مذہب کی آڑ میں سیاست سے گریز کیا جائے،خورشید شاہ ،کوئی بھی مسلمان نبی پاک کی شان میں گستاخی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا،پیپلزپارٹی حکومت کو نہیں جمہوریت‘ پاکستان کی خودمختاری اور آئین کو بچارہی ہے، سندھ کی تقسیم کسی صورت میں برداشت نہیں،سکھر میں میڈیا سے گفتگو

پیر 27 اکتوبر 2014 08:12

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اکتوبر۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مذہب اور سیاست میں تفریق کی جائے‘ مذہب کی آڑ میں سیاست سے گریز کیا جائے‘ سندھ کی تقسیم ہرگز برداشت نہیں کریں گے‘ پیپلزپارٹی حکومت کو نہیں جمہوریت‘ پاکستان کی خودمختاری اور آئین کو بچارہی ہے۔ اتوار کو سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مسلمان نبی پاک کی شان میں گستاخی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا اور بہتر جانتا ہے کہ کون بندہ اور کون بشر ہے۔

میرا تعلق نبی پاک کے خاندان سے ہے۔ مذہب اور سیاست میں تفریق کی جائے۔ مذہب کی آڑ میں سیاست سے اجتناب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاست میں میرا الگ کردار ہے۔ 1988ء سے سندھ اور پاکستانی عوام نے مجھے آٹھ بار منتخب کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ میں پچاس لاکھ پٹھان رہتے ہیں اور پنجابی اور بلوچی سمیت سندھ ڈیڑھ کروڑ آبادی کا صوبہ ہے۔

جو بھی سندھ میں رہتا ہے وہ نام اور زبان کی نسبت سے سندھی ہے۔ سندھ کی تقسیم کسی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔ سندھ کیلئے ہم کٹ مرنے کیلئے تیار ہیں۔ مجھ پر کسی کا دباؤ ہے نہ کوئی دباؤ ڈال سکتا ہے۔ پیپلزپارٹی کا واضح موقف ہے کہ سندھ کو تقسیم نہیں کریں گے۔ نفرتیں اور سازشیں کرنے سے صرف ملک کا نقصان ہوگا۔ سندھ میں فرقہ وارانہ سیاست نہ کی جائے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کا علیحدہ علیحدہ نعرہ ہے۔ پیپلزپارٹی حکومت کو سپورٹ نہیں کرتی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے جس جمہوریت کا پودا لگایا تھا ہم اس کی حفاظت کررہے ہیں۔ پیپلزپارٹی نے ہر دور میں صدر ایوب سے لے کر پرویز مشرف جیسے ہر ڈکٹیٹر کا مقابلہ کیا ہے اور کرتی رہے گی۔ ہم صرف جمہوریت کی مضبوطی‘ آئین کی حفاظت اور پاکستان کی خودمختاری کیلئے کام کررہے ہیں۔ ہم نواز شریف کو نہیں بلکہ پاکستان کو بچا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :