سپیکر قومی اسمبلی کا پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کے استعفوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھنے کا فیصلہ،کوئی حکومت کانمائندہ ہوں نہ ہی مجھے عہدہ کسی پارٹی کی طرف داری کی اجازت دیتا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کے استعفوں کی تصدیق کا معاملہ آئین اور قواعد و ضوابط کے مطابق کروں گا کسی کی خواہش یا منشا پر یہ معاملہ ختم نہیں کر سکتے،سردار ایاز صادق ، دراصل پی ٹی آئی کے ممبران اپنی رکنیت سے استعفے ہی نہیں دینا چاہتے،ڈپٹی سپیکر

جمعرات 30 اکتوبر 2014 06:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اکتوبر۔2014ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کے استعفوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھنے کا فیصلہ‘ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ میں کوئی حکومت کانمائندہ نہیں اور نہ ہی مجھے عہدہ کسی پارٹی کی طرف داری کی اجازت دیتا ہے پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کے استعفوں کی تصدیق کا معاملہ آئین اور قواعد و ضوابط کے مطابق کروں گا کسی کی خواہش یا منشا پر یہ معاملہ ختم نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط نمبر 43 کے مطابق کریں گے‘ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی سے استعفوں کی تصدیق کے بارے میں انہیں برملا کہا تھا کہ ممبران کے استعفوں کی تصدیق فرداً فرداً ہوگی اجتماعی طور پر نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ممبران نے صبح گیارہ بجے آنا تھا لیکن وہ دو بجے کے قریب آئے۔ اور فرداً فرداً استعفوں کی تصدیق کیلئے پی ٹی آئی نے انکار کردیا ہے اور الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے خط لکھیں گے کہ ہم نے دو مرحلے استعفوں کی تصدیق کے حوالے سے کئے ہیں اور تحریک انصاف کے ممبران فرداً فرداً استعفوں کی تصدیق نہیں کرنا چاہتے انہوں نے کہا کہ میں نے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی ڈیوٹی لگائی کہ ان کے استعفوں کی تصدیق کریں لیکن انہوں نے استعفوں کی تصدیق نہیں کرائی اس موقع پر ڈپٹی سپیکر مرتضے جاوید عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ممبران نے اگر استعفے ہی دینے ہیں یا دیئے ہیں تو اتنا عرصہ سرکاری وسائل کیوں استعمال کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دراصل پی ٹی آئی کے ممبران اپنی رکنیت سے استعفے ہی نہیں دینا چاہتے۔