سندھ کے 8کیپٹو پاور پلانٹس مالکان نے 2009میں طے شدہ ٹیرف پر عملدرآمد نہ ہونے پر وفاقی وزارت بجلی وپانی سے رابطہ کرلیا،وزیراعظم نے بھی سندھ میں 10سے49میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے کیپٹو پاور پلانٹس کی طویل عرصہ سے ٹیرف کی شکایت کو دور کرنے کی ہدایت کردی

منگل 28 اکتوبر 2014 08:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اکتوبر۔2014ء)طویل عرصہ سے ٹیرف مسائل سے دوچارسندھ کے 8کیپٹو پاور پلانٹس مالکان نے 2009میں طے شدہ ٹیرف پر عملدرآمد نہ ہونے پر وفاقی وزارت بجلی وپانی سے رابطہ کرلیا دوسری جانب وزیراعظم میاں نوازشریف نے بھی سندھ میں 10سے49میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے کیپٹو پاور پلانٹس کی طویل عرصہ سے ٹیرف کی شکایت کو دور کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق 2009کی پالیسی کے تحت ملک میں بجلی کی قلت کو دور کرنے کیلئے نجی شعبے کی جانب سے کیپٹیو پاور پروڈیوسر10 میگاواٹ سے49میگاواٹ کے پلانٹ لگانے والے سرمایہ کاری کرنے والے کیپٹو پاور پروڈیوسر (CPPs)اورنیوکیپٹیو پاورپروڈیوسر(NCPPs)کیلئے جو ٹیرف دے کر بجلی پیدا کرنے کا عمل شروع کیاتھا اس کی راہ میں بیوروکریسی کی پیداکردہ رکاوٹوں نے سرمایہ کاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔

(جاری ہے)

سندھ اور پنجاب میں مجموعی طور پر11 کیپٹیوپاور پلانٹس لگانے کیلئے سرمایہ کاری کی گئی جن میں8پلانٹس سندھ میں ہیں۔ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (حیسکو)کے ساتھ کیپٹو پاور پروڈیوسر نے ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے اور 2009کی پالیسی کے تحت بجلی کی تیاری کیلئے نجی شعبے کی جانب سے لگائے گئے 10 اور اس سے زائدمیگاواٹ کے پاور پلانٹس کوجو ٹیرف دیا گیااس کے مطابق گیس کی قیمت 6.9501روپے فی یونٹ تھی جبکہ سرمایہ کاری کرنے والوں کا فکسڈمنافع 1.5300روپے مقرر کیا گیا تھا لیکن مجموعی طور پرمقررکردہ8.4801روپے فی یونٹ کے بجائے نیپرانے ٹیرف کو ریوائزڈ کرکے اسے6.2135روپے فی یونٹ کردیا ہے

جس سے پاور پروڈیوسر کو بجلی فروخت کرنے سے پہلے ہی 2.2666روپے فی یونٹ نقصان اٹھانا پڑااور پاور پروڈیوسرز نے پلانٹس بند کردیئے جبکہ مالی بحران سے دوچارکئی مالکان نے اپنے پلانٹس دوسرے سرمایہ کاروں کو فروخت کردیئے۔

اسی طرح49اور اس سے زائد میگاواٹ کے نیوکیپٹیو پاورپروڈیوسر کیلئے نیپرانے9.7601روپے فی یونٹ ٹیرف مقرر کیا گیا جسے نیپرا نے2013میں 7.4935 روپے فی یونٹ کردیا۔نیپرا اور حیسکوحکام کی جانب سے کیپٹو پاور پلانٹس مالکان کی سرمایہ کاری کو نہ صرف نقصان پہنچایا گیا بلکہ نئے سرمایہ کاروں کی اس شعبے میں آمد رک گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے بجلی پیدا کرنے والے نجی پاور پلانٹس کے مالکان کے مسائل کو فوری حل کرنے کیلئے وزارت بجلی وپانی کو ہدایت کی ہے جبکہ وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ محمدآصف سے بھی نیو کیپٹو پاور پروڈیوسر اور اسمال پاور پروڈیوسرنے ملاقات کی ، وفاقی وزیر نے وفد کو یقین دلایا ہے کہ ٹیرف کے مسئلے کوفوری حل کیا جائے گا تاکہ نجی شعبہ پاور سیکٹر میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرسکے۔

اس سلسلے میں وفاقی وزیر نے نیپراکے یونٹ انچارج کو بھی ہدایت کی کہ ٹیرف کے مسئلے کو فوری طور پردرست کیا جائے۔وفاقی وزیر نے وفد سے کہا کہملک میں2007سے بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے لیکن مسلم لیگ(ن) حکومت کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کیلئے قابل عمل اقدمات سے صورتحال میں کچھ بہتری آئی ہے اورطویل عرصہ سے التواء میں پڑے ہوئے بجلی کے منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے کے اقدامات بھی کئے گئے جس سے بجلی کے بحران پر جلد قابو پالیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :