ڈاکٹر طاہر القادری کو سیاسی کلب میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں، عمران خان اپنے کزن ڈاکٹر طاہرالقادری کے فیصلے کی پیروی کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیں ،رحمان ملک ،حکومت دھرنے سے پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات سے قوم کو آگاہ کرے،حکومتی رہنماؤں اور وزراء کو اس موقع پر ان پر تنقید کرنے کی بجائے ان کے بڑے دل و حوصلہ اور سیاسی دھرے میں شمولیت پر ان کی حوصلہ افزائی کرنا چاہئے، میڈیا پر پابندی کے خلاف ہیں اگر حکومت کسی پر پابندیاں لگانا چاہتی ہے تو سب پر لگائے امتیازی سلوک نہ کرے،پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کارکنوں کوفوری رہا کرے ، تھرڈ ایمپائر آصف علی زرداری تھے اگر لاہور نہ جاتے تو حالات کوئی اور رخ اختیار کرسکتے تھے ، سینٹ سے خطاب اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 23 اکتوبر 2014 07:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اکتوبر۔2014ء )سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہاہے کہ عمران خان اپنے کزن ڈاکٹر طاہرالقادری کے فیصلے کی پیروی کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیں ،حکومت دھرنے سے پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات سے قوم کو آگاہ کرے،ایم کیوایم کو منانے کیلئے الطاف حسین کو کوئی ٹیلی فون نہیں کیا ،تھرڈ ایمپائر آصف علی زرداری تھے اگر وہ لاہور نہ جاتے تو حالات کوئی اور رخ اختیار کرسکتے تھے ،میڈیا پر پابندی کے خلاف ہیں اگر حکومت پابندی لگانا چاہتی ہے تو سب پر لگادے امتیازی سلوک نہ کرے حکومت پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کارکنوں کوفوری رہا کرے ،بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاوس کے باہرمیڈیاسے بات چیت اور بعد ازاں سینیٹ کے اجلاس کے دوران ایوان کے اندر خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر راہنماء اور سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے پاکستان میں موجود ہندؤ برادری کو دیوالی کے تہوار پر مبارکباد دیتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ ملک بھر میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ان کا بھر پور خیال رکھتے ہوئے ان کو آسانیاں فراہم کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے گذشتہ دو ماہ دھرنوں کو دیکھا تاہموہ اب پاکستان عوامی تحریک کے راہنماء ڈاکٹر طاہر القادری کو سیاسی کلب میں شمولیت کے موقع پر خوش آمدید کہتے ہیں، رحمان ملک نے زور دیا کہاب جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے توحکومتی رہنماؤں اور وزراء کو اس موقع پر ان پر تنقید کرنے کی بجائے ان کے بڑے دل و حوصلہ اور سیاسی دھرے میں شہولیت پر ان کی حوصلہ افزائی کرنا چاہئے۔

،انہوں نے کہا کہ سیاسی جرگے کا اصل کام تینوں فریقین کو مذاکرات کی میز پر اکٹھا کرنا تھا اور جس میں ہم کامیاب ہوئے ہیں اور اس فیصلہ کے سارے ملک پر مثبت اثرات پڑیں گے،سابق وفاقی وزیر نے عمران خان اور طاہر القادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے واضح کیا کہاانہوں نے ان دونوں کو بتا دیا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف بطور وزیر اعظم اپنا استعفی نہیں دیں گے کیونکہ آئین میں ایسی کوئی شق نہیں ہے ، جس پر ان دونوں نے سیاسی جدوجہد شروع کرنے کا فیصلہ کیا ،تاہم اب پاکستان عوامی تحریک نے بھرپور عوامی جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے اور حکومت کو بھی اس عوامی و سیاسی جدوجہد میں رکاوٹیں نہیں ڈالنا چاہئیں۔

رحمان ملک نے کہا کہ دھرنوں کے باعث پارلیمنٹیرینز چھپ کرپارلیمنٹ آتے تھے سیاسی جرگے کی کوششوں سے راستے صاف ہوئے ،انہوں نے عمران خان سے اپیل کی وہ بھی اپنے دھرنے کو ختم کریں اور اپنے کزن ڈاکٹرطاہرالقادری کے فیصلے کی پیروی کریں ،ایم کیوایم کو منانے کے حوالے سے رحمان ملک نے کہا کہ ایم کیوایم کو منانے کیلئے اپنے طور پر کوئی کوشش نہیں کی پارٹی قیادت سے کہا ہے کہ یہ صوبائی سطح کا مسئلہ ہے جسے سندھ کی قیادت کو حل کرنے دیا جائے ،

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی کا اکٹھا رہنا صوبے اور وفاق کے مفاد میں ہے دونوں جانب کی قیادت سے گزارش ہے کہ وہ ماضی پر مٹی ڈالیں اور آگے بڑھیں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں اس سلسلے میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کو ئی کال نہیں کی اگرثابت ہوجائے تو میں استعفٰی دینے کو تیار ہوں ،انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ الطاف بھائی کو فون کروں اور وہ میرا فون سننے سے انکار کردیں ۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ تھرڈ ایمپائراور کوئی نہیں صرف آصف علی زرداری ہیں اگر وہ لاہور نہ جاتے تو آج حالات کوئی اور رخ اختیارکرچکے ہوتے اور ان سارے حالات کی بہتری کا سارا کریڈٹ بھی آصف علی زرداری کو جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا ہے اور ملک کی بقاء بھی مفاہمت میں پوشیدہ ہے ،رحمان ملک نے میڈیاپر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسی اگرپابندیاں لگانا چاہتی ہے تو سب پر لگائے امتیازی سلوک نہ کرے ،سینیٹر رحمان ملک نے حکومت سے اپیل کی ہے وہ پاکستان عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کے گرفتار ارکان فوری طور پررہا کرے ۔