حکومت مولانا فضل الرحمن پر کوئٹہ میں خودکش حملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کراکے حقائق سے آگاہ کیا جائے ،جے یو آئی ف کا مطالبہ ،وزیر داخلہ کی نا اہلی ثابت ہوچکی ہے اس لئے بہتر ہے وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں ، چودھری نثار مستعفی نہیں ہوتے تو پھر وزیراعظم ان سے استعفیٰ لیں،عنقریب وزیراعظم سے ملاقات کرکے انہیں بھی رپورٹ پیش کرینگے، مو لا نا فضل الرحمن کی صدارت میں مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ،اجلاس میں مولانا عبدالغفور حیدری نے ایجنڈا پیش کیا، ملک کی مجموعی امن وامان و سیاسی صورتحال پر غور

بدھ 29 اکتوبر 2014 08:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29اکتوبر۔2014ء) منگل کے روز جمعیت علمائے اسلام (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت مولانا فضل الرحمن پر کوئٹہ میں خودکش حملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کراکے حقائق سے آگاہ کیا جائے ،وزیر داخلہ کی نا اہلی ثابت ہوچکی ہے اس لئے بہتر ہے وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں اور اگر چودھری نثار مستعفی نہیں ہوتے تو پھر وزیراعظم ان سے استعفیٰ لیں،عنقریب وزیراعظم سے ملاقات کرکے انہیں بھی رپورٹ پیش کرینگے۔

تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کی مرکزی مجلس عاملہکا اجلاس مر کزی امیر مو لا نا فضل الرحمن کی صدارت میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں محمد اکرم خان درانی کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے ایجنڈا پیش کیا جبکہ اجلاس میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ محمد اکرم خان درانی ، مولانا قمر الدین ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا امجد خان، مولانافضل علی، اسلم غوری، مولانا محمد یوسف، شمس الرحمن، مولاناعبد القیوم، مولانا عطاء الرحمن اور مفتی ابرار نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد مر کزی سیکر ٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے مولانا امجد خا ن ،مو لا نا عطاء الرحمن اور اسلم غوری کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ مجلس عاملہ کے اجلاس میں ملک کی مجموعی امن وامان و سیاسی صورتحال پر غور کیاگیا جبکہ مولانافضل الرحمن پر ہونیوالے حملے کی تفصیلات بارے بھی مولانا عبدالغفور حیدری نے رپورٹ پیش کی۔

انہوں نے کہاکہ مجلس عاملہ نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کراکے حقائق سے آگاہ کیا جائے ۔ اس موقع پر ایک سوال پر حافظ حسین احمد نے کہاکہ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ابھی تک واقعے کی بھی مذمت نہیں کی تو ان سے تحقیقات بارے کیا توقع کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر داخلہ کی نا اہلی ثابت ہوچکی ہے اس لئے بہتر ہے وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں اور اگر چودھری نثار مستعفی نہیں ہوتے تو پھر وزیراعظم ان سے استعفیٰ لیں۔

اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم میاں نوازشریف سے بھی اسی معاملے پر ملاقات کیلئے جرگہ بارے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ عنقریب وزیراعظم سے ملاقات کرکے انہیں بھی رپورٹ پیش کرینگے ۔

انہوں نے بتایاکہ وزیراعظم سے ملنے والے وفد میں محمد اکرم خان درانی، مولانا عبدالغفور حیدری اورحافظ حسین احمد،مو لا نا عطا ء الرحمن شامل ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ استحکام پاکستان کی بات کی ہے ، آئین و قانون کی عملداری اور اسلام کی سربلندی ہمارا منشور ہے لیکن ایسا لگتاہے کہ اندرونی اور بیرونی عناصر مولانافضل الرحمن کو منظر عام سے ہٹانا چاہتے تھے تیسراخود کش حملہ ایک منصوبہ بندی کے تحت کیاگیا۔ اس موقع پر انہوں نے ریاستی اداروں سے سوال کرتے ہوئے کہاکہ ان کا بجٹ اربوں روپے کا ہے لیکن کیوں اس طرح کی کوتاہیاں برتی جاتی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ اندرونی و بیرونی عناصر جمعیت علما ء اسلام (ف) کو دیوار سے لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ وزیر داخلہ جو چھوٹی سی بات پر نوٹس لے لیتے ہیں انہوں نے امیر جماعت پر ہونے والے حملہ کی مذمت تک نہیں کی۔ ایک اور سوال پر حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے بعد دیگر شہروں میں بھی کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا ہم ڈرنے والے نہیں ہیں ، ایک مقدس مشن کی خاطر کام کررہے ہیں اور وہ کرتے رہیں گے۔ ایک اور سوال پر حافظ حسین احمد نے کہاکہ حکومت سے علیحدگی کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہی اس قسم کا کوئی ایجنڈے پر پوائنٹ تھا ۔