دھرنے حکومت نہیں بلکہ پاکستان کو گرانے کیلئے ہیں ، پاکستان کو پسماندہ رکھنے کی کوششیں ناکام ہونگی،نواز شریف ، حکومت نے پاکستان میں توانائی کی مسابقتی مارکیٹ قائم کرنے کا عزم کررکھا ہے، سرمایہ کاروں کو مناسب نفع جبکہ صارفین کے حقوق کا تحفظ کرینگے،،توانائی بحران پاکستان کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا،حکومت کے اقدامات سے خطے میں امن اور استحکام قائم ہوگا،اقتصادی ترقی کی راہیں بھی کھل جائینگی،پاکستان وسائل سے مالا مال ہے ہم مل کر قوم کو غربت اور جہالت کے اندھیروں سے نکال سکتے ہیں، وزیراعظم پاکستان ک کا پاکستان ، برطانیہ توانائی ڈائیلاگ و سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب، صحافیوں سے بات چیت

جمعہ 14 نومبر 2014 09:56

لندن( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14نومبر۔2014ء ) وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دھرنے حکومت نہیں بلکہ پاکستان کو گرانے کیلئے ہیں لیکن ان جماعتوں کی پاکستان کو پسماندہ رکھنے کی کوششیں ناکام ہونگی ، حکومت نے پاکستان میں توانائی کی مسابقتی مارکیٹ قائم کرنے کا عزم کررکھا ہے اور سرمایہ کاروں کو مناسب نفع جبکہ صارفین کے حقوق کا تحفظ کرینگے وہ جمعرات کو یہاں پاکستان ، برطانیہ توانائی ڈائیلاگ و سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ۔

کانفرنس سے اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری ہی پائیدار ترقی کی ضامن ہے۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ توانائی بحران پاکستان کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

برطانیہ میں توانائی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری ہی پائیدار ترقی کی ضامن ہے۔

حکومت سنبھالتے ہی ہمیں بحران ورثے میں ملے۔ تاہم ہم نے مشکل فیصلے کئے جن کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ ہم نے معیشت کی سمت درست کر دی۔انہوں نے کہا کہ توانائی سرمایہ کاری کانفرنس سے سرمایہ کاروں اور ماہرین کو قریب آنے کا موقع ملا۔ کانفرنس کا مقصد ایک دوسرے کے تجربات اور مہارتوں سے استفادہ حاصل کرنا ہے۔ ہم ترقی یافتہ ممالک کے تجربات سے بھی استفادہ کرینگے۔

کانفرنس توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے مفید ثابت ہو گی۔نوازشریف نے کہاکہ چین کی طرف سے توانائی منصوبوں میں دلچسپی مثالی ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں بجلی اور گیس کی تلاش ، پیداوار ، تقسیم تمام شعبوں میں سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقع پیدا کئے جارہے ہیں حکومت اداروں کا انتظامی کنٹرول بھی دینے کیلئے تیار ہے تاہم بڑی کمپنیوں میں اکثریتی حصص حکومت کے پاس ہی رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ خطے کے درمیان رابطوں سے اقتصادی ترقی کا عمل تیز ہوا ہے وسطی ایشیا سے افغانستان کے راستے پاکستان تک کاسا 1000اور دیگر منصوبوں سے تمام خطے کو فائدہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں کوئلے کے بڑے ذخائر موجود ہیں اور ان سے بھی خطے کے ممالک مل کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ حکومت کے اقدامات سے خطے میں امن اور استحکام قائم ہوگا اور اقتصادی ترقی کی راہیں بھی کھل جائینگی ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو مخدوش اقتصادی صورتحال ورثے میں ملی ہے ہم نے اپنی ترجیحات کا تعین کردیا ہے ریونیو بڑھانے ، اخراجات میں کمی ، مالیاتی خسارہ گھٹانے اور ترقیاتی بجٹ بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں ۔ نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے مشکل فیصلوں کے ذریعے اپنے سیاسی مقام کو بھی استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں بہتر اقتصادی اعشاریے مل رہے ہیں حکومت نے بجٹ خسارہ جو آٹھ فیصد سے زائد تھا گزشتہ سال چھ فیصد سے کم پر لائی ہے اور رواں مالی سال کے اختتام پر اسے پانچ فیصد تک لائینگے ۔

جی ڈی پی میں ترقی کی شرح اس سال پانچ فیصد تک پہنچ جائے گی اور اسے ہم اپنی حکومت کی مدت کے دوران سات فیصد سے زائد تک لے جائینگے ۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی بحران پاکستان کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ دھرنے حکومت نہیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے تھے۔

پاکستان سے اندھیرے اور سائے ختم ہو رہے ہیں۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔، وسائل کی کمی نہیں۔ قوم کا ہر فرد کردار ادا کرے تو پاکستان میں انقلاب برپا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہ کہ سیاسی جماعتوں کو مل کر حکومت کا ساتھ دینا چاہیے تاکہ ملک کے تمام مسائل حل کئے جاسکیں اور خاص طور پر پاکستان کو توانائی کے بحران سے نکالا جاسکے انہوں نے کہا کہ آج ملک کو توانائی کا بڑا مسئلہ درپیش ہے اگر ہم مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کریں تو آنے والی حکومتوں پر دباؤ کم ہوسکتا ہے پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور تاریکی کے بادل چھٹ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ہے اور ہم مل کر قوم کو غربت اور جہالت کے اندھیروں سے نکال سکتے ہیں