مشکلات آتی جاتی ہیں، میرے ہوٹل پر جب حملے میں ٹرک سکارٹ کرکے لایا گیا جو ایک گھنٹے تک مارگلہ روڈ پر کھڑا رہا،صدرالدین ہاشوانی ،جس دن ہوٹل پر دھماکہ ہوا آصف زرداری نے نہیں آنا تھا، سیاسی جماعتوں کو پیسے نہیں دئیے،ضیاء الحق سے میرے بہت اختلافات تھے لیکن پھر بھی وہ مجھے فون کرتے تھے،ضیاء الحق کی آنکھوں میں خون نظر آتا تھا،میرے 9ہوٹل ہیں،ملتان اور حیدرآباد میں ہوٹل بنا رہا ہوں،نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 16 نومبر 2014 10:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16نومبر۔2014ء)ہاشوانی گروپ آف ہوٹلز کے سربراہ صدرالدین ہاشوانی نے کہا ہے کہ مشکلات آتی جاتی ہیں، میرے ہوٹل پر جب حملے میں ٹرک سکارٹ کرکے لایا گیا جو ایک گھنٹے تک مارگلہ روڈ پر کھڑا رہا۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں صدر الدین ہاشوانی نے کہا کہ جس دن ہوٹل پر دھماکہ ہوا آصف زرداری نے نہیں آنا تھا،آصف زرداری کے آنے کی بات غلط ہے،میرے ہوٹل پر حملے کے لئے گاڑی کو سکارٹ کرکے لایا گیا اور دھماکہ خیز مواد سے بھرا ٹرک ایک گھنٹے تک مارگلہ روڈ پر کھڑا رہا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو پیسے نہیں دئیے،ضیاء الحق سے میرے بہت اختلافات تھے لیکن پھر بھی وہ مجھے فون کرتے تھے،ضیاء الحق کی آنکھوں میں خون نظر آتا تھا۔انہوں نے کہا کہ مشکلات آتی ہیں اور چلی جاتی ہیں،مجھے میری دولت کا پتہ نہیں ،میرے 9ہوٹل ہیں،ملتان اور حیدرآباد میں ہوٹل بنا رہا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اتنی جیلسی ہے کہ باہر والوں کو آنے دیتے لیکن اپنے لوگوں کو دھکے دیتے ہیں،میں نے بطور کنٹریکٹرکام کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس ڈائریکٹ6ہزار لوگ کام کرتے ہیں اور ہم اربوں روپے سالانہ ٹیکس ادا کرتے ہیں،میرے ساتھ ان ڈائریکٹ کام کرنے والوں کی تعداد کا علم نہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس حلال پیسہ ہے،میں رشوت دیت ہوں نہ ہی کبھی غلط کام کرتا ہوں،میں اپنا پورا ٹیکس دیتا ہوں اور ایسا کام کرتا ہوں کہ کوئی مجھ پر انگلی نہیں اٹھا سکے۔انہوں نے کہا کہ میں سچ بولتا ہوں جو تلخ ہوتا میں آج تک کسی حکومتی دفتر میں نہیں گیا جو کہنا ہو وہ منہ پر کہتا ہوں ہمیں لوگوں سے نہیں اپنے رب سے مانگنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسیوں نے ملک کا بیڑہ غرق کیا کہ ضیاء الحق پر تنقید کی وجہ سے مجھے ہر روز بلایا جاتا تھا اور میرے پورے خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیاگیا۔انہوں نے کہا کہ جہاں وی آئی پی موومنٹ ہوتی ہے اور کوئی اندر داخل نہیں ہوسکتا اور جس جگہ کو ریڈزون ڈیکلےئر کیا گیا ہو وہاں بارود سے بھرا ٹرک کیسے آسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان سانحہ کے ذمہ دار شیخ مجیب اور بھٹو تھے،ایوب خان نہیں ایوب خان کا دور اچھا تھا اس دور میں پاکستان میں ترقی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو بھی پیسے دیتا ہے وہ کام کروا لیتا ہے مجھ سے بہت سی وزارتوں کے لوگ ناراض ہیں،میں بچپن سے آج تک رشوت سے لڑتا آیا ہوں،انسان سے کیا ڈرنا ہے،میں صرف خدا سے ڈرتا ہوں اور اسی لئے کھری بات بھی کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے بھٹو سے کہا تھا کہ میں اپنا ملک نہیں چھوڑوں گا،مجھے سب کچھ مل سکتا ہے لیکن ماں باپ نہیں مل سکتے میں دال روٹی کھا لوں گا لیکن کہیں اور نہیں جاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ میری ترقی کا راز میرا ایمان ہے میں نے اپنی کتاب میں تمام حقائق لکھے ہیں جیلسی حرام ہے میں فقیر ہوں میرے اندر فقیر پن ہے ۔

متعلقہ عنوان :