پرویز مشرف آ ئین شکنی کیس سما عت ،سابق صدر پرویز مشرف نے 3 نومبر کا اقدام صدر کی حیثیت سے کیا، شوکت عزیز نے خط صدر کو لکھا تھا آرمی چیف کو نہیں،پراسیکیوٹر اکرم شیخ کے دلا ئل

جمعرات 30 اکتوبر 2014 07:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اکتوبر۔2014ء) سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف آئین توڑنے کے اقدام کیخلاف ہونے والی خصوصی عدالت میں سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے دلائل میں موقف اختیار کیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے 3 نومبر کا اقدام صدر کی حیثیت سے کیا‘ وزیراعظم شوکت عزیز نے خط صدر کو لکھا تھا آرمی چیف کو نہیں‘ وکیل صفائی نے 600 لوگوں کا اکٹھا ٹرائل کرنے کو کہا حالانکہ ملزم کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ سب ملزمان کے ٹرائل کا کہے۔

بدھ کے روز جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت کے روبرو سپیشل پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے پرویز مشرف کی جانب سے ایمرجنسی لگانے بارے اقدام میں دیگر لوگوں کو شامل کرنے کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ استغاثہ اپنے تمام گواہان اور شواہد عدالت میں پیش کرچکے ہیں عدالت کو اس وقت شریک ملزمان کو پارٹی بنانے کا اختیار نہیں اسلئے دیگر افراد کو شریک ملزمان بنانے کی درخواست مسترد کی جائے۔

(جاری ہے)

غلط احکامات تسلیم کرنا غداری کے زمرے میں نہیں آتا۔ شہادتی ریکارڈ ہونے کے بعد عدالت مقدمہ ختم نہیں کرسکتی۔ پرویز مشرف کے وکلاء یہ تمام باتیں سپریم کورٹ میں پہلے ہی تسلیم کرچکے ہیں کہ پرویز مشرف نے یہ اقدام آرمی چیف کی حیثیت سے نہیں بلکہ صدرکی حیثیت سے کیا تھا۔ ان کے دلائل جاری تھے کہ عدالت کا وقت ختم ہونے کی وجہ سے کیس کی مزید سماعت (آج) جمعرات تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ سپیشل پراسیکیوٹر اکرم شیخ (آج) بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔