20سال بعد آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز میں فتح، مصباح پرعزم،لوگ ہم سے شکایت کرتے ہیں کہ ہماری کرکٹ میں کنسسٹینسی نہیں اس لیے ہم اس میچ کے لیے اسی پر فوکس کررہے ہیں، آسٹریلیا کے خلاف سیریز جیتنا اہم ہوگا، ہمارے لیے بہت اہم ہے کیوں کہ ہم بہت عرصے سے آسٹریلیا کے خلاف کوئی سیریز نہیں جیتے اور ہمارے پاس اسے جیتنا کا بہترین موقع ہے، سعید اجمل کی کمی دیگر باوٴلرز کے باعث محسوس نہیں ہوئی اور انہیں اس بات کا کریڈٹ ملنا چاہیے، ابو ظہبی کی پچ ہمارے لئے موزوں ہے ،مصبا ح الحق ، ٹیم پر دوسرے ٹیسٹ سے قبل کوئی اضافی دباوٴ نہیں،’ میرے لیے یہ ایک عام ٹیسٹ میچ کی ہی طرح ہے۔ میری ہر ٹیسٹ ہی میں خود سے توقعات اچھی ہوتی ہیں کیوں کہ اس کا براہ راست تعلق ٹیم کی کارکردگی سے ہوتا ہے، مائیکل کلارک

جمعرات 30 اکتوبر 2014 03:41

ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اکتوبر۔2014ء) پاکستانی کپتان مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف آج جمعرات کو شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ سے قبل بہترین کارکردگی دکھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔دبئی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو 221 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی تھی۔اگر گرین شرٹس آسٹریلیا کے خلاف دوسرا ٹیسٹ بھی جیتنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ پاکستان کی 20 سال بعد آسٹریلیا کے خلاف کسی ٹیسٹ سیریز میں پہلی فتح ہوگی۔

تاہم مصباح الحق اپنی ٹیم کی عدم تسلسل کارکردگی کے حوالے سے فکر مند تھے جسے دنیا کی سب سے ناقابل اعتبار ٹیم قرار دیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا: ’لوگ ہم سے شکایت کرتے ہیں کہ ہماری کرکٹ میں کنسسٹینسی نہیں اس لیے ہم اس میچ کے لیے اسی پر فوکس کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

مصباح کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز جیتنا اہم ہوگا۔ ’یہ ہمارے لیے بہت اہم ہے کیوں کہ ہم بہت عرصے سے آسٹریلیا کے خلاف کوئی سیریز نہیں جیتے اور ہمارے پاس اسے جیتنا کا بہترین موقع ہے۔

‘اس موقع پر پاکستانی کپتان کا کہنا تھا کہ سعید اجمل کی کمی دیگر باوٴلرز کے باعث محسوس نہیں ہوئی اور انہیں اس بات کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔مصباح کے مطابق شیخ زید اسٹیڈیم کی پچ ان کی ٹیم کے لیے موزوں ہے۔’یہ پچ تھوڑی سی مختلف نظر آتی ہے، عام طور سے یہ دبئی کی پچ سے مختلگ ہوتی ہے کیوں کہ یہ زیادہ سخت ہے اور اس میں پیس اور باوٴنس موجود ہوتا ہے، لیکن ہماری باوٴلنگ کو دیکھا جائے تو یہ ہمیں سوٹ کرتی ہے۔

‘دوسری جانب آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے کہا کہ ان کی ٹیم پر دوسرے ٹیسٹ سے قبل کوئی اضافی دباوٴ نہیں۔’یہ میرے لیے یہ ایک عام ٹیسٹ میچ کی ہی طرح ہے۔ میری ہر ٹیسٹ ہی میں خود سے توقعات اچھی ہوتی ہیں کیوں کہ اس کا براہ راست تعلق ٹیم کی کارکردگی سے ہوتا ہے۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیسٹ میچ جو جیتنے کے لیے اسپنرز کو بہتر انداز میں کھیلنا ہوگا۔ خیال رہے کہ آسٹریلیا گزشتہ چار اوے سیریز برصغیر کی ٹیموں کے خلاف ہار چکی ہے جس میں ہندوستان کے خلاف چار صفر کا کلین سوئپ شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :