حکومت کی بہتر پالیسیوں کی وجہ سے پیداوار کی شرح 4.14 تک پہنچ گئی،اسحاق ڈار، زر مبادلہ کے ذخائر تیرہ ارب چھبیس کروڑ ستر لاکھ ڈالر تک پہنچ چکے،ترسیلات زر میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ، دھرنوں نے معاشی ترقی کی موجودہ رفتار کو متاثر، ملک کے تشخص کونقصان پہنچایا ہے، وزیر خزانہ کا مالی پالیسیوں کے رابطہ بورڈ اجلاس سے خطاب

بدھ 12 نومبر 2014 09:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12نومبر۔2014ء ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کی بہتر پالیسیوں کی وجہ سے ملکی مجموعی پیداوار کی شرح چار اعشاریہ ایک چار تک پہنچ گئی ہے جو کہ گزشتہ چھ سال کے دوران سب سے زیادہ ہے۔منگل کے روز اسلام آباد میں مالی پالیسیوں کے رابطہ بورڈ کے اپنی زیر صدارت ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے مالی سال 2015 ء کیلئے شرح نمو کا ہدف پانچ اعشاریہ ایک فیصد مقرر کیا ہے۔

افراط زر کے تمام اشاریوں میں کمی ہورہی ہے۔ اکتوبر میں گزشتہ سترہ مہینوں کے دوران صارفین کیلئے قیمتوں کے اشاریے سب سے کم سطح پر آگئے جو پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد ریکارڈ کیے گئے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ اگست میں مصنوعات کی بڑے پیمانے پر تیاری میں اضافہ دیکھا گیا جو گزشتہ سال کے چار اعشاریہ چھ فیصد کے مقابلے میں پانچ اعشاریہ تین فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ترسیلات زر میں بھی خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا۔ایف بی آر کی محصولات بھی درست سمت میں گامزن ہیں اور پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس محصوالت میں تیرہ اعشاریہ ایک فیصد اضافہ ہوا۔سٹاک ایکسچینج کی کارکردگی بھی شاندار ہے اور کے ایس سی ہنڈرڈ انڈیکس اکتیس ہزارپوائنٹس کی سطح عبور کرچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ زر مبادلہ کے ذخائر تیرہ ارب چھبیس کروڑ ستر لاکھ ڈالر تک پہنچ چکے ہیں اور اگر دھرنوں کی سیاست نے صورتحال خراب نہ کی ہوتی تو یہ ذخائر ستمبر کے اختتام تک پندرہ ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہوتے۔انہوں نے کہا کہ دھرنوں نے نہ صرف معاشی ترقی کی موجودہ رفتار کو متاثر کیا ہے بلکہ ملک کے تشخص کو بھی بری طرح نقصان پہنچایا ہے۔

متعلقہ عنوان :