پاکستان کے ساتھ سیز فائر کی خلاف ورزیاں بند کرنے تک مذاکرات ممکن نہیں ، بھارت، کشمیر سے جڑے کچھ مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کی کوشش کی جائیگی ، ارون جیٹلی کا اجلاس سے خطاب

منگل 11 نومبر 2014 09:21

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11نومبر۔2014ء) بھارت نے ایک بار پھر سخت زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیز فائر کی خلاف ورزی جاری رہتے ہوئے مذاکرات ناممکن ہیں کیونکہ مذاکراتی عمل کے آغاز کیلئے سازگار ماحول ہونا ضروری ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انڈیا گلوبل فورم کی نئی دہلی میں منعقدہ ایک میٹنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کے احترام کو یقینی بنائے گا تب تک ہمسائیہ ممالک کے ساتھ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی نئی حکومت نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بہتری اور مذاکرات کیلئے اپنی طرف سے اقدام بڑھاتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں مدعو اور سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کی بحالی کا فیصلہ کیا ۔

(جاری ہے)

ارون جیٹلی نے کہا کہ پہلے پاکستان نے مذاکرات کیلئے درکار ماحول کو بگاڑ دیا اور پھر جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال گولی باری کا سلسلہ شروع کرکے جنگ بندی معاہدے کو بالائے طاق رکھا انہوں نے کہا کہ جب پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہوں تو ایسے میں ہمسائیہ ملک کے ساتھ مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ یقیناً دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات ہونے چاہیے لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ دونوں ملک مذاکرات کیلئے درکار ماحول تیار کریں انہوں نے کہا کہ اگر ملک مذاکرات کیلئے سازگار ماحول تیار کرتا ہے اور دوسرا ماحول میں بگاڑ پیدا کرتا ہے تو ایسے میں دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :