بعض قوتیں سندھ میں عوام کے درمیان فاصلے بڑھا رہی ہیں، پہلے 4 صوبے چلا کر دکھائیں پھر 30 اور 40 صوبے بنائیں، سراج الحق ، خورشید شاہ کی معافی کو تسلیم کر لینا چائیے،سیاسی مسئلہ نہ بنایا جائے،سندھ کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے ،ملک میں جلد ازاجلد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں،مسلم لیگ(فنکشنل) سے ہر سطح پر تعاون کریں گے، امیر جماعت اسلامی کی پیر صاحب پگاڑا سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو، ملاقات میں ملک کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیا ل کیا گیا

بدھ 29 اکتوبر 2014 08:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ بعض قوتیں سندھ میں عوام کے درمیان فاصلے بڑھا رہی ہیں، پہلے 4 صوبے چلا کر دکھائیں پھر 30 اور 40 صوبے بنائیں،سید خورشید شاہ کی معافی کو تسلیم کر لینا چائیے،سیاسی مسئلہ نہ بنایا جائے،سندھ کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے ،ملک میں جلد ازاجلد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں،مسلم لیگ(فنکشنل) سے ہر سطح پر تعاون کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے منگل کو کراچی میں مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صبغت اللہ راشدی پیر صاحب پگاڑا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جو 90منٹ تک جاری رہی ملاقات میں ملک کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیا ل کیا گیا ۔سراج الحق کے ہمراہ نائب امراء جماعت اسلا می پاکستان اسد اللہ بھٹو ،راشد نسیم ،امیر جماعت اسلامی سندھ معراج الہدی صدیقی ،جنرل سیکریٹری ممتاز سہتو،امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ،نائب امراء کراچی مظفر احمد ہاشمی ،برجیس احمد ،مسلم پرویز ،سیکریٹری کراچی عبد الوہاب اور سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی تھے ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں پیر صدر الدین شاہ راشدی ،جام مدد علی ،شہر یار مہر ،نصرت سحر عباسی اور کامران ٹیسوری بھی موجود تھے ۔ملاقات کے بعدسراج الحق نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے استحکام اور بقاء و سلامتی کی واحد ضمانت یہ ہے کہ ملک میں عدل و انصاف اور میرٹ کی حکمرانی قائم کی جائے جب تک ملک میں عدل و انصاف کا موثر نظام قائم نہیں ہوگا مسائل حل نہیں ہو ں گے ،سراج الحق نے پیر پگاڑا سے ملاقات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ میری ایک عرصے سے خواہش تھی کہ پیر صاحب پگاڑا سے ملاقات کی جائے ان کے ساتھ ملاقات بہت اچھی رہی اور انہوں نے بہت گرم جوشی سے ہمارا استقبال کیا ۔

ملاقات سے ہمیں حوصلہ ملا ہے کہ ملک کی سیاسی جماعتیں پارٹی مفادات سے بالاتر ہو کر ملک کی بہتری کے لیے سوچ رہی ہیں ۔

ہم نے اتفاق کیا ہے کہ ملک کی سلامتی ، بقاء اورجمہوری نظام کے تحفظ کے لیے ہم آپس میں تعاون کریں گے اور مشاورت کا یہ عمل جاری رکھیں گے اور ہر سطح پر ایک دوسر ے سے تعاون کریں گے ۔صوبہ سندھ سمیت پورا ملک اس وقت بد امنی اور انتشار کا شکار ہے ،معاشی حالت خراب ہو رہی ہے جس کا اثر غریب آدمی پر پڑ رہا ہے،عوام کے اندر مایوسی ہے ،عوام کے چہروں سے مسکراہٹیں چھن گئی ہیں اور لوگوں کے اندر غم و غصہ ہے اگر سیاسی قائدین نے مل کر مسائل کاحل نہ نکالا تو عوام کی یہ خاموشی اور اضطراب کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے مسئلہ صرف حکومت کا ہی نہیں بلکہ ملک کی بقاء کا بھی ہے اور جب تک ملک میں عدل و انصاف کا موثر نظام قائم نہیں ہوگا ملک کے مسائل حل نہیں ہو ں گے ۔

سراج الحق نے صحافیوں کو بتایا کہ ملاقات میں اسلام آباد کی صورت حال اور دھرنوں کے بارے میں بھی بات ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ ملاقات میں سندھ کے موجودہ حالات پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ سندھ کے موجودہ حالات اس بات کے متحمل نہیں ہو سکتے کہ یہاں کے عوام کو آپس میں لڑایا جائے بعض عناصر چاہتے ہیں کہ سندھ کے عوام آپس میں لڑے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے ،پاکستان میں امن کے لیے کراچی میں امن ناگزیر ہے ،کراچی کی بد امنی میں پورے ملک کو مایوس اور متاثر کیا ہے ،سندھ میں جن دو جماعتوں نے حکومت کی ہے دونوں نے عوام کے مسائل حل نہیں کیے ہیں بلکہ مسائل اور مشکلات بڑھادی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس امر پر بھی اتفاق کیا کہ موجودہ الیکشن سسٹم کے اندر ریفارمز ضروری ہے اور ان ریفارمز کے لیے سب کو اعتماد میں لیا جائے ،موجودہ سسٹم کے تحت ہونے والے انتخابات سے تنازعات کا خاتمہ نہیں ہو سکے گا ،سراج الحق نے مزید کہا کہ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے قوم سے اپیل کی ہے کہ محرم الحرام میں اتحاد و یکجہتی قائم رکھے ،اس مہینے کو باہمی اتحاد و یگانگت کے ساتھ گزارا جائے اور امن و امان کے قیام میں سب اپنا کردار کریں ۔

سراج الحق نے کہا کہ میں نواز شریف اور عمران خان کو ایک بار پھر تجویز دے رہا ہوں کہ مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور مذاکرات سے ہی مسائل حل کریں ۔