پاکستانی علاقوں میں بھارتی مداخلت ہورہی ہے بھرپور جواب دیا جارہا ہے جب بھی بھارتی جارحیت ہوگی اس کا بھرپور جواب دیں گے،میجرجنرل عاصم باجوہ ،ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے، شمالی وزیرستان میں آپریشن کے باعث ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی ہوئی ہے، دہشت گردوں سے کلیئر کرائے گئے علاقوں کو انتظامیہ کے حوالے کررہے ہیں، آپریشن ضرب عضب مکمل ہونے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے،ملالہ یوسفزئی پر حملہ کرنے ولا گروپ بھی پکڑا گیا، فوج مل کر تمام دہشتگردوں کو ختم کردے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر کی بریفنگ

جمعرات 30 اکتوبر 2014 06:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اکتوبر۔2014ء)ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے، شمالی وزیرستان میں آپریشن کے باعث ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی ہوئی ہے، دہشت گردوں سے کلیئر کرائے گئے علاقوں کو انتظامیہ کے حوالے کررہے ہیں، آپریشن ضرب عضب مکمل ہونے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔ ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل عاصم باجوہ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ خیبرایجنسی میں “خیبرون ” کے نام سے آپریشن جاری ہے جہاں انٹیلی جنس اطلاعات پردہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہآپریشن کے دوران 100 سے زائد دہشتگردوں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں اور کارروائی میں 40 سے زائد دہشتگردوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے دوران ہمارے 100 سے زائد جوان شہید ہوچکے ہیں جبکہ اس دوران 1100 سے زائد دہشتگردوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے اور ” خیبر ون ” آپریشن کے دوران 44 دہشتگرد مارے گئے جبکہ مجموعی طور پر دہشتگردوں کے قبضے سے 12 ہزار سے زائد ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں جن میں 6 ہزار سے زائد رائفلز اور 2 ہزار سے زائد اے کے 47 پکڑی گئی ہیں، اسی طرح کارروائی کے دوران 132.5 ٹن دھماکا خیز مواد اور 12 لاکھ راوٴنڈزپکڑے گئے ہیں جسے ناکارہ بنانے میں وقت لگے گا، خیبرایجنسی میں آپریشن کچھ عرصے مزید جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جہاں دہشت گرودں کے ٹھکانے ہیں وہاں آپریشن کیا جارہا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دتہ خیل سے آگے کے علاقوں کو کلیئرکیا جارہا ہے، انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پرآپریشن کیاجارہا ہے،ہمیں اندازہ ہے کہ دہشت گرد اکٹھے ہوسکتے ہیں،علاقے کودہشت گردوں سے صاف کرنا ہے، ہرطرح کی دہشت گرد تنظیم کے خلاف کارروائی کریں گے، بغیرتفریق کے آپریشن کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرایجنسی بھاگنے والے دہشت گردوں کے خلاف خیبرون آپریشن شروع کیا گیا، شمالی وزیرستان میں متعدد علاقے کلیئرکردیے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم باجوہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مشتبہ افراد کی نشاندہی کریں، پاکستانی سرزمین دہشت گردی کیلیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محرم میں سیکیورٹی کے لیے صوبوں نے فوج سے سیکیورٹی مانگی ہے، جہاں ضرورت ہوگی اور صوبے طلب کریں گے تو فوج معاونت کرے گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغان صوبے کنر اور نورستان میں فضل اللہ ودیگرنے کیمپ قائم کیے ہوئے ہیں، کالعدم تحریک طالبان کے دہشتگرد افغانستان سے کارروائیاں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کرنا حکومت کا کام ہے، میری معلومات میں ایسا کوئی جرگہ نہیں جس کو سرکاری طورپرکہیں بھیجا گیا ہو۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا پاک فوج نے سوات میں دہشتگردوں کا خاتمہ کیا اور وہاں ایک مرتبہ پھر امن قائم ہوچکا ہے جبکہ ملالہ یوسفزئی پر حملہ کرنے ولا گروپ بھی پکڑا گیا، فوج مل کر تمام دہشتگردوں کو ختم کردے گی جس کے لئے مقامی افراد کو بھی اپنا کردار ادا کرتے ہوئے فوج سے تعاون کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستانی علاقوں میں بھارتی مداخلت ہورہی ہے جس کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے اور جب بھی بھارتی جارحیت ہوگی اس کا بھرپور جواب دیں گے، پاک افغان سرحد پر لگائے گئے موبائل سگنلز ٹاور ہماری سیکیورٹی کے لئے خطرناک ہیں اور جب تک افغانستان کی حدود میں لگے ٹاور سے پاکستانی حدود سگنلزآتے ہیں اور جب تک افغان حکومت اسے ہٹا نہیں دیتی اس وقت تک خطرہ برقرار رہے گا۔