اسلام آباد، عمران خان اور سراج الحق کی ملاقات، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی دونوں جماعتوں کا مقصد اسٹیٹس کو کا خاتمہ ہے ،موجودہ نظام سے عوام کا اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے، انقلابی ریفارمز کی ضرورت ہے، وفاقی حکومت کو پی ٹی آئی کے ساتھ سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہئیں ،حالات سے لگتا ہے مسلم لیگ ن پی ٹی آئی کے ساتھ بامقصد مذاکرات کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے، جب تک دھاندلی کی تحقیقات نہیں ہوتیں اس وقت تک عام آدمی کو انصاف نہیں مل سکتا اور نہ ہی جمہوریت مضبوط ہوسکتی ہے،امیر جماعت اسلامی کا ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب ،پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے نظریات مشترک ہیں، دھرنا ختم نہیں کریں گے ،حکومت سپریم کورٹ کے کمیشن سے انتخابی دھاندلی کی تحققات کرائے جس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا،مسلم لیگ ن کے ساتھ آراوز اور الیکشن کمیشن حکام نے مل کر باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ تاریخی دھاندلی کی،حکومت کے وزراء اور اسپیکر اسٹے آڈرز پر چل رہے ہیں ۔ پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے استعفی دے دیئے ہیں اسپیکر کو فورا منظور کرنے چاہئیں، عمران خان

جمعرات 6 نومبر 2014 09:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6نومبر۔2014ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے بدھ کے روز جماعت اسلامی کے نائب امیر وسابق رکن قومی اسمبلی میاں اسلم کے گھر میں ملاقات کی ۔ ملاقات میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ،خیبر پختونخواہ کے وزیراعلی پرویز خٹک،اسپکر صوبائی اسمبلی کے پی کے اسد قیصر ،پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی، پی ٹی آئی راہنمانعیم الحق نے ملاقات میں شرکت کی۔

جماعت اسلامی کے امیر مولانا سراج الحق ، میاں اسلم ۔زبیرخان و دیگر جماعت اسلامی کے راہنماؤں نے پی ٹی آئی کے وفد کو خوش آمدید کہا۔ جماعت اسلامی کے امیر مولانا سراج الحق نے خصوصی طورپر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو خوش آمدید کہتے ہوئے گلے لگایا ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور جماعت اسلامی امیر مولانا سراج الحق میں ون ٹو ون ملاقات بھی ہوئی ۔

آدھے گھنٹے کی ملاقات کے بعد امیر جماعت اسلامی مولانا سراج الحق اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے مشترکہ پریس کانفرس کی۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی دونوں جماعتوں کا مقصد اسٹیٹس کو کا خاتمہ ہے ۔ دونوں جماعتوں کے نظریات ایک ہیں ۔ اسلامی فلاحی ریاست کا قیام دونوں جماعتوں کا مقصد ہے ۔

پاکستان میں ایسا نظام چاہتے ہیں جس سے عام آدمی کو ریلیف ملے ۔ انہوں نے کہا موجودہ نظام سے عوام کا اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے ۔ ملک میں انقلابی ریفارمز کی ضرورت ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا وفاقی حکومت کو پی ٹی آئی کے ساتھ سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہیں ۔ تاکہ جمہوریت کو نقصان نہ پہنچے ۔ انہوں نے کہا حالات سے لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن پی ٹی آئی کے ساتھ بامقصد مذاکرات کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے ۔

جماعت اسلامی پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت ہے کے پی کے میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی مخلوط حکومت ہے ۔پی ٹی آئی کے ساتھ 14 نکات پر اتحاد کیا تھا۔ امیرجماعت اسلامی نے مذید کہا کہ موجودہ 2013 ء کے انتخابات مشکوک ہوگئے ہیں جب تک دھاندلی کی تحقیقات نہیں ہوتیں اس وقت تک عام آدمی کو انصاف نہیں مل سکتا اور نہ ہی جمہوریت مضبوط ہوسکتی ہے۔ جماعت اسلامی دھاندلی کرنے والوں کو سزا دینے کے حق میں ہے ۔

انہوں نے کہا وفاقی حکومت کو پی ٹی آئی کے ساتھ بامقصد مذاکرات کرنے چاہیں ۔ مرکز ی حکومت کو علم ہونا چاہیے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنا ختم ہونے کے بعد حالا ت ٹھیک نہیں اور نہ ہی مشکلات میں کمی آئی ہے ۔ میڈیا سے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے گفتگوکرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے نظریات مشترک ہیں دونوں جماعتیں ملک میں فلاحی ریاست کے قیام پر یقین رکھتی ہیں ۔

دونوں جماعیتں قائد اعظم اور علامہ اقبال کے وژن پر یقین رکھتی ہیں ۔ کے پی کے میں دونوں جماعتوں کے تعلقات ٹھیک جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا عام انتخابات 2013 ء میں تاریخی دھاندلی ہوئی جس پر تمام جماعتوں نے انگلیاں اٹھائی ہیں ۔ پی ٹی آئی نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے حکومت کو 4 حلقوں میں ووٹنگ کی تحقیقات کے لیے مطالبہ کیاتھا لیکن ڈیڑھ سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود انصاف نہیں مل سکا۔

پی ٹی آئی دھرنا ختم نہیں کرے گی جب تک حکومت دھاندلی کی تحقیقات نہیں کرواتی۔ حکومت سپریم کورٹ کے کمیشن سے انتخابی دھاندلی کی تحققات کرے جس سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔ مسلم لیگ ن کے ساتھ آراوز اور الیکشن کمیشن حکام نے مل کر باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ تاریخی دھاندلی کی۔ حکومت کے وزراء اور اسپیکر اسٹے آڈرز پر چل رہے ہیں ۔ پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے استعفی دے دئے ہیں اور اسپیکر قومی اسمبلی کو فورا منظور کرنے چاہیں ۔