قومی اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کے سندھ میں نیا صوبہ بنانے کے مطالبہ اور پیپلز پارٹی کی حکومت کی گورننس کوانتہائی ناقص قرار دینے پر شدید ہنگامہ آرائی،کرپشن کے سکینڈل آئے روز آرہے ہیں،آصف حسنین ،پیپلز پارٹی کا شدیدا حتجاج،متحدہ قومی موومنٹ کے رکن بغیر مائیک بھی بولتے رہے،ڈپٹی سپیکر کی لاعلمی

بدھ 29 اکتوبر 2014 08:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء)قومی اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ کے سندھ میں نیا صوبہ بنانے کے مطالبہ اور پیپلز پارٹی کی حکومت کی گورننس کوانتہائی ناقص قرار دینے پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی ۔کرپشن کے سکینڈل آئے روز آرہے ہیں ۔آصف حسنین کا نکتہ اعتراض،پیپلز پارٹی کا شدیدا حتجاج،متحدہ قومی موومنٹ کے رکن بغیر مائیک بھی بولتے رہے۔

ڈپٹی سپیکر کی لاعلمی ،آف مائیک پر غیر پارلیمانی الفاظ کو بھی حذف کرنے کا کہتے رہے۔منگل کے روز اس وقت ایوان میں کشیدہ ماحول دیکھنے میں آیا جب نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سید آصف حسنین نے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ آئے روز صوبائی وزراء کی کرپشن،سکینڈل سامنے آرہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں میں واضح فرق ہے ۔

(جاری ہے)

لوگوں کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہے جیسے ہی انہوں نے سندھ میں صوبوں کی بات کرنا چاہی پیپلز پارٹی اراکین نشستوں پر اٹھ کھڑے ہوئے اور احتجاج کیا۔اس موقع پر آصف حسنین کا مائیک بند کر دیا گیا جس پر انہوں نے بغیر مائیک کہا کہ صوبائی اسمبلی میں صوبائی وزراء نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہیں اور گالیاں بکتے ہیں جس پر سپیکر کو شایدعلم نہیں کہ مذکورہ رکن کا مائیک آف ہے ۔انہوں نے کہا کہ غیر پارلیمانی الفاظ کو ایوان کی کارروائی سے حذف کرتے ہیں۔