وزیر اعظم نواز شریف آ ج جرمنی کے تین روزہ دورے پر روا نہ ہو نگے ، وزیر اعظم جرمن چانسلراور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے،دورے کا مقصد اقتصادی اور دفاعی تعلقات میں مضبوطی لانا ہے ،۔ذرائع

پیر 10 نومبر 2014 09:23

اسلا م آ با د(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10نومبر۔2014ء) وزیر اعظم نواز شریف چین کا دورہ مکمل کرنے کے بعد آ ج پیرسے یورپی ملک جرمنی کا تین روزہ دورہ شروع کر رہے ہیں۔ وہ اس دورے میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ساتھ ساتھ دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ذرائع کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف آ ج جرمن دارالحکومت برلن پہنچ رہے ہیں۔

نواز شریف جرمنی کے وفاقی وزیر برائے اقتصادی تعاون اور ترقی گیرڈ مولر سے ملاقات کے بعد پاکستان جرمنی بزنس فورم کے شرکاء سے خطاب کریں گے۔ بعد ازاں اسی دن ان کی ایک عشائیے میں شرکت بھی طے ہے۔ پاکستانی وزیراعظم کے اس دورے کا مقصد اقتصادی اور دفاعی تعلقات میں مضبوطی لانا بتایا گیا ہے۔منگل گیارہ نومبر کے روز پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف برلن میں جرمن چانسلرمرکل سے ملاقات طے ہے، جس کے بعد دونوں رہنما ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں نواز شریف جرمن پارلیمان کا دورہ کریں گے، جہاں وہ پارلیمان کے صدر پروفیسر نوربرٹ لامرٹ اور جرمنی کی پارلیمانی کمیٹی برائے ترقی و خارجہ امور کے ارکان سے بھی ملیں گے۔ نواز شریف کی وطن واپسی بارہ نومبر کو طے ہے۔روایتی طور پر پاکستان اور جرمنی کے مابین باہمی تعلقات کافی اچھے رہے ہیں۔ سرد جنگ کے بعد دونوں ممالک کے موقف یکساں تھے جبکہ امریکا میں 2001ء میں ہونے والے ستمبر 9/11 کے حملوں کے بعد اسلام آباد اور برلن حکومتوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھرپور تعاون کا مظاہرہ کیا۔

پاکستان اور جرمنی کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری سے متعلق معاہدہ 1959ء میں طے پایا تھا، جو اس وقت اپنی نوعیت کا پہلا ایسا معاہدہ تھا۔ موجودہ اعداد و شمار کے لحاظ سے جرمنی عالمی سطح پر پاکستان کا چوتھا سب سے بڑا اور یورپی سطح پر سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ حالیہ برسوں کے دوران 2012ء میں شروع ہونے والے پاک جرمنی اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے علاوہ یورپی یونین میں پاکستان کے لیے GSP Plus درجے کے حصول میں برلن کی مسلسل اور عملی حمایت سیدونوں ممالک کے باہمی تعلقات مزید بہتر ہو رہے ہیں۔اس دورے کے دوران جرمنی میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن بھی وزیراعظم کے ہوٹل کے قریب احتجاجی مظاہرہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :