کشمیری عوام کے حق کے خودارادیت کے لیے لندن میں ملین مارچ، برطانوی وزیر اعظم کو ایک یاداشت پیش ،بھارتی سامراجیت‘ کو ایک دن ختم ہونا ہو گا، لندن اجتماع کا مقصد اصل میں کشمیر میں ’برسوں سے جاری بھارتی سامراجیت‘ کے خلاف آواز بلند کرنا ہے، بیرسٹر سلطان محمود ،بھارتی شرپسندوں کی ملین مارچ کوسبوتاژ کرنے کی کوشش ،سٹیج پربوتلیں اورپتھرپھینکے بلاول بھٹوکوتقریر سے روکنے کی کوشش ،بدانتظامی پیدا ہو گئی

پیر 27 اکتوبر 2014 07:44

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اکتوبر۔2014ء)کشمیری عوام کے حق کے خودارادیت کے لیے اتوار کو لندن میں ہزاروں کشمیریوں نے شہر کے تاریخی ٹرافالگر سکوائر سے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی سرکاری رہائش گاہ ٹین ڈاوٴنگ سٹریٹ تک ریلی نکالی اور برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو ایک یاداشت پیش کی۔ڈیوڈ کیمرون کو پیش کی گئی یاداشت میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر برطانیہ کا ہی پیدا کردہ ہے اسی لئے برطانیہ مسئلہ کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔

لندن میں ہونے والی اس ریلی کو ملین مارچ کا نام دیاگیا تھا جس میں برطانیہ کے مختلف شہروں سے آنے والے ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے کی آزادی اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف بینر اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔

(جاری ہے)

اس ریلی میں کشمیری خواتین اور بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد شریک تھی اور وہ بھی کشمیر کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

ریلی سے قبل ٹرافالگر سکوائر پر ہونے والا جلسہ اس وقت بدنظمی کا شکار ہو گیا جب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر پرسن بلاول بھٹو زرداری تقریر کرنے کے لیے آئے۔ ریلی میں موجود کچھ لوگوں نے اس وقت بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی اور سٹیج کے قریب لوگوں نے خالی بوتلیں اور مشروبات کے ڈبے سٹیج کی طرف اچھالنا شروع کر دیے۔

اس وقت سٹیج پر بلاول بھٹو زرداری کے علاوہ ریلی کے منتظم پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے رہنما اور سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری، برطانوی پارلیمان کے اراکین اور بہت سے کشمیری رہنما بھی موجود تھے۔اسی بد انتظامی کی وجہ سے بلاول بھٹو زرداری کو اپنا خطاب مختصر کرنا پڑا۔ب

رطانوی ایوانِ زیریں میں کشمیر کمیٹی کے صدر اور برطانوی رکن پارلیمان اینڈریو گرفتھس نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔

اس کے بعد بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا اجتماع ہے۔انھوں نے بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’بھارتی سامراجیت‘ کو ایک دن ختم ہونا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں سامراجیت کا دور ختم ہو گا۔بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا وہ انھیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ وہ اتنے طویل عرصے سے بھارتی افواج کی بربریت کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ لندن میں اس اجتماع کا مقصد اصل میں کشمیر میں ’برسوں سے جاری بھارتی سامراجیت‘ کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔لندن میں کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیلئے ملین مارچ کیاگیا،بھارتی شرپسندوں نے ملین مارچ کوسبوتاژ کرنے کی کوشش کی اورسٹیج پربوتلیں اورپتھرپھینکے ،بھارتی ایجنٹوں نے بلاول بھٹوکوتقریرکرنے سے روکنے کی کوشش ،جس کے بعدبدانتظامی ہوگئی ،پولیس نے بلاول بھٹوزرداری اورآصفہ بھٹوکوحصارمیں لے لیااورپولیس نے اسٹیج کاکنٹرول سنبھال کربلاول بھٹوکوسیٹج پر سے جانے کاکہاتاہم انہوں نے کہاکہ وہ تقریرکے بغیرنہیں جائیں گے چاہے آپ مجھے گرفتارکرلیں ،بلاول نے ملین مارچ کے شرکاء سے تقریرکی اوروہاں سے روانہ ہوگئے ۔

شرکاء میں موجودبھارتی ایجنٹوں نے گونوازگوکے نعرے بھی لگائے اورگوبلاول گوکے بھی نعرے لگاتے رہے ،آصفہ بھٹونے اپنے ٹویٹرپیغام میں کہاہے کہ بلاول نے تقریرکی اوربھارتی ایجنٹوں نے انہیں تقریرکرنے سے روکنے کی کوشش کی ،بلاول بھٹونے کشمیربنے گاپاکستان اورلیواں گے لیواں گے کشمیرکے نعرے بھی لگائے ،ملین مارچ کوسبوتاژ کرنے میں بھارتی ایجنٹ کامیاب نہ ہوسکے ،اس سے قبل جب مارچ شروع ہواتواس میں سیاسی اورمذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔

ملین مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم بیرسٹرسلطان انے کہاکہ کشمیرکی آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ،بین الاقوامی برادری کی توجہ کشمیر کی طرف دلاناچاہتے ہیں ،جلسے سے ثابت ہوگیاکہ کشمیری متحدہیں ۔لارڈنذیرنے کہاکہ کشمیریوں کی رائے کے مطابق مسئلہ حل ہوناچاہئے۔