افغان صدر اشرف غنی کی صدر ممنون حسین ،آرمی چیف سمیت اعلیٰ سول، فوجی حکام سے ملاقاتیں،،پاکستان افغانستان باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکتا ہے ،پاک افغان صدور کا ملاقات کے دوران اتفاق رائے ،افغان صدر اشرف غنی کا جی ایچ کیو کا دورہ، افغان صدر نے یادگار شہداء پر پھول چڑھائے ، جی ایچ کیو آمد پر گارڈ آ ف آنر پیش کیاگیا، افغان وفد کو پاک افغان سرحد کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ

ہفتہ 15 نومبر 2014 08:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15نومبر۔2014ء )افغانستان کے صدر پروفیسر اشرف غنی کی صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات میں اتفاق کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکتا ہے، صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام افغانستان میں اقتدار کی پرامن منتقلی پر مسرت کا اظہار کرتے ہیں اور افغان عوام کی جانب سے ترقی اور کامیابی کے لئے کی جانے والی ان کی کوشیشوں میں اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں،پاکستان افغانستان کے ساتھ وسیع اور پیش بین تعلقات کے قیام کا خواہشمند ہے، دونوں ممالک کے مابین سیکیورٹی کے حوالے سے تعاون کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے اقتصادی میدان اشتراک میں خصوصی اضافہ ہونا چاہئے،پاکستان افغانستان میں افغان عوام کی زیر سرپرستی افغا ن عوام کے لئے انہی کی جانب سے متعارف شدہ امن کی کوشیشوں اور مفاہمت کے سلسلہ کی بھرپور حمایت کرتا ہے، ملاقات کے دوران صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے افغان صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا گیا۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے افغانستان کے صدر پروفیسر اشرف غنی نے صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات کی جس دوران پاکستان افغانستان تعلقات اور علاقائی سلامتی کے موضوعات زیر بحث آئے ۔صدر ممنون حسین نے پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سے مہمان صدر اور ان کے دفد کو نہایت گرمجوشی سے خوش آمدید کہا،پانے دورہ افغانستان کی یادیں تازہ کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے افغان عوام اور حکومت کی جانب سے رواں برس ستمبر میں ان کے افغان صدر کی تقریب حلف برداری میں شمولیت کے لئے کئے گئے دورہ افغانستان کے دوران پرتپاک استقبال پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔

انہوں نے مہمان افغان وفد کو مطلع کیا کہ پاکستانی عوام افغانستان میں اقتدار کی پرامن منتقلی پر مسرت کا اظہار کرتے ہیں اور افغان عوام کی جانب سے ترقی اور کامیابی کے لئے کی جانے والی ان کی کوشیشوں میں اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں،ملاقات کے دوران صدر نے پاکستان کی جانب سے افغانستان کے ساتھ وسیع اور پیش بین تعلقات کے قیام کی خواہش کا اظہار بھی کیا ۔

صدر ممنون حسین نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے مابین سیکیورٹی کے حوالے سے تعاون کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے اقتصادی میدان اشتراک میں خصوصی اضافہ ہونا چاہئے، صدر نے اس موقع پرپاکستان کی جانب سے افغانستان میں افغان عوام کی زیر سرپرستی افغا ن عوام کے لئے انہی کی جانب سے متعارف شدہ امن کی کوشیشوں اور مفاہمت کے سلسلہ کی بھرپور حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔

علاقائی تناظر میں بات کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے پاکستان کی جانب سے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن کے قیام، خوشگوار تعلقات کے حصول اور اقتصادی ترقی کے لئے کی گئی کوشیشوں کو اجاگر کیا۔انہوں نے اس موقع پرتوانائی کے علاقائی معاہدوں بشمول کیسا 1000 اور تاپی گیس پائپ لائن کی اہمیت کا بھی ذکر کیااور زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیا ن باہمی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر مہمان افغان صدر اشرف غنی نے اپنے اور اپنے وفد کے پرتپاک اور گرم جوش استقبال اور صدر مملکت کی جانب سے کابل میں اپنی تقریب حلف برداری میں شرکت پر ان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔افغان صدر نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلپچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے اپنی خواہش کی بھی تجدید کی۔ افغان صدر نے امن و سلامتی، تجارت میں اضافہ،اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ،توانائی اوردونوں ممالک کو مربوط کرنے کے حوالے سے تعاون بڑھانے اور علاقائئی تعاون کے فروغ کے لئے مشترکہ کوشیشوں کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر صدر مملکت نے مہمان صدر کے اعزاز میں ایک عشائیہ کا بھی انتظام کیا۔قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے بھی افغان صدر پروفیسر اشرف غنی سے ملاقات کی جس دوران دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کی مضبوطی ،علاقائی اقتصادی تعلقات کے فروغ،باہمی و علاقائی تجارت میں اضافے،ٹرانزٹ ٹریڈ،علاقائی تناظر میں ٹرانزٹ ٹریڈ،صنعتوں،انفراسٹرکچر ، ریلوے کے زریعہ رابطوں کے فروغ پر دو طرفہ بات چیت کی گئی۔

مہمان افغان صدر نے جنرل ہیڈ کواٹرز کا بھی دورہ کیا جہاں ان کو سلامتی کے امور پر ایک خصوصی بریفنگ بھی دی گئی، انہوں نے پاکستان افغانستان بزنس فورم سے بھی خطاب کیا۔پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے افغان صدر آج بروز ہفتہ وزیر اعظم محمد نواز شریف سے بھی ملاقات کریں گے ، ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے وفد بھی شامل ہوں گے جس دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔

قبل ازیں افغان صدر اشرف غنی کا جی ایچ کیو کا دورہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات ، افغان صدر نے یادگار شہداء پر پھول چڑھائے ، افغان صدر کو جی ایچ کیو آمد پر گارڈ آ ف آنر پیش کیاگیا ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دو روزہ دورے پر آئے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے جمعہ کو جنرل ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا جی ایچ کیو آمد پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ان کا استقبال کیا افغان صدر کی آمد پر پاک فوج کے چاک وچوبند دستے نے سلامی پیش کی اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے افغان صدر نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا جس کے بعد وہ آرمی چیف کے ہمراہ جی ایچ کیو میں یادگار شہداء نے حاضری دی پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی جی ایچ کیو میں افغان صدر نے آرمی چیف سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور سلامتی اور دفاع سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

افغان صدر کے ہمراہ دیگر سینئر وزراء اور وزیر دفاع جنرل بسم اللہ محمدی ، افغان چیف آف جنرل سٹاف جنرل شیر محمد کریمی اور سینئر افغان سکیورٹی عہدیدار بھی تھے ۔ بعد میں افغان وفد کو پاک افغان سرحد کی سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز ، سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری ، سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عالم خٹک اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر بھی اس موقع پر موجودتھے ۔

اس موقع پر افغان صدر اشرف غنی نے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں اوم قوم کی جانب سے پیش کی گئی قربانیوں کوسراہا ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان تربیت اور بارڈر مینجمنٹ میں سمیت پاکستان کے ساتھ سلامتی اور دفاعی تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے انہوں نے مشترکہ طور پر دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے افغان تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ افغان صدر پروفیسر اشرف غنی کے دورہ پاکستان سے نہ صرف دونوں ممالک کو مل کر آگے بڑھنے ،باہمی اقتصادی ایجنڈا کے حصول کی خواہش کو ایک نیا جزبہ اور توانائی ملی ہے ، دورے سے دونوں ممالک کے مابین موجود مسائل کو حل کرنے میں بھی کافی مدد ملے گی، افغان صدر کا دورہ عکاس ہے کہ فریقین دونوں ممالک کے درمیان موجود اپنے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے انتہائی لچک کا مظاہرہ کر رہے ہیں، امیدہے کہ جلد ہی دونوں ممالک کے مابین درآمدات اور برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔

جمعہ کے روزوفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پاکستان کے دورہ پرآئے ہوئے افغانستان کے صدر پروفیسر اشرف غنی احمد زئی سے ملاقات کی۔افغان صدر کو خوش آمدید کہتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ افغان صدر پروفیسر اشرف غنی نہ صرف ہمارے قابل عزت مہمان ہیں بلکہ ان کے دورہ پاکستان سے نہ صرف دونوں ممالک کو مل کر آگے بڑھنے اورباہمی اقتصادی ایجنڈا کے حصول کی خواہش کو ایک نیا جزبہ اور توانائی ملی ہے بلکہ دونوں ممالک کے مابین موجود مسائل کو حل کرنے میں بھی کافی مدد ملے گی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ افغان صدر کا یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اوریہ اس بات کا عکاس ہے کہ فریقین دونوں ممالک کے درمیان موجود اپنے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے انتہائی لچک کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور رابطہ کو مستحکم کرنے کے لئے تمام رکاوٹوں کے خاتمہ پر اتفاق کیا ہے اور امیدہے کہ جلد ہی دونوں ممالک کے مابین درآمدات اور برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔

ملاقات کے دوران اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیاکہ پاکستان افغانستان سے متعلقہ اپنے منصوبوں بشمول افغانستان کے ضلع لوگر میں 100 بستروں پرمشتمل نائب امین اللہ ہاسپٹل کے قیام، رحمان بابا سکول میں 100 طلباء کی رہائش کے لئے ایک ہاسٹل کی تعمیر،نشتر کڈنی ہاسپٹل میں طبی آلات و ساز و سامان کی فراہمی اور کابل میں 200 بستروں پر مشتمل جناح ہاسپٹل کے قیام کے منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرے گا جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی۔اس موقع پر یہ بھی اتفاق کیا گیا کہ د ونوں ممالک کے درمیان ان منصوبوں پر عمل درآمد کے حوالے سے وقتا فوقتا رابطے بھی قائم کئے جائیں گے۔