شمالی وزیرستان متاثرین کیلئے قائم راشن کیمپ میں بدنظمی پر ہنگامی آرائی،فائرنگ شلینگ لاٹھی چارج اور پتھراؤ سے 12پولیس اہلکاروں ،صحافیوں سمیت 22افراد زخمی ،100سے زائدمظاہرین گرفتار ، وزیراعظم نے بنوں میں نقل مکانی کرنے والے متاثرین پر تشدد کا نوٹس لے لیا،نقل مکانی کرنے والے متاثرین کے ساتھ نرمی کے ساتھ پیش آیا جائے ،نواز شریف

جمعہ 14 نومبر 2014 10:05

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14نومبر۔2014ء )شمالی وزیرستان متاثرین کیلئے قائم راشن کیمپ میں بدنظمی پر ہنگامی آرائی ،فائرنگ شلینگ لاٹھی چارج اور پتھراؤ سے 12پولیس اہلکاروں ،صحافیوں سمیت 22افراد زخمی جبکہ100سے زائدمظاہرین گرفتار جمعرات کے روز شمالی وزیرستان متاثرین کیلئے قائم زیاد اکرم خان درانی سپورٹس کمپلیکس راشن سنٹر میںآ پریشن ضرب عضب کے باعث نقل مکانی کرنے والے قبائلی لوگوں میں راشن کی تقسیم ہورہی تھی کہ اس دوران قطاروں میں کھڑے متاثرین نے کیمپ کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جسکو باربار پولیس اہلکاروں نے قطاروں میں کھڑے ہوکر اپنی اینی باری کرنے کی تلقین کی لیکن متاثرین شمالی وزیرستان نے زبردستی راشن سنٹر میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ بنوں کوہاٹ روڈ کو احتجاجا ًہرقسم ٹریفک کیلئے بند کردیا اور مظاہرین متاثرین کیلئے بنائے گئے شیڈ کو اکھاڑ کر آگ لگادی مظاہرین نے الزام لگایاکہ راشن سنٹر کے گیٹ پر معمور پولیس اپلکار اور دیگر انتظامیہ رشوت لے کر بندوں کو راشن سنٹر کے اندر لے جارہی تھی اور گھنٹوں قطاروں میں کھڑے سینکڑوں متاثرین انتظار کرہے تھے جس پر ہم نے احتجاج کیا اور احتجاجاً پولیس اور انتظامیہ کی اس اقدام پر بنوں کوہاٹ روڈ کو ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کردیا اس موقع پر بنوں پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ شروع کی پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج شلینگ اور ہوائی فائرنگ شروع کی جسکے نتیجے میں 12پولیس اہلکار ناظم خان ،عدنان ،عبدالواحد ،ساجدشاہ ،محمد افضل ،انور زیب ،محمد رفیق ،سعید رسول ،سلیمان ،برہان ،مفید اور برکت علی پتھراؤ کا نشانہ بن کر زخمی ہوگئے دو نوجوان صحافی زاہد محمد عادل اور محمد نعمان بھی پتھراؤ کا نشانہ بن کر معمولی زخمی ہو گئے جبکہ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 8مظاہرین محمد کامران ولد بخمل خان ،سمیع اللہ ولد صاحب خان ،شلیل خان ولد برکت علی ،نیک عمل ولد جانہ میر ،مسرور ولد محمدرسول ،محمد صاغب ولد عالم خان ،عبدالرحمن ولد محمد صدیق اور محمد گل ولد عمر گل بھی پولیس لاٹھی چارج کا نشانہ بن کر زخمی ہوگئے زخمیوں کو طبی امداد کیلئے فوری طور پر خلیفہ گلنواز میڈیکل کمپلیکس بنوں منتقل کردیا گیا جبکہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر حالات کو کنٹرول کرتے ہوئے مظاہرین پر ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرین کو منتشر کرکے بھگا دیااس موقع پر پولیس نے 100سے زائد شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے مظاہرین گرفتار کرکے بنوں کے مختلف تھانہ جات میں منتقل کردیئے اس سلسلے میں ایڈیشنل ایس پی بنوں ریاض نے زیاد اکرم خان درانی سپورٹس کمپلیکس راشن سنٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے متاثرین نے راشن سنٹر کے اندر زبردستی گھسنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے صبر ورتحمل سے کام لیتے ہوئے متاثرین کو قطاروں میں کھڑے ہونے کی تلقین کی کہ وہ قطاروں میں اپنی باری کا انتظار کریں لیکن جب مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور وہاں پر لگائے گئے شیڈ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو پولیس کو مجبوراً مظاہرین پر شلینگ اور لاٹھی چارج کرنی پڑی ۔

(جاری ہے)

ادھروزیراعظم نواز شریف نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ نقل مکانی کرنے والے متاثرین کے ساتھ نرمی کے ساتھ پیش آیا جائے کیونکہ انہوں نے ملک و قوم کیلئے بہت بڑی قربانی دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز ترجمان وزیراعظم ہاؤس نے بتایا کہ نواز شریف نے بنوں میں نقل مکانی کرنے والے متاثرین پر تشدد کا نوٹس لے لیا ہے ۔ اور انہوں نے ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ متاثرین کے ساتھ نرمی کے ساتھ پیش آیا جائے کیونکہ نقل مکانی کرنے والے متاثرین نے گھر بار چھوڑ کر ملک قوم کیلئے عظیم قربانی دی ہے جوقابل تحسین ہے