کنٹرول لائن کی دونوں جانب اور دنیا بھر میں رہنے والے کشمیریوں نے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف یوم سیاہ منایا ،مقبوضہ کشمیر کی بھارت سے آزادی اور ریاست جموں و کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق تک تحریک آزادی کشمیر جاری ر کھنے کا عزم، آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں خصوصی تقریب،وزیر امور کشمیر برجیس طاہر کی خصوصی شرکت،کشمیرجنوبی ایشیا میں سلگتی ہوئی ایسی چنگاری ہے جو کسی بھی وقت شعلہ بن سکتی ہے۔ عالمی برادری کو باالخصوص بھارت کو صورتحال کا احساس کرنا چاہیے، پاکستان کے ہر شہری کا دل اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ برجیس طاہر ، کشمیریوں کو بیرونی مدد کی طرف دیکھنے کے بجائے اپنی قوت بازوپر بھروسہ کرنا چاہیے۔صدر آزاد کشمیر کا تقریب سے خطاب، تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی اور پاکستان کی ترقی،خوشحالی اور امن کے لیے خصوسی دعا بھی کی گئی

منگل 28 اکتوبر 2014 08:15

مظفرآباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اکتوبر۔2014ء)کنٹرول لائن کی دونوں جانب اور دنیا بھر میں رہنے والے کشمیریوں نے گزشتہ روزمقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف یوم سیاہ اس عزم کی تجدید کے ساتھ منایا کہ مقبوضہ کشمیر کی بھارت سے آزادی اور ریاست جموں و کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق تک تحریک آزادی کشمیر جاری رہے گی۔27اکتوبر کو سرینگر میں بھارتی فوج اتارنے کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی سب سے بڑی تقریب آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں ہوئی۔

تقریب کے مہمان خصوصی وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہرتھے جس میں صدر سردار محمد یعقوب خان،قائمقام وزیر اعظم چوہدری محمد یاسین ،وزراء سید بازل علی نقوی، سردار جاوید ایوب،چوہدری محمد رشید،صدارتی مشیر راجہ ساجد،وزیر اعظم کے مشیر راجہ مبشر اعجاز،صدف شیخ،حریت رہنماؤں سید یوسف نسیم ،عبدالحمیدڈار،مظفرحسین شاہ،چیف سیکرٹری عابد علی خان،سیکرٹری امور کشمیر سعد اللہ بیگ،سیکرٹری صاحبان ،محکمہ جات کے سربراہان کے علاوہ شوکت جاوید میر،سردار تبارک،اسد حبیب اعوان،صاحبزادہ فضل الرسول طاہر اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیرجنوبی ایشیا میں سلگتی ہوئی ایسی چنگاری ہے جو کسی بھی وقت شعلہ بن سکتی ہے۔اس لیے عالمی برادری کو باالخصوص بھارت کو یہ احساس کرنا چاہیے کہ وہ حالات کو اس نہج پر نہ لے کر جائے جہاں سے واپسی کا کوئی راستہ نہ ملے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہری کا دل اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔

ہمارے تمام وسائل پہلے کشمیریوں کے لیے اور پھر ہمارے لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا منصب کشمیری عوام کی خدمت ہے اگر ہم نے اس میں کوئی کوتاہی کی تو اس کا مطلب یہی ہوگا کہ ہم نے اپنے بنیادی فرائض ادا کرنے میں کمی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے تمام تر دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں 26ستمبر کو اپنے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر کو جاندار انداز میں اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ 26ستمبر کو وزیر اعظم پاکستان نے اقوام متحدہ میں اس مسئلہ کو اجاگر کیا جبکہ 30ستمبر سے بھارت نے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈر ی پر بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دی اور اب تک یہ سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔وزیر امور کشمیر نے دوٹوک انداز میں کہا کہ بھارت جان لے کہ وہ اس طرح کے حربوں سے نہ تو پاکستانیوں کو مرعوب کر سکتا ہے ،نہ جھکا سکتا ہے اور نہ ہی ہمارے موقف کو کمزور کر سکتا ہے۔

پاکستان ہر حال میں اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی،سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی آزادی کی حفاظت کرنا بھی اچھی طرح جانتا ہے اور اسکے پاس عزیز بھٹی جیسے درخشاں کردار موجود ہیں جو سبز جھنڈے کی حرمت پر جان ودل فدا کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ کشمیری عوام کی حمایت سے ہمیں کوئی طاقت باز نہیں رکھ سکتی چاہیے اس کی جو بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے ریاست کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے 47ارب روپے مختص کر رکھے ہیں۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے حکومت آزادکشمیر کی جانب سے اپنے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی فنڈز دینے کے جذبے کو بھی سراہا اور کہا کہ یہی وہ جذبہ ہے جو اس قوم کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہے۔وزیر امور کشمیر نے کہا کہ بھارت ایک طرف تو کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ کہتا ہے جبکہ دوسری طرف اس نے ریاست کو ایک فوجی کالونی بنا رکھا ہے اسکی آٹھ لاکھ فوج ہر دن ظلم وبربریت کی نئی داستانیں مرتب کرتی ہے۔

1989سے لے کر آج تک تحریک آزادی کشمیر میں ایک لاکھ کشمیری مجاہدین شہید ہو چکے ہیں،30ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہو چکی ہیں،ایک لاکھ سے زیادہ بچے یتیم ہو گئے جبکہ ایک لاکھ چھ ہزار مکانوں کو تباہ کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ اگر گرداسپور کو بددیانتی کے ساتھ ہندوستان کے حوالہ نہ کیا جاتا تو پورے کشمیر پر کشمیریوں کو حکومت ہوتی مگر ایک سازش کے تحت ہندوستان نے کٹھ جوڑ کے ذریعے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیا اور وہ اب بھی اسے جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ناگاساکی اور ہیروشیما کو دھراناتو نہیں چاہتے لیکن اگر بھارت کی ہٹ دھرمی اور کشمیریوں پر ظلم وستم کا بازار اسی طرح گرم رہا تو پھر امن کی ضمانت بھی نہیں دی جا سکتی۔ وزیر امور کشمیر نے یکجہتی کے ساتھ یوم سیاہ منانے پر پوری کشمیری قوم کو خراج تحسین پیش کیا۔ صدر سردار محمد یعقوب خان نے کہا کہ کشمیریوں کو بیرونی مدد کی طرف دیکھنے کے بجائے اپنی قوت بازوپر بھروسہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 1947میں بغیر اسلحہ اور بیرونی امداد کے ڈوگرہ فوج کو جذبہ ایمانی کے تحت شکست سے دوچار کر چکے ہیں۔اگر بھارت نے پرامن طریقے سے مسئلہ کشمیر حل نہ کیا تو ہم پھر بذور بازو اس سے کشمیر لے کر رہیں گے۔صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری قوم اپنے مقصد کے حصول تک تحریک آزادی کو ہر حال میں جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے قرارداد الحاق پاکستان قیام پاکستان سے بھی پہلے بغیر کسی ڈر یا خود کے منظور کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی بہترین نمائندگی کر رہا ہے اور ہم اس سے مطمئن ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست جمو ں وکشمیر کے عوام کی جدوجہد اور تاریخ کو دیکھا جائے تو انکا اولین مقصد تکمیل پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا ہم مضبوط ،مستحکم،خوشحال،پرامن اور اقوام عالم میں باوقار پاکستان کے لیے ماضی میں بھی قربانیاں دیتے رہے ہیں ،آج بھی دے رہے ہیں اور اگر آئندہ بھی ضرورت پڑی تو دیتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے جس طرح کشمیریوں کے ساتھ محبت کا اظہا رکیا اور آج وزیر امور کشمیر ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یہاں تشریف لائے میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے پوری پاکستانی قوم،وزیر اعظم پاکستان محمد نوازشریف اور وزیر امور کشمیر کا ممنون ہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیری عوام کی خواہشات کی ترجمانی کی ۔

صدر نے کہا کہ سیز فائر لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ ،لوگوں کی شہادت اور مالی نقصانات پر ہم بھارتی فوج کی اس جارحیت کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی طرف سے میں افواج پاکستان کو اس موقع پر یقین دلاتا ہوں کہ آزادکشمیر کے عوام آپ کی پشت پر ہیں۔پاکستان کی طرف دیکھنے والی میلی آنکھ کو ہم نشان عبرت بنا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب کشمیر آزادی ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا۔قائمقام وزیر اعظم چوہدری محمد یاسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پورے پاکستان میں کشمیریوں کے یوم سیاہ میں انکا ساتھ دے کر اس کمٹمنٹ کی تجدید کی ہے کہ پاکستان اور کشمیر یکجان دوقالب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کی تحریکوں کو زور زبردستی سے دبایا نہیں جا سکتا ہے۔

کشمیریوں کی تحریک آزادی بھارت جو چاہے ظلم کر لے ہر حال میں جاری رہے گی۔

قائمقام وزیر اعظم نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کی جدوجہد سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ مودی کا ایجنڈا کشمیریوں کی آزادی کو نہیں روک سکتااگر بھارت نے اپنی ضد جاری رکھی تو کشمیری تو آزادی لے ہی لیں گے دیگر علاقے بھی بھارت سے آزادہونگے اور موجودہ ہندوستان بکھر کر رہ جائے گا۔

چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ دنیا کو ابھی ناگاساکی اور ہیروشیما بھولے نہیں ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ ہمیں یہ نام لینا پڑے لیکن اگر بھارت نے مجبور کیا تو پھر جنوبی ایشیا میں امن ایک خواب ہی رہ جائے گا اور مندروں میں صرف خاک اڑے گی۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور افواج پاکستان کے سربراہ جنرل راحیل شریف کادوٹوک موقف پوری کشمیری قوم نے سراہا ہے۔

اس معاملے پر پاکستان کی مذہبی ،سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہے۔انہوں نے کہا ہمارے قائد بلاول بھٹو زرداری نے بھی کشمیر پر انہتائی جرات مندانہ موقف اپنایا ۔اس موقع پر چوہدری یاسین نے ریاست کی ترقی اور خوشحالی کے لیے آزادحکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی بتایا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر کشمیری رہنما سردار خالد ابراہم نے بھارتی دوغلے پن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جمہوریت کے لبادے میں بدترین آمریت ہے۔

انہوں نے سوال کیا یہ کونسی جمہوریت ہے جہاں 55سال تک برہمن خاندانوں نے حکومت پر قبضہ جما رکھا ہے۔انہوں نے کہا بھارت اپنی فوج کے ذریعے 67سال سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو دبانے میں مصروف ہے جس کے لے اس نے آٹھ لاکھ فوج کو تعینات کر رکھا ہے جو دنیا کا سب سے بڑا فوجی قبضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل ۔او۔سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کشمیر پر اپنی مرضی کا حل چاہتا ہے۔

انہوں اقوام عالم سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔وزیر اطلاعات سید بازل علی نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے مسئلہ کشمیر کو حقیقی معنوں میں اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ آزادی کے لیے کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گے۔ہم بھارت سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔چاہیے قربانیوں کی کتنی ہی داستانیں کیوں نہ مرتب کرنی پڑیں اور آگ کے کتنی ہی دریا کیوں نہ عبور کرنے پڑیں۔

تحریک آزادی الحاق پاکستان کی منزل تک جاری رہے گی۔انہوں نے کشمیر پر مضبوط موقف اپنانے پر بلاول بھٹو زرداری اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے کردار کو سراہا ۔سینئر حریت رہنما سید یوسف نسیم نے اپنے خطاب میں کشمیریوں کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ انتہا پسند بھارتی وزیر اعظم مودی کی تمام تر اشتعال انگیزیوں کے باوجود بھارت سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔

انہوں نے کہا اگر ہندوستان میں پاکستان کی جانب سے مذاکرات کی مخلصانہ پیشکش کا مثبت جواب نہ دیا تو کشمیری عوام ایک مرتبہ پھر بندوق اٹھا لیں گے اور شہادتوں کی داستان مرتب کر تے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں محترمہ بینظیر بھٹو کا کردار سنہری حروف سے لکھا جائیگا۔سید یوسف نسیم نے کشمیر کمیٹی اور لبریشن سیل کو مزیدفعال بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

عبدالحمیدڈار،مظفرحسین شاہ نے بھی اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام اپنی آزادی کی منزل حاصل کریں گے اور بھارت کسی بھی صورت ان کو غلام بنا کر نہیں رکھ سکتا۔اس موقع پر تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی اور پاکستان کی ترقی،خوشحالی اور امن کے لیے خصوسی دعا بھی کی گئی۔انہوں نے الحاق پاکستان کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے قربانیاں دینے والے عظیم شہداء کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

تقریب کی نظامت کے فرائض وزیر جنگلات سردار جاوید ایوب نے انجام دئیے جبکہ انکی معاونت وزیر اعظم کے پی پی او شوکت جاوید میر نے کی۔تقریب کی خاص بات اس میں خواتین کی بھرپور شرکت تھی ۔تقریب میں موجود افراد نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر تحریک آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ تقریب میں جانے والے راستوں کو تحریک آزادی اور الحاق پاکستان کے نعروں سے بنے بینروں سے سجایا گیا تھا۔