پاکستان کو بھارت کے ساتھ مذاکرات کے حامی اور مخالفت کرنیوالوں کے درمیان ریڈ لائن کھینچ لینی چاہیے، نئی دہلی کے ساتھ امن کیلئے محتاط انتخاب کرنا چاہئے،بھارتی وزیردفاع، بھارت پاکستان کے ساتھ مذاکرات اور تعلقات معمول پر لانے کیلئے تیار ہے تاہم اس حوالے سے کچھ ریڈ لائنز ہیں، پاکستان کو ایل او سی پر سیز فائر کی بھاری قیمت چکانی ہوگی۔ ہماری حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کی بھی کوشش کی تاہم یہ اقدام بھی سود مند ثابت نہ ہوسکا ۔ ارون جیٹلی کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی

جمعرات 6 نومبر 2014 09:47

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6نومبر۔2014ء)بھارتی وزیردفاع ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ پاکستان کو بھارت کے ساتھ مذاکرات کے حامی اور مخالفت کرنیوالوں کے درمیان ریڈ لائن کھینچتے ہوئے نئی دہلی کے ساتھ امن کیلئے محتاط انتخاب کرنا چاہئے،بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت کی اقتصادی سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیردفاع ارون جیٹلی نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ مذاکرات اور تعلقات معمول پر لانے کیلئے تیار ہے تاہم اس حوالے سے کچھ ریڈ لائنز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحول کو سازگار بناتے ہوئے خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کا شیڈول طے کیا اور ابھی ہمارے سیکرٹری خارجہ نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا کہ اس سے چند ہی گھنٹے قبل پاکستانی ہائی کمیشن نے حریت رہنماؤں کو مذاکرات کیلئے مدعو کرلیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس اقدام کے بعد اب ایک نئی ریڈلائن کھینچ لی اور اب ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان پہلے یہ فیصلہ کرلے کہ وہ کس کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔

بھارت کے ساتھ یا پھر ان کے ساتھ جو بھارت کو توڑنے کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جب تک مذاکرات کیلئے سنجیدہ انتخاب نہیں کرتا ہے اسکے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں ہیں۔بھارتی وزیردفاع نے ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ایل او سی پر سیز فائر کی بھاری قیمت چکانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کی بھی کوشش کی تاہم یہ اقدام بھی سود مند ثابت نہ ہوسکا ۔