قومی اسمبلی میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات کے خلاف مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور، حکومت بھارت سے باہمی مذاکرات کو آگے بڑھائیں ، معاملہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری میں اٹھایا جائے تا کہ وہ بھی مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کر سکیں،قرارداد میں مطالبہ،ایل او سی پر فائرنگ کے واقعات پر مختلف فورمز کو بھی خط بھیجے ہیں ، بین الاقوامی برادری کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلہ کو حل اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے،سرتاج عزیز

جمعہ 24 اکتوبر 2014 07:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اکتوبر۔2014ء)قومی اسمبلی میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات کے خلاف مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے جس میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بھارت سے باہمی مذاکرات کو آگے بڑھائیں جبکہ یہ معاملہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری میں اٹھایا جائے تا کہ وہ بھی مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کر سکیں جبکہ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہاہے کہ ایل او سی پر فائرنگ کے واقعات پر مختلف فورمز مثلاً اقوام متحدہ کو بھی خط بھیجے ہیں ، بین الاقوامی برادری کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلہ کو حل اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز کی طرف سے قرار داد پیش کی گئی تو ایوان میں متفقہ طور پر منظور کی ۔قرار داد میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔قرار داد میں بھارتی زیرتسلط رہنے والے کشمیریوں کی حالت زار اور انہیں حق خود ارادیت نہ دیئے جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ۔

ایوان نے بھارتی فائرنگ سے شہید اور زخمیوں ہونے والوں کے خاندانوں سے دلی افسوس کا اظہار کیا ۔قرار داد میں بھارتی فوج کو پوری جرات اور بہادری سے جواب دینے پر پاک فوج کے کردار کو سراہا گیا ۔

قرار داد میں قومی سلامتی کمیٹی کے اس عزم کی بھی تعریف کی گئی کہ پاکستان کی جغرافیائی سالمیت اور خود مختاری کودرپیش ہر خطرے کا بھر پور جواب دیا جائیگا۔

قبل ازیں قرار داد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سرتاج عزیز نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان اور کشمیر کے مسئلہ پر گھناؤنے عزائم سے نقاب ہٹانے کی کوشش کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کے دفاع کے لئے بھر پور طور پر تیار ہیں اور جوابی کارروائی کی صلاحیت رکھتی ہیں۔وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ حکومت حزب اختلاف کی جانب سے پیش کردہ تجویز جس میں کہاگیا ہے کہ حکومت پارلیمنٹرینز پر مشتمل وفود مختلف باالخصوص مسلم ممالک کو بھیج کر ان کو بھارتی جارحیت اور بھارت کی جانب سے بار بار لائن آف کنٹرول پر فائرنگ اور خلاف ورزیوں کے حوالے سے ان ممالک کی قیادت کو اعتماد میں لے اور ان ممالک کی جانب سے پاکستان کے لئے حمایت طلب کی جا سکے ۔

اس موقع پر انہوں نے ایل او سی پر بھارتی جارحیت کی مذمت ،کشمیریوں کے حق خود ارادیت دینے اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے بھارتی جارحیت کا نوٹس لینے پر مبنی ایک قرار داد ایوان میں پیش کی جس کو متفقہ طور پر ایوان میں منظور کر لیا گیا۔