اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس،کمیٹی کی گندم کی درآمد پر فوری طور پر بیس فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی منظوری،کمیٹی نے وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹریز کی جانب سے نئی ٹیکسٹائل پالیسی کے مسودے کونظر ثانی کے لئے احسن اقبال کی صدارت میں غذائی تحفظ اور ٹیکسٹائل کے وزراء سمیت وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام پر مشتمل کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے 15 نومبر کو دوبارہ کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کر دی

جمعہ 31 اکتوبر 2014 08:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31اکتوبر۔2014ء)ملک میں گندم کی شاندار فصل ہونے کے باوجود گندم درآمد کرنے کے رجحان میں اضافے کے پیش نظر کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی درآمد پر فوری طور پر بیس فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی منظوری دے دی۔جمعرات کے روز وفاقی کابینہ کی اقتصادی ربطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اراکین کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز کیلئے بارہ ارب روپے کی حکومتی ضمانت کی بھی منظوری دی گئی تاکہ ادارہ اپنی اہم ضروریات پوری کرسکے۔کمیٹی نے وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹریز کی جانب سے ملک کے لئے نئی ٹیکسٹائل پالیسی کے مسودے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات کے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کی صدارت میں غذائی تحفظ اور ٹیکسٹائل کے وزراء سمیت وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام پر مشتمل کمیٹی پندرہ نومبر تک ٹیکسٹائل پالیسی کے مسودے کا جائزہ لیکر اقتصادی رابطہ کمیٹی کو دوبارہ پیش کرے گی جس پر ایک مرتبہ پھر غور کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت ٹیکسٹائل کے شعبے کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ایسی پالیسی تشکیل دی جانی چاہے جو اس شعبے کے تمام پہلو پر محیط ہو۔کمیٹی نے وزارت ٹیکسٹائل کی یقین دہانی پر پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی منظوری دی کہ کاٹن کمیٹی کے ملتان میں مرکزی دفتر کے قیام پر حکومت پاکستان سے کوئی فنڈنگ نہیں مانگی جائے گی۔

وزیر خزانہ نے وزارت ٹیکسٹائل کو کاٹن کمیٹی کی تنظیم نو کے حوالے سے منصوبہ بندی پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس کے آئندہ کے لئے کاروباری منصوبوں کو وزارت خزانہ کو پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ۔جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی جانب سے پیش کردہ نجی شعبے کے بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز کے منصوبوں کے حوالے سے پالیسی کے مسودے کا بھی جائزہ لیا گیا ۔

اجلاس کے دوران کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے دس برس کے لئے کارپوریٹ ٹیکس میں چھوٹ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاہم اس حوالے سے یہ واضح ہدایت جاری کی گئی کہ متعلقہ کمپنیاں اپنی ٹیکس ریٹرن جمع کروائیں گی۔واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز بھی منعقد ہوا تھا جس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایل این جی کی درآمد کو بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی محصول سے مستثنیٰ قرار دینے ، آئندہ ربیع کی فصل کے لئے پندرہ دسمبر تک ایک لاکھ85 ہزار ٹن یوریا کھاد خریدنے کی منظوری د ی تھی۔

متعلقہ عنوان :