جسٹس (ر) طارق پرویز کو بھی قریبی ساتھیوں کا چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ قبول نہ کرنیکا مشورہ،سابق جج نے مکمل خاموشی اختیار کر لی، قریبی ساتھیوں سے کوئی بات کرنے سے گریز

پیر 17 نومبر 2014 09:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17نومبر۔2014ء)رانا بھگوان داس اور تصدق حسین جیلانی کے بعد سابق جج سپریم کورٹ جسٹس (ر) طارق پرویز کو بھی قریبی ساتھیوں نے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ قبول نہ کرنے کا مشورہ دیدیا ہے تاہم انہوں نے اس حوالہ سے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور وہ اپنے قریبی ساتھیوں سے بھی اس معاملہ میں کوئی بات کرنا پسند نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

ان کے خیرخواہوں کا کہنا ہے کہ اس عہدے کا حامل شخص سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سابق چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم اپنے اوپر لگائے گئے دھاندلی کے الزامات کے باعث گوشہ نشینی پر مجبور ہیں ۔ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جسٹس (ر) طار ق پرویز کو بعض ریٹائرڈ ججوں اور دوستوں نے مشورہ دیا ہے کہ وہ خود کو مستقل چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کی دوڑ سے الگ کر لیں تاہم اس حوالے سے طارق پرویز نے انہیں تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔