سعودی عرب ،منشیات سمگلنگ کے الزام میں ایک پاکستانی کا سرقلم

بدھ 22 اکتوبر 2014 09:10

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اکتوبر۔2014ء)سعودی عرب میں منگل کو منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں ایک پاکستانی شہری کا سر قلم کر دیا گیا ہے۔سعودی عرب میں رواں برس 58 افراد کے سرقلم کیے جا چکے ہیں۔منگل کے روز موت کی سزا پانے والے شخص کا نام باز محمد گل محمد تھا اور اس پر الزام تھا کہ اس نے سعودی عرب میں منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی تھی۔ باز محمد گل محمد کو سعودی عرب کے مشرقی شہر خوبار میں سزا دی گئی۔

اقوام متحدہ کے ایک ماہر نے ستمبر میں سعودی عرب میں پھانسی کی سزا پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ماورائے عدالت ہلاکتوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر کرسٹوف ہینز نے سعودی عرب میں مقدموں کی سماعت کو انتہائی غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بعض اوقات تو ملزموں کو اپنے دفاع کے لیے وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا تھا کہ ملزمان سے تشدد کے ذریعے اعتراف جرم کرایا جاتا ہے۔سعودی عرب کے شرعی نظام میں ریپ، قتل، مسلح ڈکیتی، مرتد ہونے اور منشیات کی سمگلنگ پر موت کی سزا دی جاتی ہے۔فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں گذشتہ سال 78 افراد کے سر قلم کیے گئے تھے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2012 میں بھی سعودی عرب کی اسلامی مملکت میں 78 افراد کے سر قلم کر کے موت کی سزا دی گئی تھی۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے 2000 میں سر قلم کیے جانے والے افراد کی تعداد 79 بتائی تھی۔

متعلقہ عنوان :