وزیراعظم اور افغان صدر کے درمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر مزاکرات، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال ،پاکستان اور افغانستان کاتجارت ، معیشت ، تعلیم ، دفاع اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ اور دہشتگردی کیخلاف مل کر جنگ لڑنے کے عزم کا اظہار ،تجارت کے فروغ کیلئے دونوں ممالک کے وزراء خزانہ نے ایک سمجھوتے پر بھی دستخط کردئیے، پاکستان ترقی اور استحکام کے سفر میں ہمارا اہم حلیف ہے ، دہشتگردی کی تکلیف کو ہم محسوس کرتے ہیں، مل کر اس مسئلے کو حل کرنا ہے ، اپنے عوام کیلئے امن ، خوشحالی اور ترقی کی نئی بنیاد رکھیں گے، درست سمت میں پورے عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے تو کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوگی ، اشرف غنی ،افغانستان کے دوست ہمارے دوست اور اس کے دشمن ہمارے دشمن ہیں ، امن استحکام اور ترقی کیلئے افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، وزیر اعظم نواز شریف کی وزیراعظم ہاؤس میں افغان صدر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس

اتوار 16 نومبر 2014 10:17

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16نومبر۔2014ء )پاکستان اور افغانستان نے تجارت ، معیشت ، تعلیم ، دفاع اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ اور دہشتگردی کیخلاف مل کر جنگ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی اور استحکام کے سفر میں ہمارا اہم حلیف ہے ، دہشتگردی کی تکلیف کو ہم محسوس کرتے ہیں اور مل کر اس مسئلے کو حل کرنا ہے ، تین روز میں جو پیش رفت ہوئی وہ قابل تحسین ہے اور وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان کے دوست ہمارے دوست اور اس کے دشمن ہمارے دشمن ہیں ، امن استحکام اور ترقی کیلئے افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے ۔

وہ ہفتہ کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل میاں نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ون آن ون اور اس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی جس میں دونوں ملکوں نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے وزراء خزانہ نے ایک سمجھوتے پر بھی دستخط کئے جس کے تحت تجارت کو فروغ دیا جائے گا ۔

مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ ہمارے دوست اور دشمن مشترک ہیں پاکستان اور افغانستان کا امن اور استحکام ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں اور میں اپنے اس عزم کو دوہراتا ہوں کہ ہم افغانستان میں امن ، استحکام اور تعمیر نو میں تعاون جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے اس عزم کو بھی دوہرایا کہ افغان قیادت کے امن اور مفاہمت کے ہر عمل میں مکمل تعاون کرینگے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ تجارت ، سرمایہ کاری ڈھانچے کی بہتری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا ۔ دونوں ممالک کے وزرائے خزانہ نے بھی اس پر بات چیت کی ہے اس کے ساتھ ساتھ ریل روڈ رابطوں کے ذریعے بھی علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر ترقی کا سفر طے کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر مشکل وقت میں افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے اور ترقی و استحکام کے سفر میں ہم مکمل ساتھ دینگے دہشتگردی سے مل کر نمٹیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملاقاتانتہائی خصوصیت کی حامل ہے جس میں ہم نے باہمی دلچسپی کے تمام امور کا باہمی جائزہ لیا اور ترقی کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کو دوہرایا ۔ دونوں ممالک مشترکہ مذہبی اور ثقافتی اقدار کے حامی ہیں ۔ نواز شریف نے کہا کہ ہمارے عوام بھی باصلاحیت ہیں اور ہم تعلیم ، تجارت سمیت ہر شعبے میں ایک دوسرے سے تعاون کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے اور ہم اس سفر میں افغان حکومت کے ساتھ ہیں ۔

افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ میں سب سے پہلے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر ایک بار پھر افسوس کا اظہار کرتا ہوں ہم آپ کے درد کو محسوس کرتے ہیں اور ہم مل کر ہی اس تکلیف کو دور کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے استحکام پر میں حکومت کو مبارکباد دیتا ہوں افغانستان میں بھی کامیاب انتخابات کے بعد جمہوریت کا سفر جاری ہے اور ہم دنیا کو یہ بتا رہے ہیں کہ ہم متحرک اور فعال ہوچکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی قومی یکجہتی کی حکومت پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتی ہے ہم ہمسائیہ ملکوں کے ساتھ ساتھ اسلامی ملکوں ، نیٹو ، ایساف اور عالمی اداروں کے ساتھ بہتر تعلقات کی خارجہ پالیسی رکھتے ہیں ۔ پاکستان انتہائی اہم ملک ہے میرے اس تین روزہ دورے میں انتہائی اہم اقدامات کئے گئے ہیں جن کا میں خیر مقدم کرتا ہوں اور تجارت کے حوالے سے اہم پیش رفت پر دونوں وزرائے خزانہ کو مبارکباد دیتا ہوں ۔

اشرف غنی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان ایشیا کا مرکز ہیں اور یہ جنوبی اور وسطی ایشیا کو آپس میں ملاتے ہیں پاکستان میں اگر قومی یکجہتی اور استحکام متاثر ہوتا ہے تو اس سے افغانستان بھی متاثر ہوتا ہے ہمیں تعلقات کی بہتری کا تاریخی موقع ملا ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹھوس اقدامات کئے جائیں کیونکہ عمل باتوں سے زیادہ بولتا ہے ۔ پاکستان ہمارا امن کیلئے اہم شراکت دار ہے ہم اپنے عوام کیلئے امن ، خوشحالی اور ترقی کی نئی بنیاد رکھیں گے درست سمت میں پورے عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے تو کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوگی ۔ افغان صدر نے پاکستان میں قیام کے دوران شاندار مہمان نوازی پر بھی وزیراعظم میاں نواز شریف اور ان کی حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔