حکومت سیاسی بحران کے حل کیلئے مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ،30 نومبر کو تاریخی احتجاج ہوگا، عمران خان،انتخابی دھاندلی کی ہر حال میں تحقیقات چاہتے ہیں، دھاندلی کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن پر اتفاق رائے قائم کیاگیا لیکن اب حکومت پسپائی اختیار کررہی ہے ، آزادی مارچ نے پوری قوم میں سیاسی شعور اجاگرکرنے کے ساتھ بیداری کی نئی لہر پیدا کردی ہے،ملکی تاریخ طویل و پرامن دھرنے کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، دھاندلی کی تحقیقات مکمل اور ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیے بغیر ملک میں صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوگا، چیئرمین تحریک انصاف کی یورپی یونین سفیروں سے ملاقات ، گفتگو،دھرنے سے خطاب

ہفتہ 15 نومبر 2014 08:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15نومبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ حکومت سیاسی بحران کے حل کیلئے مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ،دھاندلی کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن پر اتفاق رائے قائم کیاگیا لیکن اب حکومت پسپائی اختیار کررہی ہے چنانچہ30 نومبر کو اسلام آباد میں تاریخی احتجاج ہوگا، آزادی مارچ نے پوری قوم میں سیاسی شعور اجاگر کردیا اور بیداری کی ایک نئی لہر بیدار ہوگئی ہے ،ملکی تاریخ کے سب سے طویل ترین اور پرامن ترین دھرنے کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، دھاندلی کی تحقیقات مکمل اور ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیے بغیر ملک میں صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی یونین کے ممبر ممالک کے سفیروں کے ساتھ اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین، مرکزی رہنما نعیم الحق اور ڈاکٹر شہزاد وسیم بھی چیئرمین کے ساتھ ملاقات میں شریک ہوئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی جدوجہد کا مقصد پاکستان میں قانون کی بالادستی یقینی بنانا اور معاشرے کے محروم اور کمزور طبقات کیلئے حقوق و انصاف کی فراہمی ہے۔

ان کے مطابق تحریک انصاف کی عظیم جدوجہد کا ثمر ہے کہ ملک بھر سے بچے بوڑھے اور جوان اپنے حقوق کیلئے انتہائی متحرک ہو چکے ہیں اور تحریک انصاف کے جلسوں میں جوک در جوک شریک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے شفافیت اور اعلی انتظامی بنیادوں پر حکومت استوار کی ہے اور صحت و تعلیم کے شعبوں کی ترقی کو اولین ترجیح متعین کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں اپنی حکومت کے قیام کے ابتدائی عرصے ہی میں ایک طرف اطلاعات تک رسائی، خدمات تک رسائی، احتساب کمیشن کے قیام کیلئے کی جانے والی قانون سازی سمیت اہم قانونی مسودے پاس کیے جبکہ دوسری طرف پولیس اور محکمہ مال جیسے اہم حکومتی اداروں سے بدعنوانی کا خاتمہ کیا گیا۔ ان کے مطابق خیبرپختونخواہ میں خواتین کی تعلیم وتربیت کیلئے وسائل کی قابل قدر فراہمی بھی تحرک انصاف کی ترجیحات کی عمدہ مثال ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف، تاریخی جدوجہد کے نتیجے میں پاکستان کو مضبوط جمہوریت سے ہمکنار کرے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف بات چیت اور گفتگو کے ذریعے معاملات آگے بڑھانے کیلئے تیار ہے تاہم حکومت گفتگو سے فرار چاہتی ہے اور تحریک انصاف سے کیے گئے وعدوں کے نفاذ میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مئی 2013کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن کے قیام پراتفاق رائے قائم کیا گیا جس سے حکومت پسپائی اختیار کرتی دکھائی دیتی ہے۔

یورپی یونین کمیشن کے سربراہ لاس وج مارک نے چیئرمین عمران خان کے ساتھ اس ملاقات کو انتہائی مفید اور معنی خیز قرار دیتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے زیر صدارت بنی گالہ میں تنظیمی عہدیداروں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں 30 نومبر کے جلسے کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔ عمران خان نے تنظیمی عہدیداروں کو رابطہ مہم تیز، میڈیا اور عوام سے روابط مربوط کرنے کی ہدایت کر دی۔

عمران خان نے ہدایت کی کہ 30 نومبر کو پورے ملک سے کارکنوں اور شہریوں کو اسلام آباد لانے کی تحریک شروع کی جائے۔ عمران خان نے تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج رات نو بجے خیبرپختونخوا ہاوٴس اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں اسد عمر، شیری مزاری، شفقت محمود اور دیگر تمام قومی اسمبلی ارکان شرکت کرینگے۔ اجلاس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کے بعد کی صورتحال اور 30 نومبر کے جلسے کی تیاری کا جائزہ لیا جائے گا۔

عمران خان سے یورپی یونین کے وفد نے بنی گالہ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں جہانگیر ترین، شہزاد وسیم اور نعیم الحق شریک تھے۔ عمران خان نے عام انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے یورپی یونین کے وفد کو آگاہ کیا۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کو بے نقاب کرنا اور مضبوط جمہوریت کے لئے شفاف انتخابات بہت ضروری ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پی ٹی وی حملے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں پی ٹی آئی کا کوئی کارکن شامل نہیں، پرویز خٹک، شاہ محمود اور مجھ پر بے بنیاد مقدمہ بنا کر اشتہاری بنادیا گیا ،شریف برادران پرویز مشرف سے این آر او لیکر ملک سے باہر گئے، ، حکمرانوں نے کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیئے، نواز شریف ضمیروں کے سودے کرتے ہیں، الیکشن دھاندلی کی ہر حال میں تفتیش چاہتے ہیں۔

اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور شاہ محمود جیسے شریف انسانوں کو بھی اشتہاری بنادیا گیا، آج میں بھی اشتہاری ہوگیا ہوں، پی ٹی وی حملے میں پی ٹی آئی کا کوئی کارکن شامل نہیں، ہمارے ایک کارکن کو 27 دن تک جیل میں رکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ شریف برادران سابق صدر پرویز مشرف سے این آر او لیکر ملک سے باہر گئے، اسحاق ڈار نے نواز شریف کیخلاف حلف نامہ دیا، جواب دیں اسحاق ڈار کہ کس طرح ارب پتی بن گئے، نواز شریف بزنس مین ہیں، ضمیر کے سودے کرتے ہیں، میاں صاحب! آپ کے پاس صرف 30 نومبر تک کا وقت ہے، ہر حال میں گزشتہ الیکشن کی دھاندلی کی تفتیش چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی کپتان کہتے ہیں کہ فخر ہے کہ ہمارے کارکن نے مریم نواز کی تقرری کو چیلنج کیا، جمہوریت کو تحریک انصاف سے کیسے خطرہ ہوسکتا ہے، حکمرانوں نے کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیے، لیڈر وہ ہوتا ہے جو فیصلے میرٹ پر کرے، کل ساہیوال اور اتوار کو جہلم میں تاریخی جلسہ کریں گے۔