امید ہے کہ پاکستان اور نئی دہلی کے درمیان رکا ہوا امن مذاکراتی عمل جلد دوبارہ شروع ہوگا۔ عبدالباسط ، سیز فائر معاہدے پر دونوں طرف سے عملدرآمد ہونا چاہیے ۔ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے درمیان ہے، حل بھی ان دونوں ممالک نے امن طریقے سے نکالنا ہے، بھارت ہی نہیں پاکستان بھی دہشتگردی سے متاثرہ ہے، ایسی صورتحال میں بھارت کو پاکستان پر الزام تراشی نہیں کرنی چاہیے ،صحافیوں سے بات چیت

منگل 18 نومبر 2014 08:33

نئی دہلی( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18نومبر۔2014ء )بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور نئی دہلی کے درمیان رکا ہوا امن مذاکراتی عمل جلد دوبارہ شروع ہوگا۔ جبکہ سیز فائر معاہدے پر دونوں طرف سے عملدرآمد ہونا چاہیے ۔ بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے درمیان ہے اور اس کا حل بھی ان دونوں ممالک نے امن طریقے سے نکالنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کمپوزٹ ڈائیلاگ کا بھی حصہ ہے اور امید ہے کہ جب بھی دونوں ملک مذاکرات کا آغاز کرینگے ہم ماضی کے وعدوں کی تکمیل اور آگے بڑھنے کے اہل ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ ایشیائی خطے میں امن ہی دونوں ممالک کے بہترین مفاد میں ہے اور اس کے لئے دونوں ممالک کو کردار ادا کرنا ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جہاں تک سیز فائر کا تعلق ہے تو یقیناً ہماری پوزیشن اس حوالے سے مختلف ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کو نہ صرف سیز فائر بلکہ مفاہمتی یادداشتوں کے تمام معاہدوں اور اعلامیوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا انہوں نے کہا کہ کھلے دل دماغ کے ساتھ مذاکرات ہی سود مند ثابت ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ صرف بھارت ہی نہیں پاکستان بھی دہشتگردی سے متاثرہ ملک ہے اور ایسی صورتحال میں بھارت کو پاکستان پر الزام تراشی نہیں کرنی چاہیے