماء) اور ٹیکسٹائل کی صنعت سے متعلقہ دیگر نمائندؤں نے شرکت کی۔

باخبر ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران خصوصی کمیٹی کے اراکین بالخصوص خواجہ آصف اور شاہد خاقان عباسی نے ٹیکسٹائل انڈسٹری اور اپٹماء کے نمائندوں کوٹیکسٹائل کی صنعت کے لئے گیس کی بجائے بجلی کے استعمال پر زور دیا اور واضح کیا کہ چندٹیکسٹائل یونٹس پہلے ہی گیس کی بجائے بجلی سے استفادہ کر رہے ہیں لہذا پوری صنعت کو بجلی سے استفادہ کرنے پر غور کرنا چاہئے ۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پر ٹیکسٹائل انڈسٹریز اور اپٹما ء کے نمائندؤں نے ان کی اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ طریقہ کار مہنگا ہے اور تمام صنعت اس طریقہ کار پہر عمل درآمد نہیں کر سکتی ۔ ٹیکسٹائل کی صنعت کا زیادہ تر انحصار گیس پر ہے ،بجلی کے استعمال سے ٹیکسٹائل کی صنعت دیگر ہمسایہ ممالک کی ٹیکسٹائل صنعتوں کے ساتھ مقابلے سے باہرہو جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر تو ٹیکسٹائل صنعت کی برآمدات میں اضافہ چاہئے اور ٹیکسٹائل کی صنعت کوہمسایہ ممالک کی ٹیکسٹائل کی صنعتوں کے ساتھ مقابلہ کی فضا میں رکھنا ہے اوریورپی یونین کے خصوصی جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے قائدہ اٹھا نا ہے تو صنعت کو ہر صورت میں گیس کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی۔تاہم وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف اور وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے ان کے دعوؤں کو مسترد کر دیا جس سے اجلاس میں ڈیڈلاک کی صورتحال پیدا ہو گئی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برئے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ ملک میں ٹیکسٹائل صنعتوں اور یونٹوں کی پیداوار کے حصول میں تسلسل برقرار رکھنے کے لئے حکومت ٹیکسٹائل یونٹس کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے تیار ہے جس سے ٹیکسٹائل کی شعبہ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے اجلاس میں واضح کیا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ملک میں گھریلو صارفین کے لئے بھی گیس کی شدید کمی ہے لہذاان حالات میں ٹیکسٹائل کے شعبہ کو گیس کی رسد مشکل ہے۔

اس موقع پر اجلاس میں موجود آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹماء) اور ٹیکسٹائل کی صنعت سے متعلقہ دیگر نمائندؤں نے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کو ٹیکسٹائل کے شعبہ کو درپیش مشکلات کے حوالے سے اعتماد میں لیا اور واضح کیا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت کے حوالے سے تمام ویلیو ایڈیشن خدمات جو کہ صنعت کا یک بڑا حصہ ہیں کے لئے گیس کی فراہمی نہایت ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ بجلی صرف چند ابتدائی مراحل مثلا سپننگ اور چند اور معمولی کاموں کے لئے استعمال ہوتی ہے، تاہم صنعت کے ایک بڑے حصہ کا انحصار گیس پر ہے جس کی فراہمی ٹیکسٹائل صنعت کو زندہ رکھنے اور جی ایس پی پلس سمیت ٹیکسٹائل برآمدات کو بڑھانے کے لئے اہمیت کی حامل ہے۔

اس موقع پر وزیر خزانہ نے واضح کیا کہوزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے پنجاب میں ٹیکسٹائل یونٹس کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے خصوصی طور پر تشکیل کردہ کمیٹی کو ہر صورت میں اس مسئلہ کے حل کے لئے کسی نہ کسی درمیانے طریقہ کار پر پہنچنا ہے، جس کے لئے اپٹما اور ٹیکسٹائل کی صنعت کے دیگر نمائندے اپنی اپنی تجاویز کمیٹی کے سامنے پیش کر سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس مسئلہ کے حل کے حوالے سے مزید طریقہ کار کو کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں طے کر لیا جائے گا ، تاہم وفاقی وزیر خزانہ نے اس موقع پر تمام متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو مسئلہ کے حل تک پنجاب کی تمام ٹیکسٹائل انڈسٹریز کو بلا تعطل گیس کی فراہمی کی ہدایت کر دی۔واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے اپتما اور ٹیکسٹائل انڈسٹریز کے دیگر نمائندوں کے ساتھ اپنی ایک ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ٹیکسٹائل یونٹس کو گیس لوڈمینجمنٹ پلان (گیس کی کمی) کے باعث درپیش مسائل اور مشکلات کا سخت نوٹس لے کر وزیر اعظم نواز شریف کی منظوری سے وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کے زریعہ پنجاب بھر میں ٹیکسٹائل یونٹس کے لئے گیس لوڈمینجمنٹ پلان معطل کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں اور وزیر اعظم نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی قیادت میں مسئلہ کا حل تلاش کرنے کے لئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی۔