نیپرا کی جانب سے ٹیرف میں کمی نے سرمایہ کاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا،وزیرپانی و بجلی نے ٹیرف کا مسئلہ حل کرانے کی یقین دہانی کرادی

پیر 27 اکتوبر 2014 08:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اکتوبر۔2014ء)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) کی جانب سے ٹیرف میں کمی نے سرمایہ کاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا‘ وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے ٹیرف کے مسئلے کو حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں توانائی بحران اور لوڈشیڈنگ کے بڑھتے ہوئے مسائل پر قابو پانے کیلئے نجی شعبے کی جانب سے 10 میگاواٹ سے 49 میگاواٹ کے پاور پلانٹ لگانے کا عمل شروع کیا گیا اور نجی شعبے کو توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے کیلئے پرکشش مراعات کی پیشکش کی گئی جس کے بعد سندھ اور پنجاب میں 11 کیپٹیو پاور پلانٹس لگانے کیلئے سرمایہ کاری کی گئی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق 2009ء کی پالیسی کے تحت نجی شعبے کی جانب سے لگائے گئے 10 اور اس سے زائد میگاواٹ کے پاور پلانٹس کو جو ٹیرف دیا گیا جو 8.4801 روپے فی یونٹ تھا‘ کو نیپرا نے نظرثانی کرکے 6.2135 روپے فی یونٹ کردیا اس طرح 49 میگاواٹ یا اس سے زائد کی بجلی پید کرنے والے نیوکیپٹیو پاور پروڈیوسرز کیلئے نیپرا نے 9.7601 سے فی یونٹ مقرر کیا ہے جسے 2013ء میں تبدیل کرکے 7.935 روپے یونٹ کردیا جس سے کیپٹیو پاور پلانٹس مالکان کو شدید نقصان کا اٹھانا پڑا جس میں اکثریتی پلانٹ بند ہوگئے یا پھر انہیں فروخت کردیا گیا اس سلسلے میں ان پاور پلانٹس میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے وفاقی حکومت سے ٹیرف تبدیلی کیلئے رابطہ کیا ہے تاکہ بجلی بحران کو حل کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :