کشمیر کی صورت حال پر مزید خاموشی اختیار نہیں کر سکتے ،اقوام متحدہ،دہشت گردی کے سائے میں پاکستان کے ساتھ بات چیت ناممکن ہے، بھارت

بدھ 22 اکتوبر 2014 09:07

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اکتوبر۔2014ء) کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ نے پاک بھارت حکومتوں سے فوری طور پر مذاکراتی عمل بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ امریکہ نے موجودہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے دونوں ممالک کی قیادت کیساتھ ہنگامی رابطہ قائم کرلیا۔ دوسری جانب بھارت نے کشمیر بارے ثالثی کی تجویز کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے آفس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری جنرل نے ایل او سی پر کشیدگی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کو ہدایت کی ہے کہ وہ مذاکرات بحال کریں تا کہ کشیدگی کا خاتمہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر صورت حال اور کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بار بار ثالثی کی تجویز اقوام متحدہ کے سامنے رکھی ہے لیکن اس کے باوجود بھی بھارت اس سلسلے میں ابھی تک کوئی بھی بات آگے نہیں بڑھا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ معاملے پر مزیدخاموشی اختیار نہیں کر سکتا۔دریں اثناء پاکستان پر دہشت گردی کو ہوا دینے کا الزام لگاتے ہوئے بھارت کی خاتون وزیر خارجہ ششما سوراج نے کہا کہ بھارت پورے خطے میں امن اور ترقی کا خواہمشند ہے ۔نئی دہلی میں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کوششوں سے ملک کو کمزور نہیں کیا جا سکتا ہے ۔وزیر خارجہ نے پاکستان کی طرف سے جنگبندی کی خلاف ورزیوں پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فائرنگ کی آڑ میں دراندازوں کو بھارت کے حصے میں دھکیلنے کی کوشش کررہا ہے تاہم بھارت بھر پور طریقے سے صورت حال سے نمٹ رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے سائے میں پاکستان کے ساتھ بات چیت ممکن نہیں ہے۔دوسری جانب موجودہ صورت حال کے پیش نظر امریکہ نے بھارت قیادیوں سے ہنگامی رابطہ کیا ہے اور دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ سرحدوں پر کشیدگی ختم کرنے کے لئے اقدامات کریں۔

متعلقہ عنوان :