حکومت کو بھاولپور اور سرائیکی صوبے کے متعلق بھی سوچنا چائیے، پیر پگارا ،نئے صوبوں کے لئے اسمبلیوں میں کوششیں کرنی چائیں، سندھ حکومت کی یہی کارکردگی رہی تو پورا صوبہ تھر میں تبدیل ہوجائے گا، وزیر اعلیٰ سندھ کے اپنے ضلع خیرپور اور معاشی حب کراچی میں صورت حال یہ ہے کہ ہر شخص غروب آفتاب سے قبل اپنی منزل کو پہنچنے کی کوشش کرتا ہے، جو پولیس افسر جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرتا ہے اسے تبدیل کردیا جاتا ہے،کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 14 نومبر 2014 10:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14نومبر۔2014ء) مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا نے کہا ہے کہ حکومت کو بھاولپور اور سرائیکی صوبے کے متعلق بھی سوچنا چائیے،نئے صوبوں کے لئے اسمبلیوں میں کوششیں کرنی چائیں، سندھ حکومت کی یہی کارکردگی رہی تو پورا صوبہ تھر میں تبدیل ہوجائے گا جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے اپنے ضلع خیرپور اور معاشی حب کراچی میں صورت حال یہ ہے کہ ہر شخص غروب آفتاب سے قبل اپنی منزل کو پہنچنے کی کوشش کرتا ہے اور جو پولیس افسر جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرتا ہے اسے تبدیل کردیا جاتا ہے۔

کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں وفد نے مسلم لیگ(فنکشنل) کے سربراہ پیر پگارا سے ملاقات کی ، جس میں صوبے کے معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

متحدہ قومی موومنٹ کے وفد میں بابر غوری اور دیگر بھی شریک تھے۔ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ(فنکشنل) کے سربراہ پیر پگارا نے کہا کہ سندھ حکومت نے گزشتہ 6 برسوں میں صوبے کے حالات کو ابتر کردیا ہے اگر یہی صورتحال چلتی رہی تو پھر پورا سندھ ہی تھر میں تبدیل ہوجائے گا۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سب کچھ اللہ پر چھوڑ کر زمہ داریوں سے بری الزمہ نہیں ہو سکتے کیا تھر کے لئے بھجوائی جانے والی گندم کی بوریوں میں مٹی بھی اللہ نے ڈالی تھی؟۔انہوں نے کہا کہ پورے صوبے میں امن وامان کی صورتحال ابتر ہے کراچی میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ کے اپنے ضلع خیرپور میں صورت حال یہ ہے کہ ہر شخص غروب آفتاب سے قبل اپنی منزل کو پہنچنے کی کوشش کرتا ہے، خیرپور کے رہائشی سڑک پر سفر سے گریز کرتے ہیں اور جو پولیس افسر جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرتا ہے اسے تبدیل کردیا جاتا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے مہاجر صوبے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں پیر پگارا نے کہا کہ کسی کے کہنے پر صوبے بن اور ٹوٹ نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ آئین میں صوبوں کی تشکیل کے حوالے سے واضح طور پر طریقہ کار درج ہے اور اس کے لئے اسمبلیوں کا رخ کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو بھاولپور اور سرائیکی صوبے کے متعلق بھی سوچنا چائیے۔جب کہ صحافیوں سے گفتگو میں متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے مسلم لیگ( فنکشنل) سے کافی گہرے تعلقات رہے ہیں، دونوں جماعتیں کئی معاملات میں یکساں موقف رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیر صاحب پگارا سے ملاقات کا مقصد سندھ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ تھر کی صورت حال اتنی سنگین ہے کہ انسان کچھ نہیں کرسکتا اب اللہ ہی کچھ کرے گا۔ انہوں نے کہا دراصل تھرپارکر کے معاملے پر حکومت سندھ نے مجرمانہ غفلت برتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بدھ کو صوبائی حکومت نے مٹھی میں جس شان و شوکت کا مظاہرہ کیا وہ تھر کے باسیوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے نمک پاشی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ فنکشنل مل کر سندھ کے دیہی اور شہری عوام کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے اور صوبے کی ترقی کے لئے مل جل کر کام کریں گے۔