پاکستان کو 8 امریکی فوجی بحری جہاز فروخت کرنے کی منظوری دے دی گئی، بحری جہاز وں کے حصو ل سے پاکستان کو اپنی سمندری حدود میں قانون کی حکمرانی یقینی بنانے میں مدد ملے گی،مجوزہ سودے میں پاکستان کو پچیس ایم ایم یا تیس ایم ایم کے 8 نیول گن سسٹمز ، ایم ٹو ایچ بی اعشاریہ پانچ صفر کیلیبر کی 32 مشین گنیں ، سات اعشاریہ چھ ایم ایم کی 32 گنیں اور 8 میٹر لمبی 8 کشتیوں سمیت کمانڈ اینڈ کنٹرول ، کمیونی کیشن ، نیوی گیشن کے آلات ، پرزہ جات ، تربیت اور لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کی جائے گی

پیر 3 نومبر 2014 10:26

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3نومبر۔2014ء)امریکا کی ڈیفنس سکیورٹی کو آپریشن ایجنسی نے پاکستان کو 8فوجی بحری جہاز فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ جن کے ذریعے پاکستان کو اپنی سمندری حدود میں قانون کی حکمرانی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ ان جہازوں کو جی آر سی 43 ایم یعنی گلوبل رسپانس کٹر کہا جاتا ہے جو 43 میٹر لمبے ہیں۔

(جاری ہے)

فارن ملٹری سیل کے تحت 35 کروڑ ڈالرز کے اس مجوزہ سودے میں پاکستان کو پچیس ایم ایم یا تیس ایم ایم کے 8 نیول گن سسٹمز ، ایم ٹو ایچ بی اعشاریہ پانچ صفر کیلیبر کی 32 مشین گنیں ، سات اعشاریہ چھ ایم ایم کی 32 گنیں اور 8 میٹر لمبی 8 کشتیوں سمیت کمانڈ اینڈ کنٹرول ، کمیونی کیشن ، نیوی گیشن کے آلات ، پرزہ جات ، تربیت اور لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کی جائے گی۔

یو ایس ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی نے سودے کی توثیق کے لیے کانگریس کو مطلوبہ سرٹیفکیٹ فراہم کردیا ہے۔ ایجنسی نے کانگریس پر زور دیا ہے کہ اس معاہدے سے ایک ایسے ملک کی سکیورٹی بہتر بنانے میں مدد ملے گی جو جنوبی ایشیا میں امریکی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے مقاصد کے لیے نہایت اہم ہے۔ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس معاہدے سے خطے میں طاقت کا توازن متاثر نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :