بلاول بھٹو زرداری کے خلاف کوئی نازیبا الفاظ استعمال نہیں کیے، پی پی پی کی قیادت صرف سیاست چمکا رہی ہے،شیخ رشید احمد،بلاول کو بلو رانی کہہ دیا تو پی پی پی کے لیے قیامت بن گئی، آئندہ سال نئے انتخابات کا ہے الیکشن نہ ہوئے تو سلیکشن ضرور ہوگی جس کی ذمہ دار پی پی پی اور ن لیگ کی قیادت ہوگی، ن لیگ آئینی ادارو ں کے سربراہوں کی تقرریاں اپنے خاند ان میں بانٹ رہے ہیں ، ن لیگ کی قیادت نے سابقہ جلاوطنی سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز ایک ہی سکے کے دورخ ہیں، نجی ٹی وی کو انٹرویو

پیر 27 اکتوبر 2014 08:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اکتوبر۔2014ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہاہے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف کوئی نازییا الفاظ استعمال نہیں کیے پی پی پی کی قیادت صرف سیاست چمکا رہی ہے۔بلاول کو بلو رانی کہہ دیا تو پی پی پی کے لیے قیامت بن گئی۔ پی پی پی کی قیادت کو چاہیے بیرون ممالک میں پی پی پی کے چیئرمین پر ہونیوالی تنقید کے لیے سوچنا چاہیے ۔

آئندہ سال نئے انتخابات کا ہے الیکشن نہ ہوئے تو سلیکشن ضرور ہوگی جس کی ذمہ دار پی پی پی اور ن لیگ کی قیادت ہوگی۔ ن لیگ آئینی ادارو ں کے سربراہوں کی تقرریاں اپنے خاند ان میں بانٹ رہے ہیں ۔ ن لیگ کی قیادت نے سابقہ جلاوطنی سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز ایک ہی سکے کے دورخ ہیں ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیخ رشید احمد مسلم لیگ نواز کی حکومت کو کھٹکتا ہے ۔

انہوں نے کہا عوامی مسلم لیگ ایک سیٹ کے بل بوتے پر مسلم لیگ نواز کی حکومت کے لیے درد سر بن گئی ہے اگر زیادہ سیٹیں ہوتی تو نواز حکومت کو ناکوں چنے چبواتا۔ مسلم لیگ نواز کی خوش قسمتی ہے کہ پارلیمنٹ میں ان کو سید خورشید شاہ جیسا لیڈر ملا ہے جوپی پی پی اور ن لیگ حکومت کی مک مکاؤ پالیسی کا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کرنے کے لیے عوامی مسلم لیگ کے پاس سیٹیں پوری ہیں ایم کیوایم اور پی ٹی آئی اوردیگر ارکان بھی ووٹ دے سکتے ہیں ۔

اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کرنے کے لیے69 ارکان موجود ہیں پی ٹی آئی کے استعفی قبول نہ کیے تو پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کریں گے۔ انہوں نے کہا قربانی سے پہلے حکومت کی قربانی کی پیشن گوئی کی تھی لیکن قربانی کا بکرا ہی داغی نکلا جس کی وجہ سے قربانی نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی کے سابق صدر جاوید ہاشمی نے میر ی والدیت کو چیلنج کیاتھا جس کو برداشت کیا اور جاوید ہاشمی کی تنقید کے درعمل میں صرف ان کی دماغی حالت پر الفاظ کے علاوہ کچھ نہیں کہا ۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد ہے لیکن عمران خان سنتے سب کی ہیں کرتے اپنی مرضی ہیں ۔ عوامی مسلم لیگ کے پاس پی ٹی آئی ،ن لیگ ،پی پی پی جیسے بڑے وسائل موجود نہیں جس کی وجہ سے بڑے بڑے جلسے کیے جاسکیں۔ عوام کی جنگ لڑنے کے لیے ہر روز میڈیا پر حکومت کو بے نقاب کرتا ہوں جس کی وجہ سے نواز لیگ کے وزیروں کو ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ انہوں نے مذید کہا پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کے لیے حقیقی فیصلہ کرلیا ہے ۔ استعفوں کے بعد پی ٹی آئی ملک گیر احتجاج اور ہڑتالوں کو تیز کرے گی اور حالات مجبورا مڈٹرم کے پیداہو جائیں گے۔ پی ٹی آئی دھاندلی کی تحقیقات اور دھاندلی میں ملوث لوگوں کو سزادلوائیں بغیر پارلیمنٹ کے سامنے سے نہیں ہٹے گی۔