پروٹوکول یا کچھ اور؟،سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی طرف سے بغیر نمبر پلیٹ گاڑی کا استعمال ،قانونی حلقوں میں سوالات اٹھنے لگے،میڈیا میں بھی بحث شروع،کیا قانون صرف عام شہریوں کیلئے ہے؟عام شہریوں کا سوال

منگل 28 اکتوبر 2014 08:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اکتوبر۔2014ء)سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے معروف قانون دان اکرم شیخ کی رہائش گاہ پر آمد کے موقع پر بغیر نمبر پلیٹ گاڑی استعمال کرنے اور حکومت کی جانب سے پروٹوکول فراہم کرنے کے واقع نے اسلام آباد ٹریفک پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا،قانون کے مطابق بغیر پلیٹ کی گاڑی استعمال کرنا جرم ہے اور شوروم سے خریدی جانے والی نئی گاڑی کو بھی مخصوص وقت میں رجسٹرڈ کرانا لازم ہے مگر اعلیٰ شخصیات خصوصاً ممبران اسمبلی کی جانب سے بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑیوں کا استعمال پاکستان میں فیشن بن چکا ہے،اگر بغیر نمبرپلیٹ گاڑی کوئی عام شہری استعمال کرے تو اس کے خلاف ٹریفک پولیس فوری حرکت میں آجاتی ہے مگر وی آئی پی شخصیات کو روکنا ٹریفک پولیس کیلئے ایک چیلنج بن چکا ہے،قانونی ماہرین کے مطابق سیکورٹی کی بلیوبک میں وی وی آئی پی شخصیات کی گاڑیوں پر بھی نمبرپلیٹ لازمی ہوتے ہیں مگر نہ ہونے کی صورت میں بھی سرکاری گاڑیوں کی نقل وحرکت ہوتی ہے جبکہ بعض اوقات وی وی آئی پی شخصیات کی گاڑیوں پر اصلی نمبر پلیٹ کی جگہ دوسری نمبر پلیٹ لگا دی جاتی ہے۔