نواز شریف صوبوں کو ایک نظر سے دیکھیں اور عوام کا احساس محرومی ختم کرنے پر توجہ دیں، پرویز خٹک،انہیں صرف پنجاب اور مفادات نظر آتے ہیں مگر دوسرے صوبوں کے حالات سے بے خبر ہیں خیبرپختونخوا کا ایک بھی ترقیاتی دورہ نہیں کیا اور نہ ہی یہاں کے عوام کا حال پوچھا، خیبرپختونخوا میں آبی وسائل کی بہتات ہے اور یہاں کے پہاڑوں اور دریاؤں پر بڑے بجلی گھر بناکر دو تین روپے یونٹ سے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ،پورے ملک کی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں مگر چین سے معاہدے کرکے مہنگی بجلی بنانے کو ترجیح دی جارہی ہے ، خیبرپختونخوا میں اپوزیشن اورحکومتی بینچوں کے مابین معاملات بہت جلد معمول پر آجائیں گے ، جلسے سے خطاب

ہفتہ 15 نومبر 2014 08:42

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15نومبر۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبوں کو ایک نظر سے دیکھیں اور عوام کا احساس محرومی ختم کرنے پر توجہ دیں انہیں صرف پنجاب اور مفادات نظر آتے ہیں مگر دوسرے صوبوں کے حالات سے بے خبر ہیں خیبرپختونخوا کا ایک بھی ترقیاتی دورہ نہیں کیا اور نہ ہی یہاں کے عوام کا حال پوچھا خیبرپختونخوا میں آبی وسائل کی بہتات ہے اور یہاں کے پہاڑوں اور دریاؤں پر بڑے بجلی گھر بناکر دو تین روپے یونٹ سے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے اور پورے ملک کی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں مگر چین سے معاہدے کرکے مہنگی بجلی بنانے کو ترجیح دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے خیبرپختونخوا کو آج تک بجلی کے خالص منافع، اضافی گیس ، دریائی پانی کی قیمت اور دہشتگردی فنڈ میں حصے سمیت کوئی حق نہیں دیا ہم نے وفاق سے میٹرو بس کیلئے ریلوے ٹریک مانگا اور دیگرجو کچھ بھی ہم مانگتے ہیں اس میں وفاقی حکومت لیت و لعل سے کام لیتی ہے اب ہم نے مایوس ہوکر فیصلہ کیا ہے کہ وفاق کے خلاف اپنے صوبے کے حقو ق کے حصول کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرینگے اور اپنے صوبے کا حق عدالت کے ذریعے حاصل کرینگے صوبے میں بلدیاتی انتخابات اپریل 2015 میں ہونے کا امکا ن ہے حالانکہ اس مقصد کیلئے ہم پچھلے اپریل سے تیار ہیں مگر پنجاب او ر سندھ میں حلقہ بندیوں کا معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھا یا گیا اور سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں اور انتخابات کا اختیار الیکشن کمیشن دے دیا ہم صوبے میں بلدیاتی انتخابات ہر قیمت پر بائیو میٹرک کے طریقے پرکرائیں گے کیونکہ موجودہ نظام پر عوام کااعتماد ختم ہوچکا ہے ہم دھاندلی سے پاک صاف و شفاف انتخابات کرائیں گے تاکہ انتخابات پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے صوبے میں یکساں ترقیاتی کاموں پر کام شرو ع ہوچکاہے خیبرپختونخوا میں اپوزیشن اورحکومتی بینچوں کے مابین معاملات بہت جلد معمول پر آجائیں گے وہ پشتون گڑھی نوشہرہ میں کمال انور اور خورشید انور کی پی پی پی سے مستعفی ہوکر پی ٹی آئی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ بڑے جلسے سے خطاب کررہے تھے ایم این اے ڈاکٹر عمرا ن خٹک، سابق ایم پی اے لیاقت خٹک، اسحاق خٹک ، مقامی صدر پی ٹی آئی، گلاب خان، فضل الٰہی ایڈوکیٹ، خالد اکبر، مقصود رؤف اور دیگر سیاسی و سماجی عمائدین علاقہ بھی انکے ہمراہ تھے اس موقع پر پی ٹی آئی میں شمولیت کمال انورنے خطاب کر تے ہوئے واضح کیا کہ وہ اس پارٹی اور کرپشن کیخلاف پرویز خٹک کی مہم اور شفاف پالیسیوں سے متاثر ہیں اور اب وہ دیہات کی سطح پر کرپشن کیخلاف مہم چلا کر وزیر اعلیٰ کے ہاتھ مضبوط کریں گے جبکہ اہل علاقہ نے بھی پرویز خٹک کے حکومتی اصلاحات کو سراہا اور دونوں ہاتھ فضا میں بلند کر کے نہ صرف انکی مکمل تائید کی بلکہ انکے اور عمران خان کے حق میں فلک شگاف خیرمقدمی نعرے لگائے وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ڈسٹرکٹ فٹبال ٹورنامنٹ جیتنے والی گاؤں کی ٹیم شاہین الیون کو مبارکباد دی اور اسکے کپتان مصطفی کمال پاشا کو فاتح ٹیم کی ٹرافی حوالے کی وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہماری حکومت ناکام بنانے یا گرانے کا خواب دیکھنے والوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہم خیبر پختونخوا میں نہ صرف اپنے حقیقت پسندانہ اقدامات کی بدولت صوبائی بلکہ وفاقی محکموں کا قبلہ بھی درست کردینگے سوئی گیس اور واپڈا کو غریب صارفین کو لوٹنے اور کرپشن کی بجائے صوبے میں ڈسٹری بیوشن نظام بہتر اور ظالمانہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرنا ہو گا اضافی گیس فارمولے کے تحت وفاق کو خیبرپختونخوا کے بجلی کے خالص منافع و بقایاجات کی ادائیگی کرنی اور کیپ ختم کرنی ہوگی ہمیں تیل و گیس سمیت دیگر سارے حقوق بھی دینے ہونگے پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے مرکز کوکئی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی آفر کی مگر وفاق نے خیبرپختونخواکومکمل طور پر نظر اندازکیا جو سراسر زیادتی ہے وزیر اعظم میاں نواز شریف سوچے سمجھے پلان کے تحت پورے ملک کے وسائل پنجاب کے خاص علاقوں میں بوگس میگا پراجیکٹس پر خرچ کر رہے ہیں جو افتتاح کے اگلے ہی روز بند اور ناکام ہو جاتے ہیں تاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور اپنے دیگر با اثر رشتہ داروں کو فائدہ پہنچا سکیں انہوں نے کہا کہ غریب عوام کے مینڈیٹ سے ہمیں اقتدار کے ایوانوں میں جگہ ملی ہے وفاق انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے باقی صوبوں کو بھی انکے حقوق حوالے دے اور ہٹ دھرمی کی روش ترک کرے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت عوام سے کئے گئے تمام وعدے پورے کر رہی ہے ہماری توجہ غریب عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے پر ہے انہوں نے کہا کہ ہم تعلیم پراسلئے بھر پور توجہ دے رہے ہیں کہ قیام امن اور خوشحالی تعلیم کے بغیر ناممکن ہے اور تعلیم کی کمی کہ وجہ سے شدت پسندی اور بدامنی میں اضافہ ہورہا ہے ہماری حکومت تبدیلی کے ایجنڈے پر گامزن ہے صوبے میں اداروں کی بحالی کا کام بڑی حدتک مکمل ہوچکا ہے ہم صوبے میں روزگارکے مواقع بڑھانے کیلئے چھ اضلاع میں نئے صنعتی زون بنا کر ان بستیوں کوسستی بجلی کی فراہمی یقینی بنائینگے جن میں صوبے کے لاکھوں نوجوانوں کو روزگارملے گا ہم اپنے وسائل اوربیرونی سرمایہ کاری کے ذریعے پانی سے تین ہزار میگاواٹ سے زائد سستی بجلی بنائیں گے جس سے توانائی بحران میں کمی آئے گی اسی طرح ہم اپنے تیل و گیس کے اضافی وسائل یہاں کے غریب عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بروئے کار لانا چاہتے ہیں انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ صبر سے کام لیں انکے تمام بنیادی مسائل حل ہونگے بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے پرویز خٹک نے خیبرپختونخوا حکومت اور اپوزیشن کے مابین تلخی کے حوالے سے کہا کہ تھوڑ ی بہت غلط فہمیاں ہوئی تھیں معاملات ٹھیک کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں اوریہ مسئلہ بہت جلد حل ہوجائے گاانہوں نے سرکاری ملازمین کی طر ف سے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ اسکی وجہ یہ ہے کہ ہم ریفارم لا رہے ہیں ہم لوگوں سے کام لینا چاہتے ہیں ہم نظام کوصاف اور شفاف بنا رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ہر ایک اپنا کام کرے مگر کوئی بھی کام نہیں کرنا چاہتا ہم کوئی غیر قانونی کام نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی سے ظلم و زیادتی کرینگے اور بلاوجہ کسی کی نوکری نہیں لیں گے البتہ ان سے کام ضرور لیں گے تاکہ صوبے میں ادارے ٹھیک کام کریں اور نظام بہتر اور تبدیل ہوجس کاہم نے قوم سے وعدہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی کام شرو ع ہوچکے ہیں پشاو رکی خوبصورتی پر کام ہورہا ہیاور چھ ڈویژنل ہیڈ کواٹرز کی خوبصورتی کیلئے منصوبہ بندی بھی ہورہی ہے تمام سڑکوں کو کشادہ کیا جارہا ہے اور صفائی کے نظام کو بہتر بنایاجارہا ہے ہم نے 1122 سروس کو تین ڈویژنل ہیڈ کواٹرز میں توسیع دے دی اور اس کے بعدپورے صوبے میں لاگو کیا جارہاہے ہم تمام اضلاع کو یکساں ترقی دیں گے پرویز خٹک نے ماڈل شہروں اور ایجوکیشن سٹی کے حوالے بتایا کہ ماڈل ٹاؤن کے نام سے پشاورمیں ایک شہر بنارہے ہیں اور اس کے لیے ایک لاکھ اٹھ ہزار کنال اراضی مختص کی گئی ہے یہ شہر حیات آباد سے چار گنا بڑا ہو گااوریہ ایک انٹرنیشنل شہر ہوگاحیات آباد محفوظ نہیں ہم چاہتے ہیں کہ لوگ یہاں آکر آباد ہوں او رٹاؤن پلاننگ کی بدولت کم زمین پر زیادہ آبادی بس سکے ہم نوشہرہ موٹر وے کے قریب پر ایک نیا شہر بنا رہے ہیں جسمیں دس ہزار کنال پر ایجوکیشن سٹی بھی ہوگا دس ہزار کنال اراضی انڈسٹری اور ستر ہزار کنال دیگر چیزوں کیلئے مختص ہوگی جولوگ یہاں سے جاکر اسلام آباد میں رہائش اختیار کررہے ہیں ان کوواپس اپنے شہر میں آنے کی ترغیب دیں گے ان کو ایک اچھا ماحول فراہم کریں گے انہوں نے کہا ہم پشاورمیں ٹرانسپورٹ کے نظام اور ٹریفک کا دباو کم کرنے کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ معاہدے کررہے ہیں جنرل بس سٹینڈسے لیکر حیات آباد تک اورچارسدہ اور کوہاٹ اڈے تک جدید بس سروس شروع کریں گے ایئرکنڈیشن کوچ سروس بھی شروع کر رہے ہیں البتہ ہم پنجاب حکومت کی طرح اربوں روپے فضول خرچ نہیں کریں گے۔