وزیر اعظم تین روزہ ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے، دورہ چین کا مقصد ملک سے لوڈشیڈنگ کے عذاب کا خاتمہ ہے، پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کے قومی معیشت پر دوررس اثرات مرتب ہوں گے، منصوبوں سے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملے گا،نواز شریف

ہفتہ 8 نومبر 2014 09:04

بیجنگ/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8نومبر۔2014ء)وزیر اعظم محمد نواز شریف چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے ہیں جہاں وہ آج سے شروع ہونے والے تین روزہ ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے ۔بیجنگ پہنچنے پر وزیراعظم کا شاندار استقبال کیاگیااور پیپلز لبریشن آرمی کے دستے نے وزیراعظم کو سلامی دی۔وزیراعظم چین کے صدر اور وزیراعظم سے بھی ملاقاتیں کریں گے اور علاقائی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔

اس دورے سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے پینتیس ارب ڈالر مالیت کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔چودہ منصوبے دس ہزار چار سو میگاواٹ بجلی کی پیداوار سے متعلق ہیں جبکہ دیگر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور بلوچستان میں گوادر بندرگاہ کی ترقی کے معاہدے شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان منصوبوں میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ایک حصے کے طور پر خضدار گوادر شاہراہ کی تعمیر بھی شامل ہے۔

دونوں ممالک ریلوے اور خصوصی اقتصادی زونز کے قیام میں تعاون کے معاہدوں پر بھی دستخط کریں گے۔اس سے پہلے چین روانگی سے قبل وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کے قومی معیشت پر دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔نواز شریف نے کہا کہ چین کے تعاون سے شروع کئے جانے والے منصوبوں سے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔انہوں نے کہا کہ مقامی اور غیرملکی سرمایہ کارپاکستان اور چین کے درمیان تعاون سے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اسلام آباد میں دھرنوں کے باعث ہونے والے نقصانات کے ازالے کیلئے جو ممکن ہوا کرے گی۔قبل ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دو ماہ کے دوران سیاسی بحران کی وجہ سے ملک کی معیشت کو بہت نقصان پہنچا اور اس نقصان کے ازالے کے لئے جو ممکن ہوا اسے بروئے کار لائیں گے۔جمعہ کے روز وزیر اعظم نواز شریف اور وزیراعلی شہباز شریف چین کے دورے پر روانہ ہو گے جہاں پر توانائی ،ریلوے کا نظام سمیت سڑکوں کے بنانے کے 14 مختلف منصوبوں پر دستخط کئے جائیں گے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب بھی چینی قیادت اور سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

چین روانگی سے قبل نواز شریف اور شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کی ۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دورہ چین کا مقصد ملک سے لوڈشیڈنگ کے عذاب کا خاتمہ ہے اور عوام کو آئندہ موسم گرما کی لوڈشیڈنگ سے بچانے کے لئے چین کا دورہ کررہا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران سیاسی بحران کی وجہ سے ملک کی معیشت کو بہت نقصان ہوا ہے اور اس نقصان کے ازالے کے لئے جو ممکن ہوا اقدامات کریں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معاشی راہداری کے منصوبے سے ہمارے ملک اور معیشت پر دوررس اثرات مرتب ہوں گے اور ان منصوبوں سے 10 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو روز گار میسر ہوگا جو کہ بہت خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین منصوبوں سے دوطرفہ تعلقات بھی مضبوط ہوں گے اور ان منصوبوں سے مقامی اور عالمی سرمایہ کار بھی فائدہ اٹھا سکیں گے ۔اس موقع پر وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ پاک چین دوستی میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دیں گے ۔دھرنے والوں نے چینی سرمایہ کاروں کے دورے میں رکاوٹ ڈال کر ملک دشمنی کا ثبوت دیا لیکن وزیر اعظم کے دوہ چین سے ملک میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔